شمالی وزیرستان ، فوجی قافلے پر حملہ ، حوالدار سمیت 7 جوان شہید ، 4 دہشت گرد ہلاک
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) شمالی وزیرستان کے قریب پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں نے فوجی قافلے پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں7 فوجی شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دہشت گردوں کے حملے میں 7 فوجی شہید ہوئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں چار دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والوں میں حوالدار طارق یوسف، سپاہی سلیمان وقاص، سپاہی جنید علی، سپاہی اعجاز حسین، سپاہی وقار احمد، سپاہی محمد جواد امیر اور سپاہی ارشد علی شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی قافلے پر حملہ شمالی وزیرستان کے علاقے ایشام میں کیا گیا، دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہے، ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے پاک افغان سرحد پر فوج کے قافلے پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کی، افواج پاکستان کے7 جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے، آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشتگردوں کی پناہ گاہیں تباہ اور منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،آخری دہشت گرد کو انجام تک پہنچانے تک آپریشن جاری رکھا جائے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جامِ شہادت نوش کرنے والے جوانوں کو سلام ہے، مادرِ وطن کی حفاظت کے لئے سپوتوں کی قربانیاں رائیگان نہیں جائیں گی، نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عملدرآمد کرکے دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے، دکھ کی گھڑی میں میری ہمدردیاں شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ افغان سرحدی فورسز نے چترال میں پاکستانی فوجی چوکیوں پر بلااشتعال گولہ باری کی ہے۔ افغان ناظم الامور کو پاکستان کی طرف سے دو احتجاجی مراسلے تھمائے گئے ہیں۔ پہلا مراسلہ 14 اپریل کو چترال میں پاکستانی فوجی چوکیوں پر بلااشتعال گولہ باری پر دیا گیا۔ افغان فورسز کی طرف سے فائرنگ وقفے وقفے سے 6,5 گھنٹے تک جاری رہی۔ افغان فورسز کی طرف سے 35 آرٹلری راؤنڈز فائر کئے گئے۔ پاک فوج کی جانب سے افغان جارحیت کا بھر پور جواب دیا گیا۔ دوسرا مراسلہ دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف افغان سر زمین کے استعمال پر دیا گیا ہے۔ افغان حکومت کو متعدد درخواستوں کے باوجود افغان بارڈر سکیورٹی فورسز کی اشتعال انگیزی بڑھ رہی ہے۔ یہ اشتعال انگیزی انتہائی تشویشناک‘ باہمی تعاون کی روح کے خلاف ہے۔ پاکستان سرحد پر فائرنگ کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ خلاف ورزیاں پاک افغان سرحد پر امن اور استحکام کی ہماری کوششوں کیلئے نقصان دہ ہیں۔ توقع ہے کہ سرحد پار سے فائرنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔