پنجاب کی ’’پگ‘‘ کس کے سر حمزہ شہباز ، پرویز الٰہی میں آج مقابلہ : الیکشن ڈپٹی سپیکر کرائیں گے : ہائیکورٹ
لاہور (خصوصی نامہ نگار، خبرنگار، اپنے نامہ نگار سے، نوائے وقت رپورٹ) قائد ایوان کے انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس آج ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا ہے۔ عدالتی حکم کے مطابق ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری اجلاس کی صدارت کریں گے۔ قائد ایوان کے لئے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی ہیں جبکہ ان کے مد مقابل مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز شریف ہیں۔ قائد ایوان کے انتخاب کے لئے قبل ازیں 6اپریل کو اجلاس ہونا تھا جسے آج تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ آج اجلاس سے قبل دس بجے ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں اجلاس کو چلانے کے لئے طریقہ کار طے کیا جائے گا۔ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست محمد مزاری نے کہا ہے کہ آج وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہر صورت ہو گا، ہمیں عدالت کے حکم پر عمل کرنا ہے، عدالتی حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ پر امن طریقے سے ووٹنگ کرائی جائے گی۔ اگر کسی نے خلل ڈالنے کی کوشش کی تو اس وقت ایکشن بھی لیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے اقدامات کئے گئے ہیں۔ ڈی سی لاہور عمر شیر چٹھہ نے کہا اقدامات وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کے دوران امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے کئے گئے ہیں۔ اسمبلی سیشن کے دوران پولیس کے ہمراہ پنجاب رینجرز کے جوان بھی ڈیوٹی پر موجود ہوں گے اور پنجاب اسمبلی کے اردگرد پانچ سو میٹر تک دفعہ 144 لگا دی گئی ہے۔ کسی بھی سیاسی جماعت کے ورکرز پنجاب اسمبلی کے پانچ سو میٹر کی حدود میں اکٹھے نہیں ہو سکتے اور چار سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر بھی پابندی ہے۔ ڈی سی لاہور نے کہا کہ مال روڈ یا دیگر کوئی راستہ بند کرنے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ کسی بھی سیاسی پارٹی کے ورکرز کو اسمبلی کے راستے میں اجتماع کی اجازت نہ ہوگی۔ دوسری جانب ڈپٹی سپیکر کے اختیارات کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف ق لیگ کی اپیل خارج کردی۔ دو رکنی بنچ نے فیصلہ دیا ہے کہ ڈپٹی سپیکر وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن کرائے گا۔ لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے سنگل بنچ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ قبل ازیں جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ق) کی جانب سے ڈپٹی سپیکر کے اختیارات بحال کرنے کے خلاف دائر کردہ اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب اسمبلی کو نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے، سپریم کورٹ میں انڈر ٹیکنگ دی گئی اس لیے میں نے اسمبلی کا اجلاس بلایا۔ مسلم لیگ (ق) کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ میں کوئی انڈر ٹیکنگ نہیں دی گئی، سپریم کورٹ میں معاملہ صرف قومی اسمبلی کا تھا، ہم نے اعتراض اٹھایا تھا کہ یہاں صرف قومی اسمبلی کا معاملہ ہی دیکھا جائے، ڈپٹی سپیکر بضد ہیں کہ اجلاس کی صدارت و ہی کریں گے، ڈپٹی سپیکر اب غیر جانبدار نہیں رہے وہ اپنا جھکائو ایک امیدوار کی طرف کر چکے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے سپریم کورٹ میں بیان دیا کہ 6 اپریل کو ووٹنگ ہو گی۔ یہ کہہ رہے ہیں ڈپٹی سپیکر متنازعہ اور ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آ چکی ہے، قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تھی لیکن انہوں نے اجلاس کی صدارت کی اور بعد میں نشست سے استعفیٰ دیا جبکہ سپریم کورٹ کا ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے خلاف فیصلہ بھی آچکا تھا، عدالت کی ہدایت پر ڈپٹی سپیکر نے اپنا حلف پڑھ کر سنایا، عدالت نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ آپ نے تمام ارکان کو تحفظ فراہم کرنا ہے، کسی قسم کی کوئی بدمزگی نہیں ہونی چاہیے، اچھے اور سلجھے طریقے سے ووٹنگ ہونی چاہیے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ آپ نے بھی سارے پراسس میں قانون کے مطابق تعاون کرنا ہے اور آئی جی پنجاب کی معاونت کریں، ساتھ ہی آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو عدالت سے جانے کی اجازت دے دی۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ میری عدالت سے درخواست ہے کہ میڈیا کو بھی اجلاس کی کوریج کی اجازت دی جائے، فافن سمیت دیگر اداروں کے نمائندوں کو بھی اجلاس دیکھنے کی اجازت دی جائے، اس سے پراسس مزید شفاف ہو جائے گا۔ سننے میں آ رہا ہے کہ ارکان اسمبلی کو گرفتار کیا جائے گا اور کچھ کو معطل بھی کیا گیا ہے، میں پی ٹی آئی کا ڈپٹی سپیکر ہوں، میری جماعت نے میرے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے، ڈپٹی سپیکر کے وکیل نے کہا کہ قانون کے تحت سپیکر کی عدم موجودگی میں ڈپٹی سپیکر اسمبلی اجلاس کو چیئر کریں گے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ رولز آف بزنس اور اسمبلی رولز میں واضح ہے کہ کس کی عدم موجودگی میں کون اجلاس کی صدارت کرے گا۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ شفاف انتخابات کرانے کے لیے عدالت اپنا نمائندہ بھی مقرر کر دے۔ مسلم لیگ (ق) کے وکیل عامر سعید نے مسلم لیگ (ن) کے عطا تارڑ پر الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ عطا تارڑ جس قسم کی دھمکی دے رہے ہیں اس بارے ویڈیو لایا ہوں۔ پرویز الٰہی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ سپیکر کی عدم موجودگی میں ڈپٹی سپیکر اسمبلی کی کارروائی چلائے گا، ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی میں اسمبلی کے پینل کا چیئرمین اجلاس کی صدارت کرے گا، عدالتوں کو پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں ہے، سنگل بینچ نے حقائق کے برعکس فیصلہ جاری کیا، 16اپریل تک اجلاس ملتوی کرنا قانونی عمل ہے۔ جسٹس شجاعت علی خان اور مسٹر جسٹس جواد حسن پر مشتمل ڈویژن بنچ نے وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے ذریعے کرانے کا سنگل بنچ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اس کے خلاف پرویز الہٰی، مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے رہنما سبطین خان کی انٹراکورٹ اپیل نمٹا دی۔ فاضل بنچ نے 31 صفحات پر مشتمل اپنے تحریری فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ سردار دوست محمد مزاری پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر ہیں، وہ وزیرعلیٰ کے انتخاب کے لئے بلائے گئے اسمبلی اجلاس کی صدارت کے مجاز ہیں، دوست مزاری اپنے حلف کے پابند ہیں کہ وہ شفاف اور غیر جانبدارانہ لیکشن کروائیں۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کے الیکشن کے دوران دوست مزاری نیشنل اور انٹرنیشنل مبصرین اور میڈیا کو سہولیات فراہم کریں گے جبکہ چیف سیکرٹری امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں تعاون کریں گے، چیف سیکرٹری کسی بھی شکایت پر فوری طور پر ایکشن لیں گے، آئی جی پنجاب پولیس بھی موجودہ وسائل کے مطابق امن وامان قائم رکھنے کے لئے اقدامات کریں گے۔پنجاب اسمبلی کے آج کے اجلاس کا ایجنڈا گزشتہ روز جاری کردیا گیا۔ جس کے مطابق آئین کے آرٹیکل 130 کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے ووٹنگ ہو گی۔ترجمان پنجاب اسمبلی نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے شفاف انتخابات کے لئے خصوصی انتظامات کر لیے ہیں۔ تمام ارکان اسمبلی کی بلارکاوٹ اجلاس میں شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔ اسمبلی کی حدود میں دوران سیشن کسی غیرمتعلقہ شخص یا مہمان کو لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ملکی و غیر ملکی میڈیا کو بلا روک ٹوک الیکشن آبزرو کرنے کی اجازت ہوگی۔ فافن اور پلڈاٹ سمیت اسمبلی سے متعلق کام کرنے والی این جی اوز کو بھی وزیر اعلی پنجاب کا انتخاب آبزرو کرنے کی آزادی ہو گی۔