پاکستان سمیت خطہ میں شدید غذائی عدم تحفظ موجودہے:مہر کاشف یونس
لاہور( خصوصی رپورٹر)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سابق سینئر نائب صدر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ خطے کو درپیش غذائی عدم تحفظ کی وجہ سے تمام ترقی پذیر ممالک سمیت جنوبی ایشیا کو بڑا خطرہ لاحق ہے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز فائونڈر گروپ کے زیراہتمام پاکستان میں غذائی عدم تحفظ کے اثرات کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں کلیدی مقرر کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے اور ان میں سے 18 فیصد کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے، 20 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے جبکہ پانچ سال کی عمر کے 44 فیصد بچے سٹنٹڈ گروتھ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں پاکستان گندم اور چاول کا بڑا پروڈیوسر رہا ہے اور اس نے اپنی ضرورت سے زیادہ خوراک پیدا کی ہے اس کے باوجود معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات مناسب اور غذائیت سے بھرپور خوراک کے متحمل نہیں ہو سکتے اس کی بنیادی وجہ غریب ترین طبقے خصوصا خواتین کی محدود اقتصادی رسائی ہے۔ مہر کاشف نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں پاکستان سمیت خطے میں شدید غذائی عدم تحفظ کو روکنے کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کرنا ہوں گے ۔