سستی چینی عوام کیلئے ریلیف ، گندم کی سمگنگ روکی جائے: شہباز شریف
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت گندم کی پیداوار اور ذخائر سے متعلق اجلاس ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس کو ملک میں گندم کی پیداوار پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال گندم کی مجموعی پیداوار کا ہدف 28.89 ملین میٹرک ٹن لگایا گیا تھا۔ گندم کی متوقع پیداوار 26.178 رہنے کی امید ہے۔ گندم کی ملک میں مجموعی کھپت کا تخمینہ 30.79 ملین میٹرک ٹن لگایا گیا ہے۔ ہدف اور متوقع پیداوار میں فرق گندم کی کاشت میں کمی، پانی کی قلت ہے۔ گزشتہ حکومت کی کھاد کی فراہمی میں بدانتظامی کی وجہ سے کھاد کا بحران ہے۔ مارچ میں امدادی قیمت کے تاخیر سے اعلان سے گندم کی کاشت میں دو فیصد کمی ہوئی۔ پنجاب نے گندم خریداری کا 91.66 ، سندھ نے 49.68 فیصد ہدف حاصل کرلیا ہے۔ بلوچستان نے گندم خریداری کا 15.29 فیصد، پاسکو نے 100 فیصد ہدف حاصل کرلیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے خیبر پی کے حکومت سے مل کر مطلوبہ گندم فراہمی یقینی بنانے اور گندم کی سمگلنگ کو روکنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کھاد کا بحران پیدا کیا گیا جس سے کسانوں اور ملک کو نقصان پہنچا۔ غلط فیصلوں سے ملک کو گندم کی درآمد کرنے والا ملک بنا دیا گیا ہے۔ گندم کی سپورٹ پرائس کے اعلان میں تاخیر سے گندم کاشت میں کمی پیدا ہوئی۔ سپورٹ پرائس اعلان میں تاخیر سے ذخیرہ اندوزوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ وزیراعظم نے ضرورت پڑنے پر بروقت گندم درآمد کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ پاکستان کو بہتر حکمت عملی سے گندم کی پیداوار میں خودکفیل ملک بنائیں گے۔ وزیرِ اعظم کو موجودہ حکومت کے عوامی ریلیف کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا، انہیں بتایا گیا کہ حکومت کی فلور ملز کو گندم کی فراہمی پر سبسڈی، آٹے کے دس کلو کے تھیلے کی 400 روپے کی قیمت پر فراہمی، بلوچستان میں یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے سستے آٹے کی فراہمی اور خیبر پختونخوا کو 2 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی فراہمی ان اقدامات میں شامل ہیں۔ وزیرِ اعظم نے حکام کو خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر صوبائی کھپت کی نشاندہی کرنے اور انکی مطلوبہ گندم کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ وزیرِ اعظم نے گندم کی سمگلنگ کو روکنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔ اسکے علاوہ ملک میں گندم کی چوری اور کرپشن کے خاتمے کیلئے جامع لائحہ عمل مرتب کرنے اور گندم ذخیرہ کرنے کیلئے سائیلوز کی تعمیر کی حکمتِ عملی تیار کرکے جلد پیش کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سائیلوز کی تعمیر سے چوری اور کرپشن کا خاتمہ ہوگا۔ وزیرِ اعظم نے پنجاب حکومت کو اپنا خریداری کا ہدف بڑھانے کی ہدایات جاری کیں اور فوڈ سکیورٹی ڈویژن کو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے ضرورت پڑنے پر بر وقت گندم درآمد کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔ اجلاس میں وفاقی وزیرِ غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ، فوڈ سکیورٹی، پاسکو اور متعلقہ محکموں کے اعلی افسران نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری پنجاب اور صوبائی عہدیداران نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے قوم پر زور دیا ہے کہ اب کام پر توجہ مرکوز کی جائے۔ جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ عوام نے عید کی تعطیلات اپنے اہل خانہ کے ساتھ اچھے طریقے سے گزاریں اور آرام بھی کر لیا، اب ہمیں کام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ وزیراعظم جنہوں نے عید کی تعطیلات لاہور میں گزاریں، جمعہ کو علی الصبح ہی اسلام آباد پہنچ گئے اور اپنے دفتر میں اپنے فرائض کی ادائیگی شروع کر دی۔ دریں اثنا وزیراعظم نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں لاہور میٹرو سے مستفید ہونیوالے عام لوگوں کی کہانی کی عکاسی کرنے والے فیضان احمدکے کام کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیضان احمد نے لاہور میٹرو سے عام آدمی کو حاصل ہونے والی سفری سہولت کو بہترین طریقے سے اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ وہ اس عکاسی سے بے حد متاثر ہوئے ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف سے سابق آئی جی موٹروے ذوالفقار چیمہ نے ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم آفس میڈیا ونگ اعلامیہ کے مطابق اس ملاقات میں سابق آئی جی موٹر وے پولیس ذوالفقار چیمہ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو وزرات عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ اس کے علاوہ ملک میں امن و امان کی صورتحال اور پولیس فورس میں اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف سے راجہ ظفر الحق بھی ملے راجہ ظفرالحق نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو کامیاب دورہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر مباکباد پیش کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ نے ملاقات کی ہے۔ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور چنیوٹ کے متعلقہ حلقے کے امور پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم شہبازشریف سے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جمعہ کو اسلام آباد میں ملاقات کی۔ سیکرٹری خزانہ بھی شریک تھے۔ وزیراعظم نے ملک میں چینی کی موجودہ قیمت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تین سال بعد ملک میں چینی کی قیمت میں کمی ہوئی ہے جو کہ عوام کے لیے ایک ریلیف ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے گندم کی خریداری کے حوالے سے پاسکو کو کیش کریڈٹ کے حوالے سے سہولیات دینے کی ہدایت بھی جاری کیں۔ دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، غیر ملکی کمپنیوں کو ہر ممکنہ سہولیات دی جائیں گی۔ وزیر اعظم جمعہ کو یہاں ہواوے کے سینئر نائب صدر اور مڈل ایسٹ وافریقہ ریجن کے صدر ژی ژیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کررہے تھے۔ وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ غیرملکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو پاکستان میں ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ہر ممکنہ سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، موجودہ حکومت کا ارادہ ہے کہ آنے والے سالوں میں پاکستان کی آئی ٹی شعبہ کی برآمدات ڈیڑھ ارب سے بڑھا کر15 ارب ڈالر تک بڑھائی جائیں، اس ضمن میں ہواوے کمپنی کی جانب سے پاکستان کے نوجوانوں کو یونیورسٹی کے قیام سمیت دیگر ضروری تربیت کی فراہمی سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے شعبہ میں سرمایہ کاری سے روزگار میں اضافہ اور پاکستانی نوجوانوں بالخصوص خواتین کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ای کامرس کے شعبہ میں خواتین کی تعداد بڑھانے کے لئے انہیں سازگار ماحول کی فراہمی، تربیت اور سرمایہ بڑھانے کے لئے خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک ہفتہ میں مربوط کوششوں کو تیز کرنے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے۔ وزیراعظم نے ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ہواوے کی پاکستان میں سرمایہ کاری اور پاکستان کے ساتھ طویل رفاقت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ سینئرنائب صدر ہواوے و صدر مڈل ایسٹ و افریقہ ژی ژیانگ نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان میں ہواوے کا دائرہ کار بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ ،چینی سفارتخانے کی ناظم الامور پانگ چنزیو بھی ملاقات میں موجود تھے۔