• news

افغانستان : خواتین کیلئے بر قع لازمی، خلاف ورزی پر مرد رشتہ داروں کیلئے سزائوں کا اعلان 


کابل (نوائے وقت رپورٹ) افغان طالبان نے ملک میں عورتوں کے لئے برقعہ پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والی خواتین کے قریبی مرد، رشتہ داروں کو قید اور نوکریوں سے برطرف کیا جا سکتا ہے۔ افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوند زادہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا۔ یہ حکمنامہ کابل میں ایک تقریب میں جاری کیا گیا۔ جاری کیے گئے مسودے کے تحت عورتوں کو چادر اوڑھنی چاہیے جو روایات کے مطابق ہے اور احترام کا تقاضہ کرتی ہے۔ جو لڑکیاں کم عمر ہیں، انہیں آنکھوں کے سوا اپنا چہرہ مکمل طور پر ڈھکنا لازمی ہے، جیسا کہ شریعہ میں بیان کیا گیا ہے۔ طالبان کی متعلقہ وزارت نے حکمنامے کی تفصیلات بیان کرتے وقت کہا کہ اس پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں خواتین کے والد یا قریبی رشتہ دار کو پکڑا اور قید کیا جا سکتا ہے۔ اگر وہ سرکاری ملازمت کرتے ہیں تو انہیں نوکری سے فارغ بھی کیا جا سکتا ہے۔ چہرے کو ڈھانپنے والے برقعے کی تصاویر کے ساتھ یہ پوسٹرز کیفے اور دکانوں پر وزارت برائے فروغِ نیکی اور انسداد برائی کی جانب سے لگایا گیا تھا، ان پوسٹرز میں لکھا گیا کہ شرعی قانون کے مطابق مسلم خواتین کو حجاب پہننا چاہیے۔ طالبان نے کئی دوسری پابندیوں کا بھی اعلان کیا ہے جن کے تحت افغانستان کے ٹیلی ویژن چینلز کو خواتین اداکارائوں پر مبنی ڈرامے نشر کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن