نواز شریف کی نااہلی سزا جلد ختم ہونے کی امید ہے: اعظم نذیر تارڑ
حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت+نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کو اپنے لانگ مارچ سے قبل اپنے دامن میں جھانکنا اور اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں پر نظر ڈالنی چاہیے۔ ان کی نا اہلی کی وجہ سے ان کے اتحادی بھی انھیں چھوڑ گئے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت کو آئینی طریقہ کار سے ختم کیا گیا، لیکن انہوں نے اپنی حکومت بچانے کے لیے غیر آئینی طریقے اختیار کیے۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے کرپشن کے سکینڈل دن بدن سامنے آرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مقامی میرج ہال میں مسلم لیگ ن کے ضلعی قائد چوہدری افضل حسین تارڑ، سابق وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ کی تقریب اور پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے پر امن احتجاج سب کا حق ہے اور وہ بھی اس جگہ جہاں دفعہ 144کا نفاذ نہیں، لیکن جس جگہ دفعہ 144کا نفاذ کیا گیا ہو، وہاں احتجاج نہیں کیا جا سکتا۔ مسجد نبوی کا واقعہ قابل افسوس ہے۔ مسجد نبوی کے واقعہ کے درج مقدمات توہین رسالت ایکٹ کے مقدمات نہیں ہیں۔ تاہم مسجد نبویؐ کے واقعہ کو توہین رسالت ایکٹ میں نہیں لینا چاہئے۔ نیب کے قوانین کے مطابق کسی بھی شخص کے لیے نااہلی کی سزا دس سال ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی نااہلی کیس کے خاتمہ کے حوالہ سے دائر درخواست میں ہمارے پاس کافی ٹھوس مواد موجود ہے اور ہمیں امید ہے کہ میاں نواز شریف کی نااہلی کی سزا جلد ختم ہو جائیگی۔ میاں نواز شریف نے کبھی کسی سے ریلیف نہیں مانگا، سائرہ افضل تارڑ، سابق چوہدری افضل حسین تارڑ، شاہد حسین بھٹی، ایم پی اے ڈاکٹر مظفر علی شیخ، محمد زمان بھون، چوہدری محمد بخش تارڑ، رائے قمرالزمان، محمد حنیف طور، شعیب شفیق ارائیں نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب میں سابق ڈی پی او رائے ضمیر، ایس ایس پی رائے اعجاز، حاجی اظہر اقبال انصاری، کاشف احسان تارڑ ایڈووکیٹ، علی آصف تارڑ، سابق ناظم امجد پرویز چٹھہ، ملک فیاض اعوان، شیخ گلزار، عوامی محاذ کے صدر رانا خالد محمود سیکرٹری جنرل چوہدری نجیب الرحمن اور میاں زاہد حسین بھٹی سمیت معززین ضلع کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ قبل ازیں وفاقی وزیر نے چوہدری امجد پرویز چٹھہ اور علی آصف تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔