سیف سٹی ہیڈ آفس کا دورہ، عوام کو جوابدہ ہیں: حمزہ شہباز
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ حمزہ شہباز سے برطانیہ کے ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر نے ملاقات کی اور انہیں وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ برطانوی ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر نے کہاکہ پنجاب حکومت کے ساتھ تعلیم، صحت اور دیگر سماجی شعبوں میں تعاون جاری رکھیں گے‘ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم ستمبر میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ اور سماجی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلی نے کہاکہ پاکستان اور برطانیہ ترقی وخوشحالی کے سفر میں اہم پارٹنر ہیں۔ پنجاب میں تعلیم، صحت، امن وامان اور دیگر سماجی شعبوں میں بہتری کیلئے برطانوی تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں تعلیم، صحت، امن عامہ اور دیگر سماجی شعبوں کی ترقی کیلئے نتیجہ خیز حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ برطانیہ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔ پاکستان کو درپیش چیلنجز کے حل کے لئے دن رات کام کررہے ہیں۔ پاکستان کو روشن خیال اور ترقی یافتہ ملک بنانا ہمارا مشن ہے۔ علاوہ ازیں حمزہ شہباز نے آبی قلت سے متاثرہ علاقوں میں جنگی بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ اور پولیٹیکل ٹیم متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔ پانی کی قلت دور کرنے کیلئے عارضی تالاب بنائے جائیں اور واٹر بوزر کے ذریعے پانی کا فوری طور پر انتظام کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپنے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔ صورتحال کو 24 گھنٹے مانیٹر کر رہے ہیں۔ پانی کی قلت سے زیادہ متاثرہ علاقوں پر سب سے زیادہ فوکس ہے۔ قبل ازیں حمزہ شہباز صبح 9 بجے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے ہیڈ آفس پہنچ گئے، سیف سٹی پراجیکٹ کا دورہ، وزیراعلیٰ نے غیر نمونہ نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا، ڈیجیٹل کیمروں کے ذریعے شہر میں امن عامہ کی مانیٹرنگ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے پکار 15 کال سینٹر کا بھی وزٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں سیف سٹی پراجیکٹ کا سہرا مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جاتا ہے۔ سیف سٹی پراجیکٹ عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لئے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ اس منصوبے سے متعلق امور میں مزید تاخیر کسی صورت نہیں ہونی چاہیے۔ چینی کمپنی کے ساتھ قانونی قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھ کر امور فوری طے کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے لاہور میں ٹریفک کی موثر مینجمنٹ کے لیے سیف سٹی اتھارٹی میں علیحدہ سیل قائم کرنے اور سیف سٹی پراجیکٹ کے ملازمین کے مسائل جلد حل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے لاہور سمیت بڑے شہروں میں ٹریفک مینجمنٹ کیلئے 7 روز میں پلان طلب کر لیا ہے۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے ہدایت کی کہ شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم پلاننگ کرکے جامع لائن آف ایکشن مرتب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک جام ہونے سے شہریوں کو جس تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ ناقابل بیان ہے۔ وزیراعلیٰ نے لاہور کی بیوٹیفکیشن کیلئے 4 روز میں پلان طلب کر لیا ہے۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے بٹرفلائی پارک، گرین بیلٹس کے اجڑنے اور فوارے بند ہونے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور لاہور شہر میں درختوں کی ’’شجرشماری‘‘ کا مستند ڈیٹا مرتب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شہر بھر میں درختوں اور پودوں کو آکاس بیل سے بچانے کیلئے مستقل مانیٹرنگ کی جائے۔ گریٹر اقبال پارک میں جلسے جلوسوں کی اجازت نہ دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ حمزہ شہباز نے شیخوپورہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ حمزہ شہباز شریف نے وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور صوبہ بھر میں خصوصاً جنوبی پنجاب میں پانی کی قلت اور پنجاب کو ملنے والے پانی کے حوالے سے امور پر گفتگو کی۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے پنجاب کو کوٹے کے مطابق پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کو پانی کا کوٹہ اسی تناسب سے فراہم کیا جائے جس طرح دیگر صوبوں کو مل رہا ہے۔ خورشید شاہ نے وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔