شہباز شریف 3 بار وزیراعلیٰ پنجاب رہے، 23 ویں وزیراعظم ہوں گے
اسلام آباد (رپورٹ: رانا فرحان اسلم) میاں شہباز شریف پاکستان کے 23ویں وزیراعظم ہونگے۔ مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1988ء میں اسلامی جمہوری اتحاد کے پلیٹ فارم سے لاہور کے حلقہ پی پی 122سے بطور رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہو کر کیا۔ 1990ء کے انتخابات میںآئی جے آئی کے پلیٹ فارم سے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 96 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 124 سے بیک وقت بطور رکن قومی و پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ بعدازاں پنجاب اسمبلی کی سیٹ چھوڑ کر بطور رکن قومی اسمبلی حلف لیا۔ 1993ء میںاپنی جماعت مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے بطور رکن قومی اسمبلی حلقہ این اے 96 اور رکن پنجاب اسمبلی حلقہ پی پی 125 منتخب ہوئے۔ قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑ کر بطور رکن پنجاب اسمبلی حلف لیا اور بطور قائد حزب اختلاف کام کیا۔ 1997ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن ) کے پلیٹ فارم ایک بار پھر حلقہ این اے 96 اور پی پی 125سے رکن منتخب ہوئے قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑ دی اور پہلی بار صوبہ پنجاب کے13ویں وزیراعلیٰ کی حیثیت سے حلف لیا۔ 1999ء میں وفاقی حکومت کی برطرفی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کو ہٹایا گیا تو پنجاب سے انکی حکومت بھی برخاست کر دی گئی۔ بعدازاں دونوں بھائیوں کو خاندان سمیت جلا وطن کر دیا گیا۔ دوران جلاوطنی سعودی عرب میں رہائش کے دوران 2002ء میںمیاں محمد شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر بنا دیا گیا۔ 2006ء میں دوبارہ پارٹی صدر منتخب ہوئے اور 2007ء میں اپنے بھائی میاں نواز شریف کے ہمراہ پاکستان واپس آگئے۔2008ء کے انتخابات میں مقدمات کیوجہ سے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ مل سکی، بعدازاں2008ء میں ضمنی انتخابات میں بھکر سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 48 سے بلامقابلہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے اور پنجاب اسمبلی میں 265 ووٹ لیکر بلامقابلہ دوسری بار وزیر اعلی پنجاب منتخب ہوئے۔ فروری 2009ء میں سپریم کورٹ نے انہیں نااہل قراردیا اور بعدازاں عدالت ہی کے حکم پر بطور وزیراعلی پنجاب بحال ہو گئے۔ 2013ء کے عام انتخابات میںقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 129سے رکن پنجاب اسمبلی جبکہ تین حلقوں پی پی 159، پی پی161 لاہور اور پی پی247 راجن پور سے رکن منتخب ہوئے، باقی سیٹیں چھوڑ کر لاہورکے حلقہ پی پی 159سے حلف لیا اور ایک بار پھر بلامقابلہ 300 ووٹ لیکر تیسری بار وزیراعلی پنجاب منتخب ہو گئے۔ 2018ء کے عام انتخابات میں شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 132 اور پنجاب اسمبلی کے حلقوں پی پی 164,165سے الیکشن میں حصہ لیا۔ پنجاب اسمبلی کی سیٹیں چھوڑ کر بطور رکن قومی اسمبلی حلف لیا۔ قومی اسمبلی میں عمران خان کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے امیدوار برائے وزیراعظم سامنے آئے۔ 96 ووٹ حاصل کئے اور بعدازاں 111ووٹ لیکر قائد حزب اختلاف منتخب ہوئے۔ شہباز شریف نے بطور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی کام کیا ہے۔ عمران خان کے وزارت عظمی سے ہٹائے جانے کے بعد میاں شہباز شریف متحدہ اپوزیشن کے امیدوار برائے وزیراعظم ہیں اور انکے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہو چکے ہیں۔ آج قومی اسمبلی اجلاس میں ووٹنگ کے بعد میاں شہباز شریف، میاں نواز شریف کے بعد میاں محمد شریف کے دوسرے بیٹے ہونگے جو پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہونگے۔