72 گھنٹے میں بیوروکریسی کو پہلا حکم موصول‘ اہداف‘ کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ طلب
اسلام آباد (محمد صلاح الدین خان سے) وزیراعظم شہباز شریف کو وزیراعظم بنے ابھی تقریباً 72گھنٹے ہی ہوئے ہیں مگر بیورو کریسی کو وزیر اعظم کا پہلا حکم مل چکا ہے جس میں ہر وزارت سے اس کے اہداف اور کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ طلب کی گئی ہے۔ اہداف کے حصول کے لیے حکمت عملی کا جائزہ لینا ہوگا۔ اس کے لیے انہیں ہفتے میں سات دن کام کرنے کا حکم دیتے ہوئے یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی ہے کہ وزیر اعظم ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔ نئے وزیر اعظم شہباز شریف کے آتے ہی بیو کریسی متحرک ہوگئی۔ تمام محکموںکے سربراہان کو ہفتہ وار رپورٹس بھیجنے کی ہدایت جبکہ کارکردگی اور اٹھائے گئے اقدات سے متعلق بھی تفصیلی رپورٹس طلب کر لی گئی ہیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے ہر محکمہ وزارت اپنی رپورٹ ڈاکو منٹس اور چارٹس کے ساتھ بنائے جس میں منصوبہ، اقدامات، نوعیت، کیفیت اخراجات کی تفصیلات بتائے جائیں۔ بادی النظر میں ایسا محسوس ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے آتے ہی بیورو کریسی کو کام پر لگا دیا ہے۔ تحریک انصاف کے دور کی بات کی جائے تو اس میں زیادہ تر بیورو کریسی کے امور التواء کا شکار تھے۔ تاخیری حربوں کا استعمال کیا جا رہا تھا، نیب کے خوف کی وجہ سے کوئی افسر ذمہ داری سے کوئی بولڈ سٹیب لیکر کام کرنے کو تیار نہ تھا ہر کسی کی کوشش ہوتی کہ وہ کسی امور کی انجام دہی میں ذمہ داری نہ لے اور اگر ایسا نا گزیر ہو تو ان امور کو التواء میں رکھا جائے جس کی وجہ سے حکومتی مشینری سست روی کا شکار ہوگئی تھی صرف وہ امور، منصوبے تیزی سے چلتے جن میں سابق وزیراعظم دلچسپی لیتے ہوئے احکامات صادر کرتے تھے۔ ان میں ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کا اجلاس بھی تھا جو مسلسل تاخیر کا شکار ہوتا رہا جس کی تاخیر کی ایک وجہ سول سرونٹس کی نامکمل رپورٹس بھی تھیں۔ اب نئے وزیر اعظم کے آتے ہے بیورو کریسی کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں کیونکہ شہباز شریف کام کو بھی سمجھتے ہیں اور قوائد و ضوابط کو بھی جبکہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی بھی بغیر کسی ہچککاہٹ اور تاخیر کے کرتے ہیں۔