کمرشل بنکوں نے حکومت کو تین کھرب 37 ارب کا قرضہ فراہم کیا
کراچی(کامرس رپورٹر) سٹیٹ بنک سے قرضہ نہ ملنے کے نتیجہ میں حکومت اوپن مارکیٹ آپریشن کے ذریعہ مہنگی شرح پر قرضہ لینے پر مجبور ہے جبکہ حکومت چلانے کیلئے قومی خزانہ کی ضروریات پورا کرنے کیلئے مطلوبہ سطح کے فنڈز موجود نہیں۔ اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ سٹیٹ بنک نے فنانشنل مارکیٹ میں روپے کی کمی پر قابو پانے کیلئے گزشتہ 7 دنوں کے دوران تین کھرب 37 ارب کی پیش کشیں قبول کیں ہیں۔تجزیہ کاروںکا کہنا ہے کہ مرکزی بنک بالواسطہ طور پر کمرشل بنکوں کے ذریعے حکومت کو قرض دے رہا ہے،آئی ایم ایف کے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی شرائط اور سٹیٹ بنک کے قوانین میں کی گئی حالیہ ترامیم کے بعد حکومت براہ راست سٹیٹ بنک سے قرض نہیں لے سکتی،اس لیے سٹیٹ بنک کمرشل بنکوں کے ذریعے حکومت کو قرض دے رہا ہے اور کمرشل بینک حکومت کو مطلوبہ فنانسنگ فراہم کر رہے ہیں۔ جبکہ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق حکومت کو فنڈز کی شدید ضرورت ہے تاکہ کاروبار مملکت کو ہموار طریقہ سے چلایا جاسکے۔ واضح رہے کہ اوپن مارکیٹ آپریشن سے حاصل ہونے والے فنڈز کی شرح سود بارہ فیصد سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ شرح سود میں اضافہ کی ایک اہم وجہ حکومت کی فنانسنگ کی طلب بہت زیادہ ہونا ہے ۔