• news

 نواز شریف ، میرا مشترکہ فیصلہ ، انتکابی اور نیب اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں ہو نگے : زرداری 


کراچی(قمر خان +نوائے وقت رپورٹ)  پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات تک الیکشن میں نہیں جائیں گے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم الیکشن سے نہیں ڈرتے لیکن جلد کرواکر کیا ہوجائے گا، میں پہلے بھی کہتا رہا تھا کہ الیکشن کروائے جائیں لیکن میری نہیں سنی گئی۔ اب الیکشن جلد کروا کر کیا ہوجائے گا، نواز شریف سے گزشتہ رات بات کی انہیں سمجھایا ہے، ہمارا مشترکہ فیصلہ ہے کہ جب تک انتخابی اصلاحات نہیں ہو جاتی، انتخابات میں نہیں جائیں گے۔  خواجہ آصف کا بیان اپنی جگہ لیکن اصلاحات کے بعد انتخابات ہوں گے۔ سابق صدر نے کہا کہ پہلے انتخابی اور نیب اصلاحات کریں گے، کوشش کریں گے نیب کا غلط استعمال نہ ہو، اس میں غیر سیاسی آفیسر رکھیں گے، اوورسیز پاکستانیوں کو یہاں کے مسائل کا پتا ہی  نہیں ہے، انہیں ہم قومی اسمبلی میں مخصوص نشستیں دے سکتے ہیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے میں نہیں تو کوئی نہیں، الیکشن جلدی کروا کر یہ کیا کر لے گا، فوج غیر سیاسی ہوتی ہے تو آرمی چیف جنرل باجوہ کو سلیوٹ کرنا چاہیے یا ان سے لڑنا چاہیے، ایک کھلاڑی کون ہوتا ہے کہ کسی کو میر جعفر اور میرصادق کے لقب دینے والا، اس سارے معاملے سے یہ ثابت ہوا کہ  ادارے نیوٹرل رہ سکتے ہیں، اداروں کو اپنا کام کرنے دیں بلکہ ان کی مدد کریں، بی بی کو شہید کر کے پاکستان کو توڑنے کی کوشش کی گئی، ہم مشرف کو ڈکٹیٹر کہتے تھے مگر اس کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت میں بیوروکریسی اور ملک کو تباہ کر دیا گیا، آج 50ہزار تنخواہ والے کو بھی مسائل کا سامنا ہے، مسائل کا حل ہم نے خود نکالنا ہے، ہم ہمسایہ ملک سے تجارت کر کے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، شہباز شریف کے سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، تاجر برادری ساتھ بیٹھے، ان کے ساتھ مشاورت کرنا چاہتا ہوں۔ غیرملکی سازش سے متعلق سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میں نے امریکی دھمکی سے متعلق مراسلہ نہیں پڑھا، عام طور پر امریکی سفیر ایسی زبان استعمال نہیں کرتے، پی ٹی آئی نے مراسلہ خود بنایا ہے، امریکی صدر بائیڈن میرا دوست ہے، ایسی بات ہوتی تو مجھے فون کرتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے کہتا ہوں سندھ سے الیکشن لڑے، دیکھتا ہوں اسے کتنے ووٹ ملتے ہیں، سابق حکومت کی مدت پوری نہیں ہو رہی تھی، سسک رہی تھی، ہم نے اسے اٹھا کر باہر پھینک دیا۔ انہوں نے کہا کہ عارف علوی ڈینٹسٹ ہیں انہیں کیا پتہ سیاست کیا ہوتی ہے، ہم انہیں ڈیل کرلیں گے، جمہوریت میں ہار جیت ہو جاتی ہے، ہمیں کوئی خوف نہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہر بیوروکریٹ فائل پر سائن کرنے سے پہلے نیب سے ڈرتا ہے۔ نیب میں غیر سیاسی افسران رکھیں گے۔ کوشش کریں گے نیب کا غلط استعمال نہ ہو۔ پارلیمنٹ میں سلیکٹڈ کو چارٹر آف اکانومی کا کہا تھا۔ سلیکٹڈ کو میری بات سمجھ نہیں آئی۔ ہم آج بھی بڑی سیاسی قوت ہیں۔ میں نے مراسلہ نہیں پڑھا۔ مراسلے میں ڈپلومیٹک لینگوئج ہوتی ہے۔  ایسا کچھ  نہیں ہے، اس نے خود تخلیق  کیا ہے۔ عمران خان سندھ سے الیکشن لڑے دیکھتے ہیں کتنے ووٹ ملتے ہیں۔ چار سال میں کیا کیا جو جلدی الیکشن کروا کر کر لے گا؟۔  ایک شخص جب بھی بولتا ہے جھوٹ ہی بولتا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان کی مہنگائی کا علم ہے نہ گرمی کا‘ لوگ بے وقوف بن رہے ہیں  یہ ان کو استعمال کر رہا ہے۔ شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کیلئے پی ٹی آئی کا ایک بھی ووٹ نہیں لیا۔ الیکٹرول اور نیب ریفارمز ہمارے گیم پلان کا حصہ ہیں۔ 3 سے 4 ماہ لگیں گے۔  ہم تیل کی قیمت نہیں بڑھانا چاہتے۔ تیل مہنگا ہونے سے ہر چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ پہلی بار ادارے سیاست میں مداخلت نہیں کر رہے۔ کسی نے نہیں کہا زرداری یا شہباز شریف کو ووٹ دیں۔ فوج غیر سیاسی ہوتی ہے تو ہمیں جنرل باجوہ کو سلیوٹ کرنا چاہئے یا لڑنا چاہئے؟۔ میچورٹی کے لحاظ سے اوورسیز پاکستانیوں کی سیٹیں نکالیں گے۔ تنہا کچھ نہیں کر سکتا۔ اتحادیوں کے ساتھ ملکر صورتحال کنٹرول کریں گے۔  اگر  کوئی ملک چلا  سکتا ہے تو وہ ہم ہیں۔ کہا تھا یہ اپنے وزن سے کریں گے اور وہی ہوا۔ ایم کیو ایم سمیت سب کے ساتھ ملکر کام کریں گے۔ مسلم لیگ ن کا مجھ سے الیکشن اصلاحات  پر اتفاق ہے۔ پارلیمنٹ چاہتی ہے الیکشن میں جانا چاہئے تو ہمیں کوئی ایشو نہیں۔ کسی کی پوسٹنگ ہو یا نہ ہو ہمارا اس سے کوئی سروکار نہیں۔ مسلئے حل کرنے ہیں تو ہمیں ہی کرنے دیں۔ گوادر پاکستان کا مستقبل ہے۔ گوادر بنے گا تو پاکستان اور چین کو فائدہ ہوگا۔ بیورو کریسی کو نیب سے الگ کر دو۔ نیب قوانین میں ترامیم ہونی چاہئیں۔ پلی بار گین کا پیسا پتہ نہیں کہاں چلا جاتا ہے۔ مراسلہ ہو گا لیکن ممکنہ طور پر ریاست کی طرف سے نہیں آیا۔ صدر جوبائیڈن میرا دوست ہے ایسی بات ہوتی تو مجھے فون کرتا۔ 

ای پیپر-دی نیشن