ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے دوران سیمی فائنل میں ڈراپ کیچ کے بعد دوراتیں ڈراؤنے خواب آتے رہے : حسن علی
لاہور ( سپورٹس ڈیسک ) پاکستان کے تیز گیند باز حسن علی نے انکشاف کیا ہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021 کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف چھوڑا گیا کیچ بھولنا بہت مشکل تھا کیونکہ اس کے بعد انہیں دو راتوں تک ڈرانے خواب آئے تھے۔ برطانوی ویب سائٹ پاک پیشن کو انٹرویو دیتے ہوئے حسن علی نے کہا کہ میں گہرے صدمے میں تھا اور مجھے اپنی ٹیم کیلئے ناقص پرفارمنس دینے پر بہت دکھ محسوس ہوا ، میں یہ نہیں جان سکتا تھا کہ میں نے وہ کیچ کیسے اور کیوں چھوڑا، خاص طور پر یہ دیکھتے ہوئے کہ ایک فرد اور ایک ٹیم کے طور پر ہم نے اپنی فیلڈنگ پر بہت سخت تربیت کی، یہ کڑوی گولی نگلنا میرے لیے بہت مشکل تھا۔کیچ چھوڑنے کے بعد لوگ ان سے نفرت کرنے لگے ۔ انہوں نے کہا کہ یقینا یہ میرے لیے زیادہ تکلیف دہ ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ لوگ مجھ سے نفرت کرنے لگے ہیں اور یہ ماننے لگے ہیں کہ میں پاکستان کے لیے کھیلنے کے قابل نہیں ہوں۔ 27 سالہ نوجوان نے مزید کہا کہ کرکٹ کے بارے میں یہ عجیب بات ہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ کے دوران ہمارے پریکٹس سیشنز میں، میں نے کوئی بھی ڈراپ کیے بغیر 500کے قریب کیچ پکڑے۔حسن اس وقت کانٹی چیمپیئن شپ 2022میں لنکاشائر کانٹی کرکٹ کلب کی نمائندگی کر رہے ہیں جہاں انھوں نے افتتاحی میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں اور گلوسسٹر شائر کانٹی کرکٹ کلب کے خلاف دوسرے میچ میں 96رنز کے عوض 9وکٹیں حاصل کیں ۔