الزامات جھوٹ ، علیم خان کا عمران کو منا ظر کا چیلنج
لاہور (نیوز رپورٹر) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے عائد الزامات کے جواب میں عبدالعلیم خان نے عمران خان کو مناظرے کا کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے زمین ایکوائر نہیں کروائی بلکہ نجی مالکان سے خریدی ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے گزشتہ روز 5 مئی کو انٹرویو میں عائد الزامات کا جواب دیتے ہوئے علیم گروپ کے سربراہ عبدالعلیم خان نے کہا کہ میں نے بھی عمران خان کا انٹرویو سنا، جس میں انہوں نے کچھ میری زمینوں کا ذکر کیا۔ یہ روڈا کی زمینیں غیر قانونی طور پر کم قیمت میں خریدی گئیں اور اپنے من پسند ڈویلپرز میں تقسیم کی گئیں۔ علیم خان نے بتایا کہ زمین اب روڈا کے پاس ہے، یہ اتھارٹی عمران خان نے بنائی، یہ زمینیں روڈا نے سرکاری قیمت پر خرید کر پرائیویٹ ڈویلپرز کو کیسے دیں؟۔ اب تفتیش ہونی چاہیے کہ یہ زمینیں کن ڈویلپرز کو دی گئیں، سرکاری ریٹ پر خرید کر زمینیں من پسند پرائیویٹ ڈویلپرز کو دی گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایل ڈی اے کے وائس چیئرمین کے رشتے دار بھی کیا ان ڈویلپرز میں شامل ہیں؟۔ سرکاری ریٹ پر زمین ایکوائر کر کے پلازے بنائے گئے۔ عبدالعلیم خان نے عمران خان کو ٹی وی پر آ کر مناظرے کا کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان، علیم خان اور جہانگیر ترین مل کر ٹی وی پر آجائیں اور مناظرہ کرلیں، جب بولیں گے جہاں بولیں گے اور جس چینل پر بولیں گے میں مناظرے کیلئے تیار ہوں۔ علیم خان نے کہا کہ آپ (عمران خان ) کے پاس جو کچھ ہے بتا دیں، ہم بھی حقائق بتائیں گے۔ سابق وزیراعظم کو مشورہ دیتے ہوئے علیم گروپ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عزت سے میرا نام لیں میں بھی آپ کا نام عزت سے لوں گا۔ زمین پر قبضے سے متعلق عائد الزام کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اہم ڈویلپر کے ساتھ فرح خان (سابق خاتون اول کی قریبی دوست) کے تعلقات کے بارے میں تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے سابق وزیراعظم سے یہ بھی سوال کیا کہ روڈا کی زمینوں کو مارکیٹ ریٹ سے کم داموں میں خریدا گیا، عمران خان صاحب اگر روڈا کے تحت آپ کے گالف کورسز بن سکتے ہیں، آپ کے شاپنگ مالز بن سکتے ہیں، آپ کے ٹاور کھڑے ہوسکتے ہیں، مگر علیم خان کی سوسائٹی نہیں بن سکتی، کیوں؟۔ سر جواب دینا پسند کریں گے؟۔ اگر روڈا پروجیکٹ برائون ہے تو وہیں میری زمین کیسی گرین ہو گی؟۔ راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ (روڈا) اتھارٹی کے حوالے سے بھی اہم انکشافات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھ پر 3 سو ایکڑ زمین لیگل لائز کروانے کا الزام عائد کیا، یہ الزام جھوٹ ہے اور حقائق کو مسخ کیا گیا ہے، 2010 سے 2018 تک اپوزیشن میں عمران خان کیساتھ کھڑا رہا۔ یہ سوسائٹی 2010 میں بھی میرے پاس تھی اورآج تک میرے پاس ہے۔ عمران خان میرے والد کی وفات پر اس سوسائٹی میں آئے تھے۔ علیم خان نے چیئرمین پی ٹی آئی سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا 10 سال پہلے مجھے پتا چل گیا تھا کہ عمران خان 2018 میں وزیراعظم ہوںگے؟۔ دوسری طرف سابق وزیراعظم عمران خان کے مبینہ الزامات کے بعدآئندہ ہفتے جہانگیر ترین کی قیادت میں ترین گروپ نے اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمانی لیڈر ترین گروپ راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے جہانگیر ترین گروپ کا لاہور میں اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جہانگیر ترین کی صحت بہتر ہے، آئندہ ہفتے گروپ کا اجلاس بلا کر سیاسی سرگرمیاں شروع کریں گے۔ راجہ ریاض نے کہا کہ جہانگیر ترین کو مشورہ دیا ہے کہ علیم خان کی طرح میڈیا پر آکر عمران خان کو ایکسپوز کریں، اجلاس میں سیاسی فیصلے اور گروپ کے مستقبل کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان ہوسکتا ہے۔