عمران پٹرول پر غیر قا نونی سبسڈی دی، حکومت مدت پوری کریگی:وزیر اطلاعات
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان ملک میں انتشار چاہتے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ گالی اور دھمکی سے اپنی مرضی کے فیصلے کروا لیں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ عوام ان سے ان کی کارکردگی پر سوال نہ پوچھیں، سازش کا بیانیہ اپنا کر اپنی لوٹ مار اور اپنی کارکردگی سے عوام کی نظریں نہیں ہٹائی جا سکتیں، عمران خان نے پاکستان کی ساکھ کو کمزور کیا، دوست ممالک سے تعلقات خراب کئے، خارجہ پالیسی تباہ کی، نوجوانوں سے جھوٹ بولا، پاکستان کے عوام کی معاشی تباہی کی، آج پٹرول، ڈالر اور مہنگائی کی شرح جس نہج پر ہے، اس کے ذمہ دار عمران نیازی ہیں، چار سال لوٹ مار کرنے والا نااہل ٹولہ چار ہفتے پہلے آنے والی حکومت سے سوال کر رہا ہے، عمران نیازی کو سوال کا جواب دینا ہے، سوال نہیں پوچھنا، عمران خان کس حیثیت سے خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر استعمال کر رہے ہیں؟، سیالکوٹ جلسے کے لئے مذہبی مقام کا انتخاب ناقابل قبول ہے، تحریک انصاف کو کسی نے جلسہ کرنے سے نہیں روکا، مسیحی برادری کے جذبات کا احترام کرنے کی بجائے انہوں نے انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔ حکومت کی آئینی مدت ہے، ہماری اتحادی حکومت ہے، الیکشن کا فیصلہ مسلم لیگ (ن) نے نہیں تمام اتحادی جماعتوں نے مل کر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگ زیب نے کہا کہ نالائق، نااہل، چور، جھوٹے، کرپٹ، کارٹلز اور مافیا کا ٹولہ چار سال اقتدار سے چمٹا رہا، اقتدار سے جانے کے بعد تین اپریل سے 12 اپریل تک انہوں نے آئین شکنی کی، آئین شکنی اور پارلیمان پر حملے کا واحد مقصد یہ تھا کہ یہ اپنے اقتدار سے چمٹے رہیں، چاہے مہنگائی ہو یا معاشی تباہی انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیالکوٹ جلسے کے لئے خیبر پختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر کو استعمال کیا جا رہا ہے، عمران نیازی خیبر پختونخوا کا سرکاری ہیلی کاپٹر کس حیثیت سے استعمال کر رہے ہیں؟ سرکاری وسائل استعمال کر کے اداروں کو گالیاں دی جا رہی ہیں۔ سیالکوٹ جلسہ گاہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی ٹی آئی بوائز ہائی سکول نے ڈپٹی کمشنر ضلع سیالکوٹ کو 9 مئی کو خط لکھا کہ چرچ گرائونڈ میں مسیحی برادری کی عبادت گاہ ہے، یہاں جلسہ نہیں کیا جا سکتا۔ مسیحی برادری نے سی آئی ٹی گرائونڈ میں جلسے کے خلاف احتجاج کیا، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے کہا گیا کہ وہ جمنازیم سپورٹس اور ایک سکول کے احاطے کی جگہ متبادل لے لیں لیکن پی ٹی آئی بدمعاشی، غنڈہ گردی کے ذریعے چرچ کی جگہ استعمال کرنے کیلئے بضد رہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ مسیحی برادری کے حقوق کو تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی سی آفس نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے جلسے کی جگہ تبدیل کرلے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسیحی برادری نے احتجاج کیا، درخواست کی کہ جلسے کی جگہ تبدیل کی جائے لیکن یہ اعلانات کر رہے ہیں کہ میں آ رہا ہوں، انہیں کون آنے سے روک رہا ہے، انہوں نے پہلے بھی جلسے کئے ہیں، کسی نے نہیں روکا، ہم نہ فاشسٹ ہیں نہ آپ کی تقریروں سے ڈرتے ہیں، جتنی آپ غلاظت اگلیں گے اور جتنا جھوٹ بولیں گے اس کا ڈائریکٹ فائدہ ہمارا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ان کی اصلیت جان چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو کسی نے جلسہ کرنے سے نہیں روکا، تحریک انصاف ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے، اسلام آباد لانگ مارچ کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں کسی کو بھی خونی مارچ کرنے کا حق حاصل نہیں، خونی مارچ کی باتیں کی جائیں گی تو رانا ثناء اللہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نوجوانوں سے جھوٹ بولا، پاکستان کے عوام کی معاشی تباہی کی، بے روزگاری کی، عمران خان کو سوال کا جواب دینا ہے، سوال نہیں پوچھنا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چار سالوں میں ملکی معیشت تباہ کی، عمران خان ڈالر کی قیمت 189 پر چھوڑ کر گئے، ان فنڈڈ پٹرول سبسڈی دی جس کی کابینہ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی سے منظوری نہیں لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جب عمران خان کو پتہ چلا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آ رہی ہے اور اتحادی انہیں چھوڑ کر جا رہے ہیں تو شکست دیکھ کر انہوں نے غیر قانونی سبسڈی دی، آج پٹرول، ڈالر اور مہنگائی کی شرح جس نہج پر ہے، اس کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دستخط عمران خان نے کئے۔ عوام کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب انہیں پتہ چلا کہ نو کانفیڈنس کامیاب ہونے والی ہے تو یہ بارودی سرنگیں بچھا کر گئے، اس سے مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کی حکومت عوام کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چینی کی قلت کی، مافیاز اور کارٹلز کو فائدہ پہنچایا، چینی برآمد کی پھر درآمد کی، اس طرح چینی کے ریٹ 52 روپے سے 120 روپے کلو تک پہنچے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں یہ نو سال سے اقتدار میں ہیں اور ایک ہسپتال تک نہیں بنا سکے۔ دوائیاں پانچ سو فیصد مہنگی ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ گھی کی قیمت 140 روپے سے 600 روپے تک ان کے دور میں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ چار ہفتے پہلے تک اس ملک کے وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھا ہوا شخص آج دھمکیاں دے رہا ہے، اس کرسی پر بیٹھ کر پاکستان کے عوام کے خلاف سازش کی جا رہی تھی۔ عمران خان نے بجلی کی قیمت 11 روپے فی یونٹ سے بڑھا کر 24 روپے فی یونٹ کی، گیس کی قیمت 600 روپے سے بڑھا کر 2400 روپے کی، یہ ان کے اعمال نامے ہیں جس کا خمیازہ عوام بھگت رہی ہے۔ ان کے دور میں کسانوں کو ڈی اے پی بھی نہیں دستیاب نہیں تھی، انہوں نے کسانوں کے گلے دبائے، کاروبار بند کئے، جھوٹ بولتے ہیں کہ ہماری پیداوار زیادہ ہوئی، مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہیں شیشہ دیکھنا چاہئے تاکہ یہ اپنا اصل چہرہ دیکھ سکیں۔ آج ملک میں مہنگائی کے ذمہ دار یہ لوگ ہیں۔ انہوں نے 60 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا ہے، انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اقتدار میں آ کر چار سال سے بند منصوبوں کو چلایا۔ ہمارے پاس صلاحیت بھی ہے اور ٹیم بھی ہے، انہوں نے کہا کہ عوام عمران خان سے ان کی کارکردگی پر سوال پوچھ رہے ہیں۔ 3 اپریل سے 11 اپریل کی آئین شکنی پر انہیں جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جھوٹ بول کر کچھ طبقات کو گمراہ کر رہا ہے، نوجوانوں کو عمران خان سے سوال پوچھنا چاہئے کہ ان کے خلاف سازش کیوں ہو رہی تھی؟ کیا ان کے دور میں معیشت 8 فیصد پر ترقی کر رہی تھی، کیا وہ سی پیک ٹو لے کر آگئے تھے کہ سازش ہو رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان تو امریکہ سے ورلڈ کپ جیت کر آئے تھے، وہ مودی کے کمپین منیجر تھے، کہتے تھے کہ مودی الیکشن جیت کر آ گیا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا، عمران خان نے کشمیر فروشی کی۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ لندن دورہ کے حوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں ہوتی رہیں، یہ مسلم لیگ (ن) کا نجی دورہ تھا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف تعزیت کے لئے متحدہ عرب امارات گئے ہیں، وہ بہت جلد قوم سے خطاب کر کے اپنی حکمت عملی سے آگاہ کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں اب صرف کارکردگی کا بیانیہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی سے بڑے جلسے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، فوٹو شاپ کر کے پی ٹی آئی کے جلسے لوگوں کو دکھائے جا رہے ہیں۔ ہمارا بیانیہ صرف پاکستان کے عوام کو ریلیف دینا ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوئی عنصر جو آئین پر حملہ کرنے کا سوچے یا حکم دے، اس کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران جو زیادتیاں ہوئیں انہیں دوہرانا ہمارا مقصد نہیں ہے، ہر فیصلہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہوگا۔ شہباز شریف قوم سے خطاب بھی کریں گے اور تمام اعلانات کریں گے۔