مہنگائی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ، حکومت ہٹا نی تھی تو زیادہ اہل لوگ لاتے: عمران
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے، نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ہفتہ کی شام سوشل میڈیا پر بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے ملک میں میری حکومت کے خاتمے کے خلاف جو احتجاج کیا اس پر میں آپ کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں کیونکہ امریکیوں کو عادت پڑی ہوئی تھی کہ پہلے ان کی ایک آواز پر یہاں سر جھکا دیتے تھے جس سے میرا اختلاف تھا میں امریکہ مخالف نہیں ہوں میرے ٹرمپ حکومت سے اچھے تعلقات رہے ہیں لیکن دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکہ نے صدر مشرف کو پاکستان کو سٹون ایج میں پہنچانے کی دھمکی دیدی جس پر وہ پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لے گئے میں نے اس وقت بھی مخالفت کی تھی۔ عمران خان نے کہا کہ یہ مجھے جولائی میں پتہ چل گیاتھاکہ مسلم لیگ ن والے میری حکومت کے خلاف سازش کر رہے ہیں یہ جو 30 سال سے ملکی دولت کی چوری کرکے بیٹھے تھے ان کے خلاف اوپن اینڈ شٹ کیسز ہیں لیکن طاقتور ان کو سزا نہیں دیتے تھے جبکہ ہمارے ناراض لوگوں کو امریکی ایمبیسی میں بلاتے اور واشنگٹن میں ہمارے سفیر کو نائب وزیر خارجہ بلاکردھمکی دے رہا تھا اور اس سے اگلے دن عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو جاتی ہے یہاں میر جعفر اور میر صادق ملے ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ چلیں اگر ہمیں ہٹانا ہی تھا توہماری جگہ پر اچھے لوگ لاتے لیکن ان چوروں کو لے آئے شہباز شریف، حمزہ شہباز کے خلاف کیسز ہیں نواز شریف، مریم نواز سزا یافتہ ہیں کیا باہر کے کسی ملک میں ایسا شخص الیکشن لڑسکتا ہے۔ ہمیں بدنام کرنے کیلئے پیسہ چلایا عمران خان نے کہا کہ اوورسیز کیلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ مجھے کیوں نکالا گیا جب سائفر آیا تو اس میں دھمکی دی گئی تھی آپ جس ملک میں ہیں وہاں خطوط لکھ کر پوچھیں کہ آپ نے ہمارے ملک میں کیا کیا ہے سوشل میڈیا پر بھی آواز اٹھائیں ہم یہاں جلسے کر رہے ہیں 20 مئی کو میں اسلام آباد آنے کی کال دوں گا آپ مجھے پیسے بھجوائیں کیونکہ آپ جو پیسہ دیتے ہیں اس سے یہاں مجھے سپورٹ ملتی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے 1965 کی جنگ کے بعد کبھی قوم کو اتنا متحد نہیں دیکھا جتنی آج ہے۔ جہاں اوپر چیری بلاسم بھکاری بیٹھے ہیں ایک بیٹاوزیراعلیٰ ہے پاناما پیپرمیں مریم کے چار محلات ہیں یہ لوگ ملک کیلئے کچھ نہیں کرسکتے روس کے چور پکڑے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو میرے نامنظور ڈاٹ کام میں فنڈ دینے ہیں جو یہاں ہمیں فائدہ دیتے ہیں ان شاء اللہ ہم ملک کو نیا پاکستان بنانے کے خواب کی طرف لے کر جائیں گے۔ امریکیوں کو عادت پڑی ہے جو بھی کام ہوتا یہاں سے سلیوٹ مارا جاتا۔ امریکیوں کو آزادانہ فیصلے کرنے والی حکومت کی عادت نہیں۔ پاکستان کا نائن الیون جنگ سے نہ لینا تھا نہ دینا۔ امریکہ نے دھمکی دی کہ پاکستان کو پتھر کے دور میں پہنچا دوں گا۔ پاکستانی لیڈر امریکی دھمکی برداشت نہ کرسکا۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے تین گنا فوجی شہید ہوئے۔ روس کا دورہ کرنے کے پاکستان کو بہت فائدے تھے۔ امریکی انڈر سیکرٹری ڈونلڈ لیو نے پاکستانی سفیر کو دھمکی دی ہمارے لوگوں کو امریکی سفارتخانے بلا کر ملاقاتیں کی گئیں۔ پاکستان کے کرپٹ ترین مافیا کو ہم پر مسلط کردیا گیا۔ رات 12 بجے عدالتیں کھلیں، ہمارے ہاتھ باندھ کر ہٹا دیا گیا۔ اٹھارہ قتل کرنے والے کو وزیر داخلہ بنا دیا گیا۔ میں مئی کے بعد اسلام آباد کیلئے کال دوں گا۔ ساری قوم غلامی نامنظور پر اکٹھی ہوئی ہے۔ قوم امپورٹڈ حکومت کیخلاف اکٹھی ہوگئی ہے۔ اوورسیز پاکستانی سوشل میڈیا مہم میں بھی حصہ لیں۔ پاکستان میں فیصلہ کن وقت ہے۔ ان شاء اللہ پاکستان چوروں ، ڈاکوئوں، غداروں سے آزاد ہوگا۔ امریکہ روس سے تیل کم قیمت پر طے کرنے پر ناراض ہوا، حکومت کو ہٹانا ہی تھا تو ایسے لوگ لاتے جن کی ہم سے زیادہ اہلیت ہوتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ہٹانا ہی تھا تو ایسے لوگ لاتے جن کی ہم سے زیادہ اہلیت ہوتی، شہباز شریف اور ان کے لوگوں پر انڈر ٹرائل کیسز ہیں، باپ ضمانت پر ہے، بیٹاحمزہ چھوٹے چھوٹے پیسے پکڑتا تھا،کیا ایسے لوگوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے گی ؟ ہمارے ملک پر کرپٹ ترین آدمی اورٹولے کو مسلط کردیا گیا، ن لیگ کا وزیر خود کہتا ہے کہ اس پر 18 لوگوں کے قتل کا مقدمہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا سے پوچھتاہوں اب مہنگائی کہاں گئی؟ اب تو مہنگائی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، اب مائیک پکڑ کے عوام کے پاس کیوں نہیں جاتے، 20 تاریخ کے بعد اسلام آباد کی کال دوں گا، مدینہ میں ان پر آوازیں لگیں اور ہم پر توہین مذہب کا کیس کردیا، یہ کہیں بھی چلے جائیں ، دو نعرے لگیں گے غدار اور چور۔ عمران خان نے چیئرمین واپڈا کے استعفے پر ردعمل میں کہا ہے کہ چیئرمین واپڈا کے جانے سے ڈیموں کا پروگرام بری طرح متاثر ہوسکتا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان نے ہفتہ کے روز کے پی کے ہائوس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کے پی کے کے اگلے مالی سال کے بجٹ ، صوبے کے ترقیاتی کاموں اور نئے بلدیاتی اداروں سے متعلق امور پر بات چیت کی۔