• news

عوام کی گھبراہٹ ختم ، سابق وزیراعظم پر طاری : شہباز شریف 

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی)  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرے وزیراعظم بننے سے عوام کی گھبراہٹ ختم اور عمران خان پرگھبراہٹ طاری ہو گئی ہے، ہیلی کاپٹر اور بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومنے والوں کو کیا معلوم کہ عوام کیسے سفر کرتے ہیں،انہیں غریبوں کا احساس ہوتا تو پشاور موڑ اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس سروس کا منصوبہ چار سال تاخیر کا شکار نہ ہوتا، جس منصوبہ پر موت کی کیفیت طاری تھی اسے پانچ دن میں بحال کر دیا گیا، پی ٹی آئی کے دور میں دفاعی اخراجات کیلئے بھی قرضہ لیا گیا، میٹرو بس منصوبہ اسلام آباد اور گرد و نواح کے عوام کیلئے نواز شریف کا تحفہ ہے، قوم سے کبھی غلط بیانی نہیں کروں گا، ترکی اور چین کے تعاون کے ممنون ہیں، کے سی آر منصوبہ کیلئے چینی قیادت سے تعاون کی درخواست کرتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ تک میٹرو بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں اتحادی جماعتوں کے قائدین، مسلم لیگ (ن) کے ر ہنمائوں، چین کی ناظم الامور، ترکی کے سفیر اور متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ چند روز قبل انہوں نے اس منصوبے کا معائنہ کیا تو کام ادھورا پڑا تھا، متعلقہ محکموں نے پانچ روز میں ادھورا کام مکمل کر لیا، اس منصوبہ میں بالواسطہ اور بلاواسطہ تعاون پر چین اور ترکی کے ممنون ہیں، پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے صدر شی جن پنگ نے سی پیک کا تحفہ دیا ہے جو کہ گیم چینجر منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر طیب اردوان اور ترکی کے عوام بھی ہر مشکل میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں، ہمارے تاریخی روابط ہیں، ہم ترک قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے میٹرو بس کا منصوبہ چار سال تعطل کا شکار رہا، اس کا اصل تخمینہ 16 ارب روپے تھا، منصوبہ نے 2018 میں آپریشنل ہونا تھا، بدقسمتی سے مسلم لیگ (ن)کی حکومت بدلنے کے ساتھ ہی جس طرح تمام دیگر منصوبے کھٹائی میں پڑ گئے، یہ منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہو گیا اور چار سال جمود کا شکار رہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پہلے تنخواہوں کی ادائیگی اور قرضوں پر سود کی ادائیگی کے بعد دفاع کے اخراجات بھی قومی آمدن سے پورے کئے جاتے تھے لیکن پی ٹی آئی کے دور میں دفاع کے اخراجات کیلئے بھی بڑی حد تک ہمیں قرضوں پر انحصار کرنا پڑتا رہا، یہ گھمبیر صورتحال ہے، قومی ترقی اور خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کیلئے بھی بدقسمتی سے قرضے حاصل کرنا پڑتے ہیں، یہ 16 ارب کا منصوبہ چار سال تعطل کا شکار رہا، پھر اس میں تبدیلی کر دی گئی اور اسے 12 ارب پر لے آئے،12 ارب پر سالانہ شرح سود10 فیصد کے حساب سے ایک ارب 20 کروڑ روپے بنتی ہے جبکہ 5 فیصد کے حساب سے 65، 66 کروڑ روپے بنتی ہے، اس طرح چار سالوں میں یہ رقم اڑھائی سے 4 ارب روپے بنتی ہے، کیا ہماری معیشت تعطل کی وجہ سے اتنا نقصان برداشت کرنے کی متحمل ہے؟ وزیراعظم نے کہا کہ فنڈز موجود تھے لیکن سرکار کو عوام سے کوئی سروکار نہیں تھا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عمران خان کا نام لئے بغیر طنزا کہا کہ وہ اپنے 55 روپے فی کلومیٹر کے خرچے والے ہیلی کاپٹر پر گھر اور دفتر آتے جاتے تھے، وزرا کے پاس بلٹ پروف مہنگی اور آرام دہ گاڑیاں تھیں، ان کو غریب کے بچے کی کیا فکر اور پرواہ کہ عام آدمی کو اپنے روزمرہ کے کاموں کیلئے کس طرح بھاگنا دوڑنا پڑتا ہے،  میں عوام سے کوئی غلط بیانی نہیں کروں گا، نہ غلط اعدادوشمار پیش کروں گا۔  پی ٹی آئی کے وکیلوں نے اس عوامی منصوبہ کو عدالتوں میں لے جاکرتاخیر کا شکار کرایا، عدلیہ نے پھر اس منصوبہ کے حوالے سے 300 صفحے کا فیصلہ لکھا اور کلین چٹ دی، پی ٹی آئی کے وکیلوں نے گلے پھاڑ پھاڑ کر الزام لگایا کہ اس منصوبہ میں اربوں کی کرپشن ہوئی ہے لیکن جب عدلیہ نے اس کا جائزہ لیا تو کرپشن کا ایک دھیلا بھی ثابت نہیں ہو سکا، عدالت عظمی میں جب یہ معاملہ زیرسماعت ہوا تو پی ٹی آئی کے عہدیدار کھل کر سامنے آ گئے۔  یہ صورتحال میرے سینے میں نشتر کی طرح چبھتی ہے، گزشتہ حکومتوں کے اچھے منصوبوں کو آگے لے کر چلیں اور اگر کوئی خراب منصوبہ ہے تو قوم کو بتائیں کہ یہ شہ خرچی ہے، اس لئے ہم اسے آگے نہیں بڑھا سکتے ۔، میں نے وزارت عظمی کا منصب سنبھالتے ہی اس منصوبہ پر کام کا آغاز کرایا ۔ وزیراعظم نے چیئرمین سی ڈی اے سمیت تمام متعلقہ افسران کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دن رات اس منصوبہ پر کام کیا۔عوام کے محنت کرنے والے افسر ہماری سروں کے تاج ہیں اور جو قوم کی خدمت نہیں کرتے انہیں خدا حافظ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے 15 بسیں ادھار لی ہیں، دل میں تڑپ ہو تو راستہ نکل آتا ہے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ رمضان المبارک میں میٹرو کے مسافروں سے کوئی کرایہ نہیں لیا جائے گا، چا وزیراعظم نے کہا کہ میں آج کے دن سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اسلام آباد اور قرب و جوار کے عوام کیلئے یہ بہترین منصوبہ دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب وعدوں کی تکمیل کا وقت آ پہنچا ہے، ہم دن رات عوام کیلئے کوشاں رہیں گے، خدمت کریں گے، مشکل یہ ہے کہ سابق حکومت کے وزیراعظم پر گھبراہٹ طاری ہے کہ اتحادی حکومت نے مجھے اپنا نمائندہ چنا ہے، میں اسی رفتار سے کام کروں گا جس کی مجھے عادت ہے، خواہ اس کو کوئی بری عادت سمجھے یا اچھی۔ انہوں نے کہا کہ آپ (عمران خان) کو گھبراہٹ ہوگی لیکن عوام کی گھبراہٹ ختم ہو گئی ہے۔وزیراعظم نے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے سی آر کو کراچی کے عوام کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے ناظم الامور، چینی سفارتخانہ کو بتایا کہ اس منصوبہ کے ذریعے روزانہ ہزاروں لوگ سفر کریں گے،  حکومت تبدیل ہو گئی اور جو ہوا وہ تاریخ ہے۔ انہوں نے چینی ناظم الامور کو کہا کہ وہ کے سی آر منصوبہ کے حوالے سے چینی قیادت کو میری درخواست پہنچائیں۔ وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی نے ملاقات کی۔ جاری بیان کے مطابق سعودی سفیر نے وزیراعظم شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور سعودی عرب کی طرف سے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کے ساتھ اپنی حالیہ بات چیت کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم نے سعودی سفیر سے کہا کہ وہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ان کی نیک تمنائیں پہنچائیں۔ ۔ انہوں نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر سعودی قیادت اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کو عوامی فلاحی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت  انہوں نے کہا کہ عوامی فلاحی منصوبے مزید مجرمانہ غفلت اور نظر اندازی کا شکار نہیں ہوں گے، وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی و قائم مقام صدر مسلم لیگ (ن) بلوچستان جمال شاہ کاکڑ نے ملاقات کی۔  سابق وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن بھی ملے اور انہیں وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔وزیراعظم شہباز شریف کو قطر کے امیر نے ٹیلی فون کیا۔ امیر قطر کی شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ امیر قطر کی دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کیلئے بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم کا امیر قطر سے اظہار تشکر‘ باہمی تعاون کے مزید فروغ کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے افغان امن عمل میں قطر کے کردار کو سراہا۔ وزیراعظم نے امیر قطر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

ای پیپر-دی نیشن