سندھ ہائی کورٹ نے نیب تحقیقات، کے قواعد وضوابط بنانے سے متعلق درخواست نمٹا دی
کراچی (آئی این پی ) سندھ ہائی کورٹ نے نیب کی تحقیقات اور طریقہ کار کے قواعد وضوابط بنانے سے متعلق درخواست نمٹا دی۔ سندھ ہائیکورٹ میں نیب تحقیقات ،طریقہ کار کے قواعد وضوابط بنانے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ سپیشل نیب پراسکیوٹرنے عدالت میں جواب جمع کرا دیا۔ طارق منصورایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ ان کے ایس او پیز کو معطل کیا جائے جس پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ ہم کیوں معطل کردیں اس کو۔ یہاں پر کیس ختم ہوگیا آپ سپریم کورٹ جائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزارچاہیں تو سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں جس کے بعد عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے جواب کے بعد درخواست نمٹا دی۔
تے ہوئے بتایا کہ نیب کی جانب سے رولز بنا دیے گئے ہیں۔ وکیل درخواست گزار نے موقف پیش کیا کہ رولز آج تک نوٹفیائی نہیں ہوئے ہیں۔ یو این کمیشن سے متعلق دستاویزات بھی جمع کرائی تھیں۔ نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عدالت کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی 2020 میں حکم دیا تھا مگررولز نہیں بنے۔ وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ رولز نہیں بنے نیب ایس او پی پر چل رہا ہے۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ ہم نے آپ کو بہت سن لیا ہے۔ نوٹفیائی نہیں ہوئے تو سپریم کورٹ میں جا کرتوہین عدالت کی درخواست دائرکریں۔ عدالت نے کہا کہ چیئرمین نے رولزبنا کرصدرِ پاکستان کو بھیج دیے ہیں وہ زیر التوا ہیں۔ جب سپریم کورٹ اس معاملے کی سماعت کررہا ہے ہم اس معاملے کی سماعت نہیں کر سکتے ہیں۔
طارق منصور وکیل درخواست گزار کا موقف تھا کہ نیب نے رقم کی ریکوری سے اپنا حصہ لینے کے لیے 2002 میں قوانین بنالیے ہیں لیکن تحقیقات کے رولز نہیں بنائے۔ 22 سال سے نیب رولز کے بغیر چل رہا ہے۔