بلاول کی حلف برداری تقریب منفرد‘ وزیراعظم نے گلے لگا کر تھپکی دی
اسلام آباد (عترت جعفری) ایوان صدر میں بلاول بھٹو زرداری کی تقریب حلف وفا داری کی تقریب بہت سے معنوں میں منفرد تقریب بن گئی۔ ایوان صدر میں بہت برسوں بعد ’’زندہ ہے بی بی، زندہ ہے بی بی‘ کا نعرہ گونجا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی پہلی بار ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی صنم بھٹو سے ملاقات ہوئی۔ بلاول بھٹو کے حلف کی وجہ سے ایک دوسرا حلف روکنا پڑا۔ صدر مملکت نے بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔ دونوں نے ہاتھ بھی ملایا۔ وزیراعظم نے بلاول بھٹوکو گلے لگایا اور تھپکی بھی دی۔ جب بلاول بھٹو زرداری نے حلف اٹھایا اور دستاویز پر دستخط ثبت کئے تو سابق صدر آصف علی زرداری، آصفہ بھٹو زرداری اور صنم بھٹو نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں، آصفہ ٖ بھٹو زرداری نے پی پی پی کے دیرینہ کارکن اور پارٹی چیف میڈیا کوارڈی نیٹر نذیر ڈھوکی کو د یکھا تو اپنی خالہ صنم بھٹو کو مخاطب ہو کر کے کہا نذیر ڈھوکی نے ساری زندگی پارٹی کو دے دی، صنم بھٹو نے کہا کہ میں جانتی ہوں۔ آج ایوان صدر میں دو وزراء کے حلف ہونا تھے، جن میں بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک نے بھی حلف اٹھانا تھا تاہم وفاقی وزیر شیری رحمان جب ایوان صدر پہنچیں تو انہوں نے دو کرسیاں لگی دیکھیں تو حیران ہو کر پوچھا کی یہ دوسری کرسی کس کی ہے۔ ان کو بتایا گیا کہ دوسری کرسی سینیٹر مصدق ملک کے لئے لگائی گئی ہے، جس پر شیری رحمان نے کہا کہ بلاول بھٹو پارٹی چیئرمین ہیں اور ان کا حلف ہے، آج کا دن بلاول بھٹو کے لئے ہے۔ اس طرح پس پردہ موقف کے بیان کے بعد ایک کرسی ہٹا لی گئی، مصدق ملک اب کسی اور وقت وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیں گے۔ وزیراعظم اور صنم بھٹو کے درمیان خیر سگالی جملوں کا تبادلہ ہوا۔ صنم بھٹو بیرون ملک سے بلاول بھٹو کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے آئیں۔ اس وقت وہ زرداری ہاؤس میں مقیم ہیں۔ پی پی پی کے چیف میڈیا کوارڈی نیٹر نذیر ڈھوکی جب آصفہ بھٹو سے ملے تو سلام کیا تو آصفہ نے کہا انہوں نے ساری زندگی پارٹی کو دی۔ صنم بھٹو نے کہا کہ وہ یہ جانتی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری آج اسی ایوان صدر میں تھے جہاں ان کے والد بطور صدر مقیم رہے اور ان کی والدہ شہید نے وزیراعم کا حلف اٹھایا تھا۔ یہ ایوان صدر ان کے نانا کے دور میں ہی تعمیر ہونا شروع ہو اتھا، اور اس کے پہلے مکین جنرل ضیا تھے۔