سرپرستی نہ ملی تو انگلینڈ چلا جائوں گا احسن رمضان
لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کے کم عمر ترین ورلڈ سنوکر چیمپئن احسن رمضان نے کہا ہے کہ ورلڈ سنوکر چیمپئن کا ٹائٹل 16 برس کی عمر میں جیتا تھا۔ ورلڈ چیمپئن بننے سے قبل کلب ٹورنامنٹ جیت کر جو رقم ملتی تھی وہ اپنے اوپر لگاتا تھا، میرے پاس زیادہ پیسے نہیں ہوتے تھے، والدین نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم بھی جاری نہ رکھ سکا، میرے پاس پیسے ہی نہیں تھے اور تعلیم پر اخراجات بہت زیادہ تھے سارا فوکس کھیل پر کر رکھا، میرا ٹارگٹ یہی تھا کہ20 برس کی عمر تک عالمی ٹائٹل جیتنا ہے۔ حکومت کی جانب ابھی کچھ نہیں ملا، اب حکومت تبدیل ہو گئی ہے، اس حکومت سے مجھے بڑی امیدیں ہی۔ چاہتا ہوں کہ کسی ڈیپارٹمنٹ میں نوکری ملے تاکہ میں ساری توجہ کھیل پر مرکوز رکھوں، اگر ایسا نہیں ہو گا تو پھر میں کوئی کاروبار شروع کر دوں گا جس سے کھیل متاثر ہو گا ۔ اگر حکومت کی جانب سے سرپرستی نہ ملی تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ میں ایک سپانسر تلاش کروں جو 10، 15 لاکھ روپے کے اخراجات کرے اور میں انگلینڈ میں پروفیشنل سنوکر کیلئے کوالیفائی کرنے والا ٹورنامنٹ کھیلوں اور وہ جیت کر میں دو سال کیلئے انگلینڈ میں پروفیشنل سنوکر کا اہل ہوجاؤں۔