گندم ، یوریا کی ذخیرہ اندوزی ، سمگلنگ روکنا ضروری، ٹاسک فورس بنائی جا ئے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف سے جمیعت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے سلام آباد میں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جمہوریت کے استحکام اور سماجی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر ملک کی معیشت کو بہتر بنانے میں اپنا اپناکردار ادا کریں گی۔ اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ایمل ولی خان کی سربراہی میں عوامی نیشنل پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ ملک کی سیاسی و مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے جمہوریت اور آئین کی پاسداری اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے عوامی نیشنل پارٹی کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر معیشت کی بحالی اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے کام کرتی رہیں گی ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ریجن مسٹر ہارٹ وِگ شیفر نے منگل کو ملاقات کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے نائب صدر کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں عالمی بینک کے تعاون کو سراہا۔ وزیراعظم نے فریقین کے درمیان باہمی تعلقات بالخصوص زراعت، پیشہ ورانہ تربیت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ فریقین نے قریبی رابطے میں رہنے اور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت گندم اور یوریا سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یوریا اور گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے مربوط نظام بنانا اہم ضرورت ہے۔ گندم اور یوریا کی سمگلنگ روکنے کیلئے سخت بارڈر کنٹرول وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مارکیٹ میں یوریا اور ڈی اے پی کی سستے نرخوں پر دستیابی یقینی بنائیں۔ اس کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔ وزیراعظم نے یوریا اور گندم کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ روکنے کیلئے بھی ٹاسک فورس بنانے کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہر ماہ کے آغاز میں دو لاکھ ٹن یوریا کی سٹریٹجک سٹاک میں دستیابی ضروری ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ کسانوں کو یوریا کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔