ہندوانتہا پسندوں نے مسجد شہید کردی ، کرفیوکے باوجود 4 گاڑیاں ، گیراج نذر آتش
گجرات‘ بھوپال‘ نئی دہلی (آئی این پی) بھارت میں رمضان المبارک میں بھی مسلمان ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر ہیں۔ ریاست اتر پردیش میں ہندو انتہاپسندوں نے مسجد شہید کردی۔ بھارت میں ہندو تہوار کے موقع پر ہندو انتہاپسند مسلمانوں کے گھروں اور املاک پر حملے کررہے ہیں۔ گجرات، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش میں مسلمانوں کے گھروں اور املاک کو لوٹنے کے بعد آگ لگائی گئی۔ ہندو انتہا پسند غنڈوں نے مسجد کو آگ لگا کر شہید کردیا۔ گجرات میں ہندو انتہاپسندوں کے جتھے نے مسجد کے سامنے تلواریں لہرا کر رقص کیا اور جنگی نعرے لگائے اور مسلمانوں کو دھمکیاں دیں۔ انتہاپسندوں نے مسجد پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ بھی کی۔ مدھیہ پردیش اور دیگر علاقوں میں پولیس حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے بجائے ہندو انتہاپسندوں کا ساتھ دے رہی ہے۔ گجرات میں ہندو بلوائیوں کے مسلسل حملوں اور لوٹ مار کے باعث مسلمان رمضان میں اپنے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر کھرگون میں کرفیو کے باوجود ہندو انتہا پسندوں نے چار گاڑیوں اور ایک گیراج کو نذر آتش کر دیا۔ پولیس کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ نیرج چورسیہ نے بتایا اگرچہ اتوار کی شام سے کھرگون میں کرفیو نافذ ہے پھر بھی ہندو انتہا پسندوں نے پیر کی رات شہر کے علاقے مکینک نگر میں تین بسوں، ایک کار اور ایک گیراج کو نذرآتش کردیا۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ رام نومی کا جلوس تالاب چوک کے علاقے سے شروع ہوا جس میں ڈی جے میوزک سسٹم سے ہندو مذہبی گانے بجائے جارہے تھے۔ جب جلوس قریب ہی واقع ایک مسجد کے پاس سے گزرا تو مسلمانوں کی نماز کا وقت ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ جلوس کے کچھ شرکاء نے مسجد پر پتھرائو کیا جس سے جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ ادھر انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز کے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔