کشمیر ، فلسطین کی قراردادوں پر عمل سے امن ہوسکتاہے : شہباز شریف
اسلام آباد+مکہ مکرمہ (خبرنگار خصوصی، نمائندہ خصوصی‘ممتاز احمد بڈانی) پاکستانی وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ روضہ رسولؐ پر دوبارہ حاضری دی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ریاض الجنۃ میں نوافل ادا کیے اور ملکی سلامتی، ترقی و خوش حالی کے لیے دعائیں مانگیں۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے نماز فجر کے بعد مدینہ منورہ میں ہی قیام کیا ہے۔ دریں اثناء وزیرِ اعظم شہباز شریف اپنے 3 روزہ دورہ سعودی عرب کے دوسرے روز مسجد نبویؐ میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کیلئے پہنچے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور وفد کے دیگر ارکان بھی ساتھ تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف و دیگر کی جانب سے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ملک و قوم کی سلامتی اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعا کی گئی۔ بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف مدینہ منورہ سے جدہ پہنچ گئے۔ گورنر مکہ خالد بن فیصل آل سعود اور سعودی عرب کے قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مسعد بن محمد العیبان نے ہوائی اڈے پر وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے یوم القدس پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فلسطینیوں کی الگ خود مختار ریاست کے عالمی عہد کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ قبلہ اول تمام مسلمانوں کی روح کی تسکین کا باعث ہے، پاکستان فلسطینیوں پر صیہونی ریاستی مظالم کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور معاہدوں پر عمل درآمد کیلئے عملی کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور اسرائیل کے ناجائز قبضے کیخلاف قراردادوں پر عمل دنیا میں پائیدار امن لاسکتاہے، ہم جموں و کشمیر اور فلسطین کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق چیئرمین پی پی پی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دورہ سعودی عرب کے دوسرے روز مسجد نبوی میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اور پاکستان کی سلامتی اور ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لئے خصوصی دعا کی۔ بلاول بھٹو زرداری کو مسجد نبوی میں دیکھ کر زائرین نے مسرت کا اظہار، وزیرخارجہ بننے کی مبارک باد دی۔ مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف کے لئے روضہ رسولﷺ کا دروازہ کھولا گیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق گزشتہ شب وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے ارکان روضہ رسولﷺ پر حاضری کے دوران روضہ پاک کے اندر گئے اور درود و سلام پیش کیا۔ وزیراعظم نے حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمر فاروق رضوان اللہ علیہم اجمعین کی آرام گاہوں پر جاکر فاتحہ خوانی کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے عرب ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کا سات دہائیوں سے ایک خاص رشتہ ہے۔ تاریخی تعلقات کو سٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک اب دوطرفہ تعاون کی نئی جہتوں پر کام کررہے ہیں۔ ایک سوال پر کہا کہ روس یوکرائن جنگ سفارتکاری کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔ جنگ کے خاتمے کیلئے مستقل مذاکرات اور مسلسل سفارتکاری کی ضرورت ہے۔ مسئلے کا اقوام متحدہ کے چارٹر کی دفعات کے مطابق سفارتی حل ناگزیر ہے۔ پاکستان متاثرہ علاقوں میں امداد فراہم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔مزید برآں رات گئے وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعاون، تجارتی اور معاشی تعلقات کے فروغ اور افرادی قوت کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔ شہزادہ محمد نے وزیر اعظم کا اسقبال کیا اور ان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔