روسی بحریہ کی 2جدید ترین پٹرول بوٹس تباہ کر دیں یو کرائن کا دعوی
کیف، ماسکو (نوائے وقت رپورٹ ، شہنوا) یوکرائن نے روسی بحریہ کی 2 جدید ترین پٹرول بوٹس تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق یوکرائن کے ملٹری چیف نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا کہ 2 روسی پٹرول بوٹس کو صبح یوکرائن کے زیمینی جزیرے کے قریب تباہ کیا گیا۔ انہوں نے اس کارروائی کو یوکرائن کی فورسز کی فتح قرار دیا۔ روس کی جانب سے کشتیوں کی تباہی کی اطلاعات پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ جنوبی ساحلی شہر ماریوپول میں محصور ایزوسٹل سٹیل پلانٹ سے تقریباً 100 شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔ فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرائن کے صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ساحلی شہر ماریوپول میں محصور ایزوسٹل سٹیل پلانٹ سے تقریباً 100 شہریوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ یوکرائن میں جاری تنازعہ نے افریقہ میں خوراک، توانائی اور مالیاتی بحران کو مزید سنگین کر دیا ہے۔ سینیگال کے صدر میکی صال کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انتونیو گوتریس نے کہا کہ انہوں نے خاص طور پر افریقہ میں بحران کے اثرات کو کم کرنے کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، ترقیاتی بینکوں اور دیگر بین الاقوامی اداروں کو متحرک کرنے میں مدد کیلئے ایک گلوبل رسپانس گروپ قائم کیا ہے۔ یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ روس کی وجہ سے توانائی بحران کے بعد خوارک کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔اپنے حالیہ بیان میں زیلنسکی نے کہا کہ روس کی بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی سے یوکرین لاکھوں ٹن اناج سے محروم ہوسکتا ہے۔زیلنسکی نے کہا کہ روس بحیرہ اسود کو کنٹرول کررہا ہے، بحری جہازوں کو بندرگاہ آنے یا باہر جانے نہیں دے رہا۔اْنہوں نے کہا کہ یورپ، ایشیا اور افریقہ روس کی وجہ سے پیدا کردہ خوراک کے بحران کا شکار ہوسکتے ہیں۔یوکرینی صدر نے کہا کہ روس ہمارے ملک کی معیشت کو مکمل طور پر روکنا چاہتا ہے۔