• news

وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وفاقی کابینہ کے ارکان نے ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں حلف اٹھالیا۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے نئے وفاقی وزراء اور وزراء مملکت سے حلف لیا۔  وزیراعظم محمد شہباز شریف، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، سول و فوجی حکام، حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے قائدین، سیاسی قائدین اور دیگر اہم شخصیات نے وفاقی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی۔ وفاقی کابینہ میں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، جمعیت علماء اسلام، ایم کیو ایم اور دیگر اتحادی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔ نئی کابینہ میں جن وزراء کو وفاقی وزیر کی حیثیت شامل کیا گیا ہے ان میں خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، سردار ایاز صادق، رانا تنویر حسین، خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق، مفتاح اسماعیل، میاں جاوید لطیف، ریاض حسین پیرزادہ، مرتضی جاوید عباسی، اعظم نذیر تارڑ، سید خورشید احمد شاہ، سید نوید قمر، شیری رحمان، عبد القادر پٹیل، شازیہ مری، سید مرتضی محمود، ساجد حسین طوری، احسان الرحمن مزاری، عابد حسین، اسعد محمود، عبد الواسع، مفتی عبدالشکور، محمد طلحہ محمود، سید امین الحق، سید فیصل علی سبزواری، محمد اسرار ترین، نوابزادہ شاہ زین بگٹی اور طارق بشیر چیمہ شامل ہیں۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، حنا ربانی کھر اور عبد الرحمن خان کانجو کو کابینہ میں وزراء مملکت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ کابینہ میں قمر زمان کائرہ، انجینئر امیر مقام اور عون چوہدری کو مشیروں کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہے۔ نئی وفاقی کابینہ کی حلف برداری سے قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں اور دیگر اتحادی جماعتوں کے سربراہان سے کابینہ کی تشکیل کے لئے مشاورت کی تھی جس کے بعد کابینہ کو حتمی شکل دی گئی۔ جبکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی کابینہ کیلئے ناموں کی بطور وفاقی وزرائ‘  وزیر مملکت اور بطور ایڈوائزر تعیناتی کی منظوری دے دی۔ نوائے وقت رپورٹ  کے مطابق  وفاقی کابینہ مجموعی طور پر 37 اراکین پر مشتمل ہے جس میں 31  وفاقی وزرائ، 3  وزرائے مملکت اور تین مشیر شامل ہیں۔ کابینہ میں مسلم لیگ (ن) کے 13، پیپلز پارٹی کے 9، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 4، ایم کیو ایم کے 2، بلوچستان عوامی پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کے ایک، ایک وفاقی وزیر شامل ہیں۔  سینیٹر اعظم نذیر  تارڑ کو قانون اور مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ جبکہ پاکستان پیپلز  پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھو نے وزیر مملکت کا عہدہ لینے سے معذرت کر لی۔ بیان میں سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال وزیر مملکت کا عہدہ نہیں سنبھال سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت بننے سے معذرت ذاتی وجوہات کے باعث کی ہے۔ آئندہ انتخابات  میں اپنی ذمہ داریوں پر توجہ رکھنا چاہتے ہیں۔ این این آئی کے مطابق وفاقی کابینہ میںاہم اتحادی بی این پی مینگل شریک نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق بی این پی مینگل نے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔ سردار اختر مینگل حلف برداری تقریب میں بھی مدعو کرنے کے باوجود شریک نہ ہوئے۔ ذرائع کے مطابق بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے سانحہ چاغی پر احتجاجاً وفاقی کابینہ کا حصہ بننے سے معذرت کی۔ اور  سانحہ چاغی پر کمشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ شب سردار اختر مینگل کو منانے کی کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں۔ کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزرا کے قلمدانوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق خواجہ آصف دفاع، احسن اقبال منصوبہ بندی و ترقی اور مریم اورنگزیب کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات بنا دیا گیا ہے۔  خواجہ سعد رفیق ریلوے اور ہوا بازی کے وفاقی وزیر ہوں گے جبکہ سید خورشید شاہ وفاقی وزیر آبی وسائل اور نوید قمر کو وزیر تجارت بنایا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شازیہ مری کو تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کی وفاقی وزیر اور سید مرتضی محمود کو صنعت پیداوار کا وفاقی وزیر بنایا گیا  جبکہ ساجد حسین طوری  اوورسیز پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر ہوں گے۔ نوٹیفکیشن  کے مطابق رانا ثناء اللہ کو وفاقی وزارت داخلہ، رانا تنویر حسین  کو تعلیم، احسان الحق مزاری کو انسانی حقوق اور عابد حسین بھیو کو وزارت نجکاری کا قلمدان دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے اسعد محمود کو وفاقی وزیر مواصلات بنا دیا گیا جبکہ عبدالواسع کو ہائوسنگ اینڈ ورکس کی وزارت اور  مفتی عبدالشکورکو وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی  کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ سینیٹر طلحہ محمود کو وفاقی وزیرسیفران، امین الحق کو آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن اور فیصل سبزواری کو بحری امور کا قلمدان دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اسرار ترین کو دفاعی پیداوار، شاہ زین بگٹی کو نارکوٹکس کنٹرول اور طارق بشیر چیمہ کو نیشنل فوڈ سکیورٹی کی وزارت دی گئی۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا وزیر مملکت برائے خزانہ اور حنا ربانی کھر وزیر مملکت برائے خارجہ ہوں گی۔ کابینہ ڈویژن کے مطابق قمر زمان کائرہ وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اورگلگت بلتستان ہوں گے۔  ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، حنا ربانی کھر اور عبد الرحمن خان کانجو کو کابینہ میں وزرا مملکت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ جبکہ کابینہ میں قمر زمان کائرہ، انجینئر امیر مقام اور عون چوہدری کو مشیروں کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہے۔ مزید برآں وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس آج صبح دس بجے وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوگا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں ارکان کا تعارف کروایا جائے گا اس کے علاوہ متعدد اہم امور پر بھی غور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں عوام کو ریلیف دینے اور مہنگائی کم کرنے کے حوالے سے بھی تجاویز پر غور کیا جائے گا اور اس ضمن میں کئی اہم فیصلوں کا بھی امکان ہے۔ وزیراطلاعات مریم اورنگ زیب کابینہ اجلاس کے بعد فیصلوں سے میڈیا کو بریف کریں گی۔
کابینہ حلف 

ای پیپر-دی نیشن