3 کشمیری شہید : مودی کے دورے کا بائیکاٹ ، ہڑتال ریلیاں : دنیا بھر میں کشمیریوں کا یوم سیاہ
مظفر آباد+ حویلی کہوٹہ+ سرینگر+ اسلام آباد (آئی این پی+ این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کی ہدایت پر بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر کے دورہ کے موقع پر ریاست کے دونوں اطراف کے کشمیریوں اور دنیا بھر میں آباد کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا۔ اس حوالہ سے آزادکشمیر کے تمام ڈویژنل و ضلعی ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کیے گئے۔ مظفرآباد میں ایک بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ قیادت خواجہ فاروق احمد، پیپلز پارٹی کے رہنماء شوکت جاوید میر، مشتاق الاسلام ،عزیر غزالی اور دیگر نے کی۔ آزادکشمیر کے وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ آج ہم آزادی کے بیس کیمپ دارالحکومت مظفرآباد میں احتجاج کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کو باور کروانا چاہتے ہیں کہ نریندر مودی 5 اگست کے ظالمانہ اقدام غیرقانونی قبضے والے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد پہلی بار کشمیر میں اپنے ناپاک قدم رکھ رہا ہے۔ یوم سیاہ کے موقع پر ہم بین الاقوامی برادری خصوصا امریکہ او ربرطانیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جیسے روس یوکرائن جنگ میں امریکہ اور برطانیہ نے روس کے ساتھ تعلقات ختم کر دیئے ہیں ایسے ہی بھارت کے ساتھ تعلقات ختم کریں۔ بھارتی وزیراعظم کی مقبوضہ کشمیر آمد کے خلاف آزاد کشمیر بھر کی طرح ضلع حویلی کہوٹہ میں یوم سیاہ منایا گیا۔ ریلی میں بھارتی وزیراعظم کے خلاف نعرے لگا کر اظہار نفرت کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر سید اشفاق گیلانی نے کہا ہے کہ ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم کشمیر پر بھارت کے ناجائز تسلط کو تسلیم نہیں کرتے۔ زیر قبضہ جموں وکشمیر میں اتوار کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف بطوراحتجاج مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیریوں نے بائیکاٹ کر دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس، حریت قائدین، سول سوسائٹی اور کشمیریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بھارتی مظالم کیخلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ قاتل ہے مودی کے نعرے بھی لگائے۔ مظاہرین نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے دورے پر کشمیریوں نے ہڑتال کی کال دی ہے، مودی کے دورے کے موقع پر کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ نریندر مودی کی ریلی کے مقام سے 12کلو میٹر دور ایک دھماکا ہوا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دھماکہ ضلع جموںکے علاقے للیانہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جلسے کے مقام سے 12کلو میٹر دور ایک میدان میں ہوا۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہے۔ تاہم پولیس نے بتایاکہ یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں لگتا ہے۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ بھارتی غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کی آڑ میں پلوامہ میں تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت زیرقبضہ کشمیر میں سازش کر رہا ہے‘ بھارتی سرکار استصواب رائے اپنے حق میں کرنا چاہتی ہے۔ مودی کے دورہ وادی کیخلاف لندن میں برطانوی وزیراعظم کی رہائشگاہ ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کے سامنے بھی مظاہرہ کیا گیا۔ پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے غیرقانونی بھارتی قبضے والے کشمیر کے دورے کو مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019ء کے بعد سے عالمی برادری نے بھارتی غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں ایسی کئی مایوس کن چالوں کا مشاہدہ کیا، بھارتی چالوں کا مقصد اصل بنیادی مسائل سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نے بڑے حفاظتی حصار میں جموں کا مختصر دورہ کیا۔ زیرقبضہ کشمیر کے لوگ بھارتی قبضے کے خلاف یوم سیاہ منا رہے تھے۔ پاکستان کشمیر میں دریائے پنجاب پر پن بجلی منصوبے کے سنگ بنیاد کی مذمت کرتا ہے۔ بھارت آبی معاہدے کے تحت اپنی ذمے داریاں پورے کرے۔ بھارت کوئی بھی ایسا قدم اٹھانے سے گریز کرے جو سندھ طاس معاہدے کے خلاف ہو۔