• news

شیخ رشید نے خونی ، لانگ مارچ کا بیان واپس نہ لیا تو گھر سے نہیں نکلنے دوں گا : رانا ثناء 


لاہور‘ اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے +این این آئی + اپنے سٹاف رپورٹر سے ) وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ  عمران خان کو وارننگ دیتا ہوں دوسری جماعتوں کے قائدین کا احترام کریں، سابق وزیراعظم اپنے کارکنوں کو بدتمیزی پر اکساتے ہیں، ان کو جوتے پڑیں گے تو یہ ٹھیک ہو جائیں گے، شیخ رشید نے خونی لانگ مارچ کا بیان واپس نہ لیا تو اسے گھر سے نکلنے نہیں دوں گا۔ انسدادِ منشیات کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھتیجے کی گرفتاری کے بعد شیخ رشید کو پوری رات نیند نہیں آئی، انہوں نے عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دے رکھی ہے، شیخ رشید نے درخواست دی ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ گرفتار کیا جائے گا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شیخ رشید کہتے تھے کہ جیل ان کا سسرال اور ہتھکڑی زیور ہے، تو شیخ رشید سسرال جانے سے گھبراتے کیوں ہیں؟ عمران خان فرح گوگی کے وکیل بنے ہوئے ہیں، وہ ایمنسٹی سکیم بھی گوگی کے لیے لائے، عثمان بزدار صرف نام کے وزیرِ اعلیٰ تھے، انہیں فرح کے ذریعے حکم دیا جاتا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ 15 کلو ہیروئن کے کیس میں 2 ملزم ہیں، ایک عمران خان اور دوسرے شہزاد اکبر، شہزاد اکبر نے اسلام آباد پولیس کے افسر سے رابطہ کر کے مجھ پر کیس کرنے کے منصوبے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ یہ کیس بناو، شہزاد اکبر نے پولیس افسر کو کہا کہ ہم رانا ثنا اللہ پر کیس ڈالنا چاہتے ہیں، آپ تعاون کریں، پولیس افسر نے انکار کیا تو اے این ایف سے مینیج کروایا گیا، اگر میں نے اتنے قتل کیے ہیں تو میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا کیس کیوں بنایا؟ وفاقی وزیرِ داخلہ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ اپنی حرکتوں سے باز آئیں، عمران خان اپنے فین کلب کو بدتمیزی پر اکسانے کے لیے مہم چلا رہے ہیں، اپنے کارکنوں کو سیاسی قائدین کے خلاف اکساتے رہے تو آپ بھی ردِ عمل سے نہیں بچ سکیں گے، باز نہ آئے تو ہمیں اپنے کارکنوں کو کہنا پڑے گا کہ کہیں بدتمیزی ہو تو ان کو پکڑیں اور مرمت کریں، ان کو جوتے پڑیں گے، یہ ٹھیک ہو جائیں گے، اپنے کارکنوں کی مرمت کروانا چاہتے ہیں تو کروا لیں، سیاسی قائدین کی عزت کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ مجھے جانتے نہیں، لانگ مارچ پرامن نہ ہوا اور انتشار پیدا کیا گیا تو گھر سے نکلنے نہیں دوں گا، کوئی شخص آگ لگانے کو تیار نہیں، یہ آپ کی بھول ہے کہ آپ انتشار اور افراتفری کا ماحول پیدا کریں گے، تم لوگوں کو آگ لگانے کی ترغیب دے رہے ہو، پہلے اپنے وجود کو آگ لگاو، اگر اس حرکت سے باز نہ آئے، تو خود بھی بچ نہیں سکو گے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ مسجدِ نبوی ﷺ کے واقعے پر مذہبی طبقہ سراپا احتجاج ہے، اس واقعے میں ملوث لوگوں کی شناخت ہو گئی ہے، ان کے خلاف کارروائی ہو گی، یہ اپنی نالائقی کی وجہ سے اپنی مدت پوری نہیں کر سکے، ہم نے عوامی رابطہ مہم شروع کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان کا یہ بیانیہ بھی توڑ دیں گے کہ یہ ہی جلسے کر سکتے ہیں، آنے والے دنوں میں ہمارے اور بھی بڑے جلسے ہوں گے، شانگلہ میں امیر مقام نے یہ جلسہ بہت پہلے رکھا تھا، انہوں نے پہلے 126 دن کا دھرنا دیا تھا، اپنا پچھلا ریکارڈ توڑیں، اب 226 دن کا دھرنا دے دیں تب تک الیکشن ہو جائے گا۔ وفاقی وزیرِ داخلہ نے یہ بھی کہا کہ انکوائری کے بعد قانون کا تقاضہ ہوا تو ریفرنس لایا جائے گا، سزا ختم کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے، یہ نواز شریف پر منحصر ہے کہ وہ اس سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، فی الحال حکومت اس آپشن پر غور نہیں کر رہی، کیونکہ ابھی نواز شریف نے دلچسپی نہیں لی، عمران خان نے عوامی فلاح کا کوئی کام نہیں کیا، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، فیصلے قبول کریں گے۔ پنڈی کا شیطان ایک طرف تو کہتا ہے کہ جیل میرا سسرال اور ہتھکڑی زیور ہے‘ دوسری طرف ضمانتیں کرواتا پھرتا ہے، اس نے ہائی کورٹ سے ضمانت کیوں کروائی، علاوہ ازیں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت لاہور میں منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی تو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اﷲ پیش ہوئے۔ اے این ایف کی پراسکیوشن ٹیم نے رانا ثناء اﷲ کے شریک ملزمان کی بریت کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے منشیات برآمد ہوئی جو قانونی طور جرم ہے‘ ملزم پر فرد جرم عائد کی جائے‘ سہولت کار بھی جرم کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں‘ ملزمان کیخلاف 15 عینی شاہدین ہیں۔ رانا ثناء اﷲ نے کیس میں مستقل حاضری معافی کی درخواست دائر کرتے ہوئے اپنی جگہ نمائندہ مقرر کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے مستقل حاضری معافی کی درخواست پر اے این ایف کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ شریک ملزموں کے وکیل نے دلائل کیلئے مہلت مانگ لی، جس کے بعد عدالت نے 21 مئی تک سماعت ملتوی کر دی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر فحش اور غیراخلاقی ویڈیوز سے لوگوں کو بدنام کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے سوشل میڈیا پر غیراخلاقی مواد پھیلانے والوں کو گرفتارکریں گے وزارت داخلہ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ایسے مواد کو برداشت نہ کیاجائے سوشل میڈیا کو لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کرنی ہے جس میں ایسے مواد کو بلیک میلنگ کے لئے استعمال کیاجاتا ہے ایسے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے انہوں نے کہا کہ غیراخلاقی ویڈیوز، تصاویر سمیت اس نوع کا گند پھیلانے والوں کا صفایا کریں گے ایف آئی اے اور متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن