اب میں جا گو ں گا عوام سوئیں گے: شہباز شریف
اسلام آباد ‘ پشاور (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے شانگلہ کے علاقے بشام میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے سستا آٹا فراہم کریں‘ اگر کر دیں گے تو شکر گزار ہوں گا، نہیں کریں گے تو اپنے کپڑے بیچ کر آٹا سستا کروں گا۔ ہر دکان پر سستا آٹا مہیا کرنے کا طریقہ آتا ہے‘ اگلے ایک دو دن میں آٹے کی جو قیمت پنجاب میں ہو گی وہی خیبر پی کے میں ہو گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک جب ترقی کرے گا جب پنجاب کے ساتھ خیبر پی کے بھی ترقی کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ غداری اور حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ بانٹے جا رہے ہیں‘ عمران خان اپنی تقریروں میں چار سالہ کارکردگی کی بات نہیں کرتا۔ شہباز شریف نے کہا کہ کب تک ہم کشکول لے کر پھریں گے‘ بھیک مانگیں گے‘ کشکول لے کر پھرنے سے عزت نہیں ملتی‘ 75 سال گزر گئے‘ رونے دھونے سے کچھ نہیں ہو گا‘ محنت اور خون پسینہ ایک کرنے سے ہمارا بھکاری پن ختم ہو گا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے شانگلہ میں میڈیکل کالج بنانے کا اعلان کیا جبکہ بشام کو 2 ارب گرانٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا خیبر پی کے سمیت پورے پاکستان میں مفت علاج ہو گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا جب تک خادم پاکستان رہا عوام سے جھوٹے وعدے نہیں کروں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیصلہ کیا تھا پہلے شانگلہ جاؤں گا‘ خیبر پی کے کے غیور لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں‘ صوبے کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے‘ خیبر پی کے میں میرے قائد نواز شریف کے شیر رہتے ہیں‘ یہاں کے لوگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پچھلے 8 سال سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے‘ انہوں نے کتنے ہسپتال بنائے اور کتنے ہسپتالوں میں مفت ادویات دیں۔ خیبر پی کے کو ایک عظیم صوبہ بنا کر دم لیں گے۔ جب تک جان ہے دن رات کام کروں گا۔ پنجاب میں دوبارہ ہسپتالوں میں مفت علاج شروع کرا دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریب علاج کے لئے سسک سسک کر جان دے دیتا ہے‘ اگر اﷲ نے موقع دیا تو پورے خیبر پی کے میں مفت علاج کی سہولت ہو گی‘ 4 سالوں میں مہنگائی عروج پر چلی گئی‘ سابق حکومت نے تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لئے‘ پی ٹی آئی حکومت نے 24 ہزار ارب قرض لیا کوئی نئی اینٹ نہیں لگی‘ پشاور بی آر ٹی چلتی اور چلتی رہی۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت نے 11,11 ماہ میں میٹرو بسیں چلائیں‘ جان لڑا دوں گا خیبر پی کے کے مسائل حل کر کے دکھاؤں گا۔ پشاور بی آر ٹی میں اربوں کی کرپشن ہوئی۔ اگر خیبر پی کے کا وزیراعلیٰ سستا آٹا نہیں دے گا تو ہم دیں گے‘ ہم پورے پاکستان کی یکساں ترقی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4 سال میں انتہائی کرپشن اور نالائقی کی وجہ سے بدترین لوڈشیڈنگ تھی‘ نواز شریف نے شاندار بجلی کے منصوبے لگائے‘ تیل‘ گیس وقت پر نہ منگوانے سے معیشت کا بٹھا بیٹھ گیا۔ ہم مسائل حل کر نے کے لئے جان لڑا دیں گے۔ پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان بنائیں گے۔ شانگلہ دوبارہ جلد آؤں گا۔ یہاں پر میڈیکل کالج بنائیں گے۔ دن رات کام کریں گے۔ اب عوام آرام سے سوئیں گے، میں جاگوں گا۔ پورن میں گرڈ اسٹیشن کو تین ماہ میں بنانے کی پوری کوشش کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چار سال سابق وزیراعظم نے جھوٹ بولا اور قوم کو دھوکہ دیا‘ اس کی کارکردگی کچھ نہیں کیا قوم کو مہنگائی بارے بتائے گا؟ ہمیں محنت کر کے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا۔ رونے‘ دھونے سے کچھ نہیں ہو گا۔ اس وقت خزانہ خالی اور قرضے ہی قرضے ہیں‘ سعودی شہزاے ‘ یو اے ای نے کہا پاکستان کی ہرممکن مدد کریں گے۔ سعودی عرب‘ یو اے ای پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں‘ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ دریں اثناء پاکستان یورپی یونین ڈیلیگیشن کے ناظم الامور تھامس سیلر نے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ناظم الامور نے وزیر اعظم شہباز شریف کو وزارتِ عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور یورپی کونسل کے صدر اور یورپی یونین کمیشن کے صدر کی طرف سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور یورپی یونین کے مابین مضبوط معاشی ، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو اجاگر کیا اور موسمیاتی تبدیلی اور قانونی ہجرت سمیت مختلف شعبوں میں اس کثیر جہتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے اور علاقائی اور بین الاقوامی تناظر میں امن و استحکام کے امور پر باہمی تعاون کو بڑھانے کے لئے دونوں اطراف کے مابین باقاعدہ اعلی سطحی تبادلے کی اہمیت پر زور دیا۔ ناظم الامور نے یورپی یونین کے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ پاکستان اور یورپی یونین رواں سال سفارتی تعلقات کے قیام کی 60 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اس حوالے سے اسلام آباد اور برسلز دونوں میں تقریبات منعقد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی خالد حمید فاروقی کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ خالد حمید فاروقی کی وفات صحافت کے شعبے کا بڑا نقصان ہے۔ اﷲ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔