پرسوں پشاور میں جلسہ ہوگا ، جدوجہد آزادی کا آغاز کر رہے ہیں : عمران
اسلام آباد +پشاور(اپنے سٹاف رپورٹر سے+ بیورو رپورٹ) پی ٹی آئی نے بطور اپوزیشن پارٹی حکمت عملی طے کر لی ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر ضلع میں نماز عشاء کے بعد احتجاج ہو گا۔ دوسری طرف عمران خان نے کہا ہے کہ 1947ء جیسی جدوجہد آزادی شروع ہو رہی ہے۔ پا کستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ میں ہوا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ملک 1940 کے دور میں واپس چلا گیا ہے۔ اب ہمیں اسی دور والی جدوجہد شروع کرنی ہے۔ الیکشن کے بغیر اس بحران کا کوئی حل نہیں ہے۔ اگلے چند ہفتے میں نئے الیکشن کی جدوجہد کی طرف بڑھیں گے۔ عمران خان کو ان الزامات پر نہیں ہٹایا گیا جو عمران خان کے مخالفین پر ہیں۔ عمران خان اب خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ عمران خان پرسوں بدھ کو پشاور میں رات9 بجے جلسے سے خطاب کریں گے۔ کور کمیٹی نے عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ تحریک انصاف نے بطور اپوزیشن پارٹی حکمت عملی طے کر لی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تحریک انصاف مؤثر اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔ عوامی رابطہ مہم اور پرامن احتجاج سے متعلق مشاورت کی گئی۔ پشاور میں پرسوں 13اپریل کو جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عمران خان پشاور جلسے سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کریں گے۔ کور کمیٹی نے پارٹی کی تنظیم سازی جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا۔ کور کمیٹی نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے پارلیمانی بورڈ متحرک کیا جائے۔ حکومت کے خاتمے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوvٹر پر اپنی ٹویٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان 1947ء میں آزاد ملک بنا لیکن آج پھر سے آزادی کی جدوجہد شروع ہو رہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کی غیر ملکی سازش کے خلاف ہماری جدوجہد کا آغاز ہو رہا ہے اور ہمیشہ عوام ہی ملک کی خود مختاری اور جمہوریت کا دفاع کرتے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات اور صوبائی اسمبلی کے رکن ظاہر شاہ طورو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جلسے کیلئے تیاریاں شروع کردی گئیں۔ اس حوالے سے پارٹی کے تمام تنظیموں و ونگز کو ہدایات جاری کردی گئی ہے۔ جلسے میں عمران خان آئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے بھی اہم اعلانات کرینگے۔سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی حمایت سے رجیم چینج کے خلاف نکلنے پر عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ملک بھر میں پاکستانی سڑکوں پر امڈ آئے۔ پاکستانی عوام اور اوورسیز پاکستانیوں نے حکومت تبدیلی کو مسترد کر دیا۔