• news

عمران کو نشان عبرت بنا دینا چاہیے ، نظریہ کی فتح تک لڑوں گا : نواز شریف 

لندن (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن سے پہلے بھی جھوٹے وعدے کیے اور اس کے بعد بھی جھوٹے وعدے کیے، ریاست مدینہ کا نام لے کر ظلم اور زیادتی کی، پاکستان کا وہ حشر کیا ہے کہ اس کو تو عبرت کا نشان بنا دینا چاہیے۔ نواز شریف نے کہا کہ ’یہ نہ آئین کو نہ قانون کو اور نہ ہی پارلیمنٹ کو مانتا ہے، اس کے خلاف قانونی عدم اعتماد کا ووٹ آیا ہے، اسے مانو۔ نوازشریف نے کہا کہ اگر غلط کاریاں کی ہیں تو فارن فنڈنگ کیس کا نتیجہ ان کے خلاف آنا چاہیے، پہلے سے ہی قومی اسمبلی سے اپنے بندوں کے استعفے دلا دیے کیوں کہ فارن فنڈنگ کیس کا نتیجہ خلاف آتا ہے تو پوری پارٹی بین ہوجاتی ہے۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ ’یہ شخص کون سی مٹی کا بنا ہوا ہے؟ کہاں پرورش ہوئی؟ کون ہے یہ بندہ؟ قوم کو سوچنا چاہیے۔ لندن میں این ایس سی کے اعلامیے پر سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ سچ ہمیشہ سامنے آتا ہے، سچ سامنے آرہا ہے، ابھی تو صرف 5 یا 10 فیصد سچ سامنے آیا ہے مزید بھی سامنے آئے گا۔ کبھی نہیں سوچا تھا کہ پاکستان اس حال کو پہنچے گا جس میں آج ہے۔ نوازشریف نے عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ یہ کسی بات کو نہیں مانتا نہ آئین نہ قانون اور نہ ہی پارلیمنٹ کو مانتا ہے۔ صدر کو سوچنا چاہئے وہ ملک کے صدر ہیں عمران خان کے نہیں۔ ملک کے صدر ہو کیسے فرائض منصبی ادا نہیں کرو گے، کیسے حلف نہیں لو گے؟۔ مرکز اور پنجاب میں جو کچھ ہوا سب جانتے ہیں۔ باطل مٹ کر رہے گا۔ میں لڑوں گا جب تک جمہوریت اور نظریے کی آخری فتح نہیں ہوتی۔ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے مولانا فضل الرحمن کے بھائی ضیاء الرحمن نے لندن میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسحاق ڈار اور عابد شیر علی بھی ملاقات میں موجود تھے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وفد کے ہمراہ لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے افطار ڈنر میں شرکت کی۔ افطار ڈنر میں شیری رحمن، نوید قمر، قمر زمان کائرہ، قاسم گیلانی، اسحاق ڈار، حسین نواز، حسن نواز سمیت شریف فیملی کے اہم افراد نے شرکت کی۔ نوازشریف نے بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کیا۔ افطار ڈنر کے موقع پر نوازشریف اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان اہم ملکی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

ای پیپر-دی نیشن