• news

کئی شہروں میں ڈیزل کی قلت ، بلیک میں فروخت ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہوگی : حکومت 

شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، نامہ نگاران، این این آئی) فیصل آباد، پاکپتن، ہارون آباد، چیچہ وطنی، حجرہ میں ڈیزل کی قلت پیدا ہوگئی۔ کپاس کی کاشت، گندم کٹائی شدید متاثرہونے کا خدشہ، کسان پریشان ہیں جبکہ پٹرول پمپ مالکان نے بعض شہروں میں ڈیزل 170روپے فی لٹر بلیک میں فروخت کرنا شروع کردیا ہے، ٹرانسپوٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی کاشتکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسانوں کے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔ جنوبی پنجاب کے بعد وسطی پنجاب میں بھی پٹرول کا بحران سر اٹھانے لگا۔ شیخوپورہ میں بھی ڈیزل کی قلت سنگین صورتحال اختیا رکر رہی ہے۔ کاشتکار ڈیزل نہ ملنے کے باعث گندم کی فصل کی کٹائی بھی بروقت نہیں کر پا رہے ہیں دوسری طرف حکومت نے تمام آئل کمپنیوں کو ڈیزل کی سپلائی میں تیزی لانے کی سخت ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کی خبر آنے سے بعض آئل کمپنیوں اور ڈیلروں نے ڈیزل کا سٹاک کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔ ننکانہ صاحب میں بھی ڈیزل نایاب ہونے سے کسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے، عملہ صفائی کو ڈیزل نہ ملنے کے باعث گلیوں اور بازاروں میں کوڑا کرکٹ کے ڈھیر جمع ہوگئے۔ پٹرول پمپس پر بھی ڈیزل نایاب ہوچکا ہے۔ ڈیزل کی عدم دستیابی کے باعث گندم کی فصل کی کٹائی اور منڈیوں تک رسائی کے علاوہ کماد سمیت دیگر فصلوں کی بوائی کا عمل بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ ایک طرف ڈیزل کی قلت کے باعث کسان شدید اذیت بھی مبتلا ہیں تو دوسری طرف ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی رکنے کا اندیشہ ہے۔ شہریوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ادھر حکومت نے ڈیزل کی قلت پر نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ سیکرٹری پٹرولیم علی رضا بھٹہ کی زیر صدارت ورچوئل اجلاس ہوا، جس میں اوگرا، پی ایس او حکام اور تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے  بتایا کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے مطلوبہ ذخائر موجود ہیں، 21 دنوں کا ڈیزل اور 31 دنوں کا پٹرول کا مطلوبہ ذخیرہ موجود ہے۔ ذرائع پٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ ڈیزل مہنگا ہونے کی افواہوں پر مصنوعی قلت پیدا کی گئی، جس کی وجہ سے ڈیزل کی قیمتوں میں ممکنہ طور پر 52 روپے لیٹر اضافے کا امکان ہے، زیادہ مہنگا ہونے کی افواہوں پر ڈیزل کی ذخیرہ اندوزی کا انکشاف ہوا۔ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو چھاپے مارنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی میں ملوث ڈیلرز کے لائسنس منسوخ کردیے جائیں گے، ڈیزل کے مجاز ڈیلرز کا سٹاک چیک اور مانیٹرنگ سخت کی جائے، ڈیزل کی سپلائی چین کو مستحکم رکھنے کو یقینی بنایا جائے۔ پاکستان سٹیٹ آئل کا کہنا ہے کہ فصل کی کٹائی میں اضافہ، محدود سٹاک کے باعث ڈیزل کی طلب میں اضافہ ہوا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ڈیزل محدود پیمانے پر درآمد کیا۔ دوسری جانب پٹرولیم ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم کمپنیوں نے ڈیزل کی ترسیل روک دی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے امکان کے باعث کمپنیاں تیل فراہم نہیں کر رہیں۔ اس حوالے سے پٹرول پمپ مالکان نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ردوبدل کا امکان ہے، جس وجہ سے ڈیزل نہیں منگوایا۔ کسان بورڈ کے صوبائی صدر حافظ حسین کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی بندش کی وجہ سے گندم کی فصل شدید متاثر ہورہی ہے۔ گندم کی فصل متاثر ہو سکتی ہے جس سے ملک میں ایک بار پھر آٹے کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ ملکی ضروریات کیلئے پٹرولیم مصنوعات وافر مقدار میں موجود ہیں۔ بیان میں ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کے کارگو آف لوڈ ہونے کیلئے بندرگاہ پر کھڑے ہیں صارفین کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ملک میں ڈیزل کی قلت اور ذخیرہ اندوزی کے معاملے پر اوگرا نے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کیلئے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو خطوط لکھ دئیے ہیں۔ اوگرا ترجمان کے مطابق چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریزسمیت چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو بھی خطوط ارسال کیے گئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں ڈیزل کی قلت کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز پیٹرول پمپس پر ڈیزل کی دستیابی یقینی بنائیں۔ ترجمان کے مطابق چیف سیکرٹریز ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اپنے ایریا میں پیٹرول پمپس کی باقاعدہ مانیٹرنگ کریں، کسی بھی ذخیرہ اندوزی کی صورت میں ذمہ داران کیخلاف فوری ایکشن لیا جائے، تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کو اپنے آئوٹ لیٹس پر پیٹرولیم مصنوعات کی دستیابی یقینی بنانے کی بھی ہدایات کی گئی ہے۔ پی ایس او نے 5 اضافی کارگوز کا بندوبست کرلیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن