• news

عمران کی ایبٹ آباد تقریر ملک کیخلاف سازش قانونی کاروائی ہوگی شہباز شریف

لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگست 2023ءتک آئینی طور پر مدت پوری کریں گے اور آئندہ الیکشن اتحادی جماعتیں مل کر لڑیں گی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا سازشی خط پر جلد کمشن کے نام کا اعلان کریں گے۔ لاڈلہ اسلام آباد کیا کرنے آئے گا۔ دریں اثناءوزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) کی بدانتظامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندی سیاست کے سبب یہ نادر سہولت 2 سال تک غیر فعال اور زیر التوا رہی ہے۔ اس میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ سچے دل سے چاہتا تھا اور اب بھی چاہتا ہوں کہ یہ ادارہ پاکستان کا جان ہاپکنز بن جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب 2008 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی اور انہیں پنجاب کا وزیراعلیٰ بنایا گیا تو انہوں نے ریسکیو 1122 کا دائرہ کار وسیع کیا جوکہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے چوہدری پرویز الہٰی کا اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتنا بڑا اقدام تھا کہ میں نے اسے پورے صوبے تک پھیلا دیا، اس کا تعلق چوہدری پرویز الہٰی کی ذات سے نہیں تھا، اس کا تعلق اس ملک کے مریضوں اور عام آدمی کی خدمت سے تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر سیاست دان اپنی سمت درست کریں اور ملک کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کریں تو مسائل کو ختم کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے آپ کا دل بڑا ہونا چاہیے، ہمیں اپنی پسند اور ناپسند سے اوپر اٹھنا ہوگا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے لاہور میں سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا افتتاح کیا اورہسپتال میں امراض دل ،گردوں ،کینسر سمیت مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔ سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال چھ منزلہ عمارت جدید مشینری سے لیس 350 بستروں پر مشتمل ہسپتال ہے جس پر ساڑھے چار ارب روپے لاگت آئی ہے۔ دریں اثناءصحافیوں سے گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھا نواز شریف نے ملک کے وقار کی خاطر ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہا‘ طریقے سے کلنٹن کو جواب دیا۔ فوج کی بہت قربانیاں ہیں جو خلاف بات کرتا ہے اس کی مذمت ہونی چاہئے۔ صدر پاکستان تحریک انصاف کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ صدر نے آئینی اور قانونی خلاف ورزیاں کیں۔ صدر کیخلاف آئینی پٹیشن بھی ہو سکتی ہے۔ معاملے پر صبر و تحمل کی پالیسی اپنائی ہے۔ روس سے لے آتے سستی گیس اور تیل‘ ہمیں تو معاہدے کا کوئی کاغذ نہیں ملا۔ تحریک انصاف کا کام تو جھوٹ بولنا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے لاہور میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ایم ڈی نوائے وقت گروپ رمیزہ مجید نظامی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، سیکرٹری انفارمیشن شاہیرہ شاہد، پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن اور دیگر حکام شامل تھے۔ وفد میں سی پی این ای کے صدر کاظم خان، سینئر نائب صدر ایاز خان، نائب صدر پنجاب ارشاد احمد عارف، سیکرٹری جنرل عامر محمود اور دیگر ممبران شامل تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر کسی قسم کی قدغن لگانے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ وزیراعظم نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کی پیکا آرڈیننس سمیت دیگر تمام قوانین کے تحت صحافیوں کے خلاف بلاوجہ کارروائیوں پر ہر ممکن تحفظ دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پیکا آرڈیننس کا جائزہ لینے کا کام پہلے ہی وزارت قانون کو سونپ دیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ ملک میں شفاف انتخابات کے لیے انتخابی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکی صدر جوزف بائیڈن کی کال آئی تو شکریہ، نہ آئی تو بھی شکریہ۔ بیرونی سازش کے ساتھ ملکر حکومت حاصل کرنے سے بڑا کفر نہیں۔ اب عمران خان پینترا بدل رہے ہیں کہ انکو جولائی سے سازش کا علم تھا۔ عمران خان نے ماننا تو نہیں لیکن پھر بھی کمشن بنائیں گے۔ سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو جن چیلنجز کا سامنا اب ہے پہلے کبھی نہیں دیکھے، پاکستان کو تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ خسارے کا سامنا ہو گا، سابق حکومت بغیر مشاورت کے تیل کی قیمتوں میں کمی کر گئی جو کہ آئی ایم ایف کے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔ عمران خان کو ساڑھے تین سالوں میں پہلے ایسا درد کیوں نہیں جاگا، تیل کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے متعلقہ افسران سے بھی مشاورت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں وافر بجلی تھی، نااہلی کی وجہ سے بجلی کا بحران پیدا ہوا، رولز میں لکھا تھا بجلی پلانٹ کی مرمت سردیوں میں ہوگی، انکے دور میں کھاد مہنگی ہوئی، بلیک ہوئی، اب تین ملین ٹن سے زائد گندم امپورٹ کرنا پڑے گی۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل (این ایس سی) کی دونوں میٹنگ میں واضح طور پر کہا گیا غیر ملکی سازش نہیں ہوئی، یہ تبدیلی قانونی اور آئینی طریقے سے آئی ہے، سازش سے نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ریفارمز کے بعد ہی آئندہ انتخابات کا سوچیں گے، جھرلو کی حکومت کو ووٹ کی طاقت سے ختم کیا، ریفارمز کے لیے پی ٹی آئی کو دعوت دیں گے وہ آئیں یا نہ آئیں، حکومت کتنی مدت کے لیے ہے یہ فیصلہ مشاورت سے ہو گا۔ آرمی چیف کی تقرری کا معاملہ میرٹ پر سنیارٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کریں گے۔ مریم نواز لیڈر ہے، بیٹی ہے، شعلہ بیانی ہو جاتی ہے۔ میرا نہیں خیال ان کے کسی جملے کا مقصد کسی حاضر سروس افسر کو تنقید کا نشانہ بنانا ہو۔ شہباز شریف نے کہا نواز شریف بیمار ہیں ان کا علاج جاری ہے، میرے قائد کی بیماری کو سیاست کا موضوع نہ بنایا جائے۔ تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو خوش آمدید کہیں گے، لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، لانگ مارچ سے کیسے نمٹنا ہے اس کی حکمت عملی رانا ثناءاللہ بنا چکے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران نیازی نے سی پیک کا برا حال کیا ہے، عمران خان نے سی پیک منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کروایا جس سے چینی دوست سخت ناراض ہیں۔ نجی ٹی وی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پیکا آرڈیننس پر حکومت کی اجازت کے بغیر سپریم کورٹ نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے والے ایف آئی اے کے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ وزیراعظم نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو ہدایت کی کہ پیکا آرڈییننس پر فوری نظرثانی کی جائے، آزادی صحافت کے منافی شقیں فوری ختم کی جائیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیورو کریٹس سے تفصیلی میٹنگ ہوئی ہے، نیب کی موجودگی میں بیورو کریٹس شدید دباو¿ کا شکار ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ نیب کی موجودگی میں کام نہیں کر سکتے، صحافی سمیع ابراہیم کو جاری ہونے والے نوٹس کا بھی نوٹس لے لیا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا مارچ میں تیل کی قیمتیں منجمد کرکے عمران خان نے اگلی حکومت کے لئے بارودی سرنگ بچھائی، اب پرندہ پنجرے میں پھڑپھڑا رہا ہے، ہم عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں مگر عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی قیمتیں ہمارے پاو¿ں کی زنجیر ہیں۔ سعودی عرب اور یو اے ای میں ہمیں بہت عزت ملی، ہم نے انہیں مدد کی درخواست کر دی ہے، فیصلہ اب انہوں نے کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر پر ہمارا مو¿قف وہی ہے جو کشمیریوں کا ہے، کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہیے، قراردادوں پر عمل ہونے سے پاکستان اور بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح رہ سکیں گے۔ پاکستان کی معاشی خوشحالی اور مضبوطی کشمیریوں کو ہماری طرف راغب کرے گی، ہم مضبوط ہوں گے تو ہمیں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، ” beggers can't be choosers“ والی بات پر میں آج بھی قائم ہوں۔ جب تک ہم مضبوط نہیں ہوں گے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا اس حکومت کا ٹائم اگلے سال اگست تک ہے۔ ہمارے پاس وقت کم اور مسائل زیادہ ہیں، بھرپور محنت کرنا ہو گی۔ حکومت میں آ کر پتہ چلا پی ٹی آئی نے سب برباد کر دیا۔ انہوں نے کہا لوڈشیڈنگ سے عوام کی تکلیف کا اندازہ ہے۔ ازالہ کیا جائے گا۔ کوشش ہے جتنا وقت ہمیں ملے اس میں قوم کی تقدیر بدل دیں۔ شہباز شریف نے مزید کہا پرانا پاکستان واپس آ گیا ہے۔ جو مجھے کہتے تھے یہ ایڈمنسٹریٹر ہے انہوں نے میری سیاست بھی دیکھ لی ہے۔ انہوں نے کہا ہائیکورٹ پارکنگ کی جگہ ملٹی سٹوری بلڈنگ بنا دی جائے تو بہتر ہوگا۔ ساری عدالتیں ایک ہی جگہ آ جائیں گی تو عوام کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا امریکہ سپر پاور ہے‘ ہم اینٹی امریکہ نہیں‘ امریکہ کیساتھ برابری کی بنیاد پر چلنا چاہئے۔ عمران نے چین‘ سعودی عرب اور یو اے ای کو ناراض کیا۔ انہوں نے سالڈویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو بند کر کے ترکی کو بھی ناراض کیا۔ عمران پہلے ڈیمانڈ کرتا ہے جب فیصلے آتے ہیں تو مانتا نہیں ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ ان کے پاس اپنی کارکردگی کیلئے کیا ہے؟۔ مریم نواز نے جوش خطابت میں بات کی۔ مریم نواز کسی کی کردار کشی نہیں کرنا چاہتیں۔ میں یا نواز شریف کبھی کسی کی کردار کشی کا نہیں سوچ سکتے۔ ویڈیو لیکس کا سوشل میڈیا میں شور ہے۔ ایف آئی اے کو سخت کارروائی کی ہدایت کر چکے ہیں۔ لاڈلا اسلام آباد کیا کرنے آئے گا؟۔ دریں اثناءوزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا، گزشتہ حکومت کا فلاحی منصوبوں کو تعطل میں ڈالنا قومی مفادات کے منافی ہے، پی کے ایل آئی کو سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال کا افتتاح کردیا۔ مستحق افراد کو مفت علاج کی سہولت اہم کاوش ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم کو ہسپتال کے مختلف شعبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ہسپتال کے کینسر وارڈ کا بھی دورہ کیا جہاں جدید ترین مشینری کے ذریعے طریقہ علاج اور پیشہ ورانہ سٹاف کی ہمہ وقت دستیابی کا بھی بتایا گیا۔ اس موقع پر شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر آگے بڑھنا چاہئے۔ غلط سیاست کی وجہ سے ملک میں فلاحی کاموں کو دھچکا پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں انہوں نے پرویز الٰہی کی حکومت کے کاموں کو آگے بڑھایا۔ شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ میاں منشا 6,5 ارب روپے نکال کر چاروں صوبوں میں ایسے ہسپتال بنا دیں تو عوام ہمیشہ انہیں اچھے لفظوں میں یاد رکھیں گے۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر خورشید شاہ کو فون کرکے پی پی سکھر ڈویژن کے صدر انور خان مہر کے انتقال پر تعزیت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی سکھر آنا ہوا تو ان کے گھر جاکر تعزیت کروں گا۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی چاروںصوبوں میں سلیم میموریل ہسپتال کی طرز پر منصوبوں کے قیام کیلئے معروف صنعتکار میاں منشاءسے پانچ سے چھ ارب کے فنڈز دینے کی انتہائی دلچسپ انداز میںدرخواست سے تقریب کشت زعفران بن گئی۔ انتہائی دلچسپ انداز میں درخواست پر خود میاں منشاءاور تقریب کے دیگر شرکاءمسکراتے اور قہقہے لگاتے رہے۔ اسلام آباد سے خبر نگار خصوصی کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے عمران خان کے ایبٹ آباد میں خطاب کو پاکستان کے خلاف سازش قرار دے دیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے قومی اداروں کے خلاف سازشی بیانیہ گھڑنے والا اصل میں میر جعفر اور میر صادق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد میں آج ریاست پاکستان، آئین اور قومی اداروں کو چیلنج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی سیاست نہیں سازش کررہا ہے اور یہ سازش پاکستان کے خلاف ہو رہی ہے۔ ایک شخص کی انا، تکبر اور جھوٹ پر پاکستان قربان نہیں کر سکتے، اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پہلے عمران نیازی نے پاکستان کی معیشت ڈبونے کی سازش کی، اب خانہ جنگی کرانے کی کوشش کر رہا ہے، عمران نیازی کی ملک میں خانہ جنگی کرانے کی سازش کچل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی آج کے دور کا میر جعفر اور میر صادق ہے جو پاکستان کو لیبیا اور عراق بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرصادق کے ساتھ بھی صادق لگا ہوا تھا، جس طرح عمران نیازی کو سرکاری صداقت کا سرٹیفکیٹ ملا تھا۔ عمران نیازی اسی تھالی میں چھید کررہا ہے جس میں اس نے کھایا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بائیس کروڑ عوام، آئین اور قومی ادارے ایک شخص کے غلام نہیں، عمران نیازی عوام کو اپنا غلام بنانا چاہتا ہے، اسے پاکستان کا ہٹلر نہیں بننے دیں گے۔ عمران نیازی نے بہت جھوٹ بول لیا، اب اسے سچائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فوج کسی پارٹی یا گروہ کا نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کا ادارہ ہے جس کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے‘ ہمیں فوج کو سیاست سے دور رکھنا چاہئے۔
شہباز شریف

ای پیپر-دی نیشن