مخلوط حوحکومت بڑے فصلے نہیں کر سکتی ، الیکش ہی مسا ئل کا حل: مریم نواز
اسلام آباد+لاہور(وقائع نگار+نیوزرپورٹر)پاکستان مسلم لیگ(ن)کی رہنماء مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ افواج پاکستان کا نیا سربراہ اچھی شہرت کا حامل، بے داغ کردار کا مالک ہونا چاہئے، ایسا شخص نہ ہو جو تنازعات کا حصہ رہا ہو،انہوں نے کہاکہ نیب کیس کو جان بوجھ کو لٹکا رہا ہے،اگر اپ کے پاس میرے خلاف ثبوت نہیں تو عدلیہ نیب کی اس زیادتی کا نوٹس لے،نیب کے پاس ثبوت ہیں تو عدالت میں پیش کریں، میرے خلاف ثبوت ہیں تو مجھے سزا دیں،نیب تاخیر کر رہا ہے تو میرے بطور شہری حقوق متاثر ہو رہے ہیں، نیب اگر ثبوت نہیں لاسکا تو اسے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، انہوں نے کہاکہ عمران خان کے پاس اپنی کارکردگی پر چار سیکنڈ بات نہیں کر سکتے،آج عمران خان اپنی ہی لائی مہنگائی پر پریس کانفرنسیں کر رہے ہیں،آپ نے ملک کی معیشت کو آئی سی یو میں پہنچا دیا آج آپ کو پریس کانفرنس کرتے شرم نہیں آتی،آپ نے ڈالر کو 180 روپے پر پہنچا دیا،معیشت تباہ کر دی آج آپ مہنگائی کی بات کس منہ سے کرتے ہیں،چار ماہ کی ہماری حکومت پر آج آپ مہنگائی کا واویلا کر رہے ہیں، پوچھو کہ ادویات آٹے کی قیمتیں کیوں بڑھی تو کہتا ہے عالمی سازش ہوگئی، لوگ جانتے ہیں کہ معیشت کو کس نے تباہ کر دیا، جس صوبے کو دیکھوفرح خانوں سے بھری ہوئی ہیں،حکومت جاتے ہی پتہ چلا کہ پنجاب عثمان بزدار نہیں فرح گوگی بنی گالا کی ملکہ عالیہ کے کہنے پر چلاتی تھیں،عمران کہتے ہیں مجھے نکالا تو میں خطرناک ہو جاؤں گا،عمران خان سیاسی شہید بننا بھی چاہے تو نہیں بن سکتا کیونکہ چار سال کارکردگی ان کا منہ چڑا رہی ہے،مخلوط حکومت بڑے فیصلے نہیں کر سکتی،میں عوام سے کہتی ہوں الیکشن میں ہمیں دوتہائی اکثریت دیں تاکہ ہم ملک کی تقدیر بدل سکیں، مریم نواز نے کہاکہ اگر فوج نے اپنے ائینی دائرے میں فیصلہ کیا تو یہ بہت اچھی بات ہے،ایک ہی شخص کو فوج کے ا?ئینی دائرے میں رہنے سے تکلیف کیونکہ اسے نقل کرنے کی عادت ہے، پاکستان کی افواج کا سربراہ ایک قابل اور شفاف کردار کا حامل شخص ہونا چاہیئے تاکہ فوج کو سلام پیش کیا جائے، مریم نوازنے کہاکہ عوام نواز کو دو تہائی اکثریت دے تاکہ ملک کی تقدیر بدلے،اگر افواج نے فیصلہ کیا کہ وہ سیاست کو خود سے دور رکھیں گیتویہ بڑی اچھی بات ہے،اس آئینی رول سے عمران خان کو اعتراض ہے،اس شخص کو کھڑا ہونے کے لیے سہارا چاہیے،اداروں کو کونٹروورشل بنانا چاہتا ہے، جیسے ہی عمران خان کی کرسی کھینچی،اس کو میر جعفر میر صادق یادآگیا، جنرل فیض کے حوالے سے سوال پر مریم نواز نے کہاکہ ملکی امن کے لیے افواج پاکستان کی قربانیاں ہیں، فوجی سربراہ کو مکمل نیوٹرل ہونا چاہیے،فوجی سربراہ کانیوٹرل ہونا بہت ضروری ہے،تاکہ عوام اور ادارے فوج کو سلیوٹ کریں، مریم نواز نے کہاکہ 4 ہفتے قبل تو پی ٹی ائی وزرا کہتے تھے کہ عالمی طور پر مہنگائی ہے جو پاکستان میں نہیں،قوم سے آٹا چینی اور ادویات چھیننے والا خطرناک نہیں تو اور کیا ہے،جتنی بڑی سازش عمران خان ہے اس سے بڑی سازش ملک کے خلاف نہیں ہوسکتی،سازش نہیں ہوئی عمران خان کے پاس قوم کو بتانے کے لیے کچھ نہیں،موجودہ حکومت عمران خان کے گناہوں کا ٹوکرا نہیں اٹھانا چاہیے، عمران خان نے عوام کو نوکریاں دینے کا وعدہ کیا لیکن نوکریاں پیسوں سے فرح گوگی دیتی رہیں،سابق وزیر اطلاعات نے اپنے رشتہ داروں کو نوکریاں دیں۔