پی ٹی آئی استعفے‘ نئے سپیکر کے بعد پیش رفت سامنے آئے گی
اسلام آباد (عترت جعفری) پی ٹی آئی کی طرف سے 123ارکان کے مستعفی ہونے اور نوٹیفکشن کے اجراء کا کہا جا رہا ہے تاہم اس بارے میں آج نئے سپیکر قومی اسمبلی کے حلف اٹھانے کے بعد نئی صورت حال سامنے آ سکتی ہے، تاہم اگر استعفے برقرار رہے تو اب قومی اسمبلی کی94 نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخابات کرانے کی ضرورت پڑے گی،پارلیمانی ذرائع کا دعوی ہے کہ نئے سپیکر کے منصب سنبھالنے کے بعد اس معاملے پر کوئی نئی پیش رفت سامنے آئے گی،123مستعفی ارکان میں ایسے ہیں 94 ایسے ہیں جو براہ راست ووٹ سے منتخب ہو کر ایوان میں آئے تھے، جبکہ 29 ارکان ایسے ہے جو خواتین نشست یا اقلیتی نشست پر منتخب ہوئے تھے،جبکہ پی ٹی آئی کے کل ارکان کے تعداد155تھی،جن میں سے ایک رکن وفات پا گئے تھے ،اس طرح تعداد154ہو گئی ، 31 ارکان اب بھی ایسے موجود ہیں جن کے استعففے موجود نہیں، ان میں سے 20کے بارے میں خود پی ٹی آئی نے لکھ کر دیا کہ یہ منحرف ہو چکے ہیں ،جبکہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے استعفی نہیں دیا تھا،ریاض فتیانہ کا نام بھی مستعفی ارکان کی فہرست میں شامل نہیں ہے ،جبکہ نو دوسرے بھی ایسے ارکا ن ہیں جن کے نام ابھی فہرست میں شامل نہیں ہے ۔قاسم خان سوری کے خلاف آج تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونا ہے، ممکن ہے کہ وہ آج رکن کی حیثیت سے اپنا استعفی دیں۔