• news

یقین دلاتا ہوں لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرائیں گے : شہباز شریف 

اسلام آباد‘ کوئٹہ (نمائندہ خصوصی +بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ ) وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورہ پر گزشتہ روز کوئٹہ پہنچے، وزیراعظم سے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ملاقات کی، وزیراعلیٰ  نے وزیراعظم کو صوبے میں انتظامی امور اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا، بلوچستان میں مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیراعظم نے رمضان المبارک میں اشیاء ضروریہ کی مقرر کردہ نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ اوروسائل سے مالا مال ہے لیکن بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔ خضدار‘ کچلاک قومی شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے مسائل کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتا افراد کا مسئلہ بااختیار لوگوں کے سامنے اٹھاؤں گا اور انصاف کی بنیاد پر حل ہوجائے گا۔ خضدار کچلاک قومی شاہراہ کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترقی کے حوالے سے یہ صوبہ بہت پیچھے رہ گیا، سوئی سے گیس نکلے تو پورا پاکستان مستفید ہو مگر یہاں کے باسی محروم ہیں جو فائدہ اس قدرتی دولت سے اس صوبے کے لوگوں کو حاصل ہونا تھا وہ 50 کی دہائی سے اب تک آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ صوبہ قدرتی وسائل سے مالامال ہے، سینڈک کے تانبے کے ذخیرے، ریکوڈک کے سونے اور قدرت نے دوسرے بہت مہنگے معدنیات کے ذخیرے یہاں دفن کر رکھے ہیں، اس کے علاوہ بے شمار پن بجلی کے منصوبے لگ سکتے ہیں جو صلاحیت اس صوبے کی ہے، اس سے ہم پوری طرح فائدہ نہ اٹھا سکے۔ منصوبے قانونی مسائل کا شکار ہیں اور اربوں روپے وکیلوں اور دیگر مد میں ضائع ہوگئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج یہاں کی محرومیوں میں ایک اور چیز شامل ہے وہ شمالی اور جنوبی بلوچستان کا بیانیہ سامنے آرہا ہے، خدارا اس کو ترک کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں سڑکیں نہیں، ترقی مفقود ہے، دور دور تک خوش خالی نظر نہیں آتی، یہاں ترقی کا سفر تھم چکا ہے، اپنی کوشش اس کو ٹھیک کرنے کیلئے لگائیں انہوں نے کہا میری عمائدین سے ملاقات ہوئی وہ بلوچستان کے مسائل کی بات کرتے ہیں مسنگ پرسنز کی بات کر رہے ہیں وکلا نے کہا کہ آپ ان مسائل کو حل کرائیںان کا کہنا تھا سب سے بڑھ کر سردار اختر جان مینگل تاکید کرتے ہیں میں اس کیلئے خلوص دل کے ساتھ آواز اٹھاؤں گا اور جو لوگ بااختیار ہیں ان سے بات کریںگے اور میرٹ پر بات کرینگے کیونکہ یہ بات ہم انصاف اور قانون کے مطابق حل نہیں کر پائے تو یہاں اس طرح کی یہ محرومی موجود رہے گی۔ شہبازشریف نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ اس مسئلے کو حل کرانے کی بھر پور کوشش کرینگے۔ قبل ازیں اسلام آباد میں وزیراعظم شہبازشریف سے ایم ان اے محسن شاہ نواز رانجھا نے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں پاکستان میں جمہوریت کے استحکام اور پاکستان کی معاشی ترقی کے حوالے سے معاملات زیر بحث آئے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آئین کی بالا دستی ہی سے پاکستان میں جمہوری اداروں کو مزید مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اداروں کی مضبوطی اور عوام کی فلاح کیلئے ہم سب کو مل کے کام کرنا ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج وقت آ گیا ہے بلوچستان کی محرومیوں کو خوشیوں میں بدل دیں۔ بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔ خضدار‘ کچلاک منصوبے میں مکمل شفافیت لائی جائے گی۔ ماضی کی حکومت کا مقابلہ اچھی کارکردگی سے کریں گے۔ انہوں نے کہا لسبیلا سے چمن تک 200 ارب کا منصوبہ ہے۔ منصوبے کو ڈیڑھ سال میں مکمل کریں گے ہماری حکومت کی مدت بھی ڈیڑھ سال ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی نہیں اتحادی جماعتوں کی حکومت ہے ہم ملکر تاریخ رقم کر سکتے ہیں باوقار قوم کی طرح رہنا ہے تو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا نوجوانوں کو بندوق کی بجائے لیپ ٹاپ دیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ کوئٹہ میں متعدد اجلاسوں کی صدارت کی۔ صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت، امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پورے صوبے کیلئے ایک جامع پیکیج کے اعلان کی تجویز دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا مجھے بلوچستان کابینہ کا تعاون درکار ہے‘ منصوبوں پر عمل درآمد آپکے تعاون سے یقینی ہو سکے گا وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ و طالبات کیلئے وظائف کا سلسلہ جو روک دیا گیا تھا، میں اسے دوبارہ شروع کرونگا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ کو خوشحالی کی سڑک بنانے میں تاخیر سے کام نہ لیں۔ ڈیڑھ سال میں کراچی سے چمن تک شاہراہ مکمل کرنا ہے، منصوبے کی تعمیر میں سست روی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہماری حکومت کی آئینی مدت بھی ڈیڑھ سال ہے، جیسے بھی ہو اس پر جیکٹ کیلئے پیسا لے کر آئیں گے۔ کوئٹہ میں میٹرو بس کی فزیبلٹی رپورٹ بھی تیار کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پاکستان کی مایہ ناز ٹیکنیکل یونیورسٹی کا تحفہ دیں گے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے دہشتگردی کو شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا، انصاف کی بنیاد پر مسنگ پرسن کا مسئلہ حل کریں گے۔ وزیراعظم نے کوئٹہ کے ایک روزہ دورے کے موقع پر خضدار کچلاک قومی شاہراہ کے سیکشن ون اور ٹو کا سنگ بنیاد رکھ دیا، شہباز شریف کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بلوچ بھائیوں کو یقین دلاتا ہوں انصاف کی بنیاد پر مسنگ پرسن  کا معاملہ حل کریں گے‘ اگر ان معاملات کو حل نہیں کریں گے تو پھر محرومی، مایوسی رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا ریکوڈک کیس میں اربوں روپے ضائع ہو گئے، ریکوڈک کیس اجتماعی کارکردگی کا امتحان تھا جس میں ہم ناکام ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا دہشت گردی نے بلوچستان میں تباہی مچائی، خیبر پختونخوا، بلوچستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دیں، بہادر افواج پاکستان نے دہشت گردی کو شکست فاش دی، حالیہ دنوں میں پھر دہشت گردی نے سر اٹھایا ہے، باہمی اتفاق سے دوبارہ دہشت گردی کو شکست فاش دیں گے۔ میں بلوچستان کے حقوق کے لئے آواز اٹھاؤں گا۔ شہباز شریف نے کہا بلوچستان میں غربت کے خاتمے کے لئے پانچ لاکھ گھرانوں کے لئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لایا جائے گا جس پر حکومت کے دس ارب روپے خرچ ہوں گے، پہلے تین ماہ ہم استثنیٰ دیں گے اس کے بعد یہ پروگرام بچوں کو سکول بھیجنے سے منسلک ہو جائے گا یعنی اگر کوئی خاندان بچوں کو سکول نہیں بھیجے گا تو اس کو ملنے والی یہ رقم بند ہو جائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰٖ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے ملاقات میں کہا کہ بلوچستان کی ترقی ہماری حکومت کی ترجیح رہے گی۔ جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، مولانا عبدالواسع، مولانا اسد محمود‘ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، سردار محمد اختر جان مینگل، کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی‘ چیف سیکرٹری و آئی جی بلوچستان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ صوبے میں امن کی صورتحال باعث اطمینان ہے‘ بلوچستان کے امن و استحکام کے لئے وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو بھرپور معاونت فراہم کر ے گی۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دورہ کوئٹہ کے موقع پر جہاز میں بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے بریفنگ لی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے راستے میں بریفنگ لی۔مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف سے مسلم لیگ نے بلوچستان کے اراکین و عہدیداران نے کوئٹہ میں ملاقات کی اعلامیہ کے مطابق شرکاء نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی وزیراعظم نے پارٹی اراکین و عہدیداران کو پارٹی کو منظم و مستحکم کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کوئٹہ دورے کے دوران تمام سٹیک ہولڈرز کی مختلف آرائیں ترقی کا راستہ لوگوں کے دلوں اور دماغ سے ہوکر گزرتا ہے۔ عوام کی شکایات کا ازالہ نہ کیا گیا تو محض ترقی بے معنی ہوگی۔کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے دورہ کوئٹہ کے دوران کئے جانے والے اعلانات کا خیرمقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ان اعلانات کو جلد عملی جامہ پہنانے کیلئے فوری اقدامات کا آغاز کیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن