پارلیمنٹ کے بعد اب سیاسی میدان میں سلیکٹڈ کا مقابلہ کریں گے بلاول
اسلام آباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران چاہتا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ بھی ٹائیگر فورس بن کر اس کی سپورٹ کرے۔ وہ گزشتہ روز وزیر خارجہ بننے کے بعد کراچی پہنچے تو جیالوں کی بڑی تعداد نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ کراچی میں استقبالیہ ریلی سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ آپ سب کو مبارک ہو، جیالوں کی جیت ہوچکی ہے، جمہوریت کی جیت ہوچکی ہے، چاروں صوبوں کی جیت ہوچکی ہے، ہم نے سلیکٹڈ کٹھ پتلی اور نالائق وزیراعظم کو گھر بھیج دیا ہے، جیالے جب بھی آئین کے تحفظ کیلئے، وقت کے آمر، ظالم کے خلاف نکلتے ہیں تو کامیاب ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ کٹھ پتلی ملک پر مسلط ہوا تو جیالوں نے نئی جدوجہد شروع کی، پہلے دن سے غیر جمہوری شخص کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوئے اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا تم الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہو، نالائق سلیکٹڈ کو کبھی قبول نہیں کیا، جدوجہد جاری رکھی۔ وزیرخارجہ کا کہنا تھاکہ لانگ مارچ شروع کیا تو کہا خود اسمبلی ختم کردو مگر وہ نشے میں تھا، ہماری بات نہیں مانی، قافلہ اسلام آباد پہنچا تو عدم اعتماد کا اعلان کیا، جمہوری ہتھیار استعمال کر کے غیر جمہوری شخص کو گھر بھیج دیا۔ سازش کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آج سلیکٹڈ کہتا ہے بیرونی سازش ہے، یہ بیرونی سازش نہیں جمہوری عمل تھا، وائٹ ہاؤس نے نہیں بلاول ہاؤس نے آپ کے خلاف سازش کی، یہ بیرونی سازش نہیں سیاسی کارکنوں کی فتح ہے، پارلیمان، آئین، جمہوریت کی کامیابی ہے، یہ تبدیلی اصل تبدیلی ہے، یہ تبدیلی راتوں رات نہیں ہوئی، تین چار سال جیالوں نے جدوجہد کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضمنی الیکشن میں یہ لوگ ہارے، کیونکہ یہ سلیکٹڈ ہو کر آئے تھے، یوسف رضاگیلانی کو کامیاب کرا کے دکھا دیا کہ کٹھ پتلی گر سکتا ہے، ساتھیوں کو عدم اعتماد لانے کیلئے قائل کیا، ہر شخص کا ایک ہی مطالبہ اور نعرہ تھا گو سلیکٹڈ گو سلیکٹڈ۔ بلاول کا کہنا تھاکہ عمران ہر ادارے پر حملہ آور ہوا میڈیا کو خاموش کرایا، عمران چاہتا تھا کہ ہر ادارہ ٹائیگر فورس بن کر کام کرے، عمران چاہتا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ بھی ٹائیگر فورس بن کر اس کی سپورٹ کرے، جاتے جاتے بھی اس شخص نے نقصان کیا ہے اور عدم اعتماد سے بھاگتے بھاگتے ہمارے آئین پر حملہ کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ عمران خان ’مجھے کیوں نہیں بچایا‘ تحریک چلارہا ہے، یہ کس طرح کا وزیراعظم تھا جس نے اپنے دور میں معیشت کو نقصان پہنچایا، خزانہ خالی چھوڑا ہے، معاشی بحران چھوڑا ہے تاکہ عوام کو تکلیف ہو، اپنی انا کی خاطر ملک کو تنہا کیا، خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا۔ وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی ہے ہم بھیک نہیں تجارت مانگیں گے، جانتا ہوں اگر ہم آزادانہ طریقے سے خارجہ پالیسی چلاتے ہیں تو عوام کیلئے مواقع پیدا کرسکتے ہیں، ہم پاکستان کا مؤقف پوری دنیا میں لیکر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیل مل کو کہتے ہیں، پرائیویٹائز کی وزارت ہمارے پاس ہے، آئیں مل کرکام کرتے ہیں، سٹیل مل کیلئے بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نیا منصوبہ لاسکتے ہیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تھرکول سے پاکستان کو بجلی پہنچا سکتے ہیں، ہم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بچائیں گے، غریب کیساتھ انصاف کرینگے۔ ان کا کہنا تھاکہ ہم محنت کرکے اس ملک کو مسائل سے نکالیں گے، سلیکٹڈ کبھی الیکشن نہیں چاہتا وہ سلیکشن چاہ رہا ہے، ہم نے پہلے بھی آپ کا مقابلہ کیا آج بھی تیار ہیں، ہم نے پارلیمنٹ میں تمھارا مقابلہ کیا، اب ہم تمھارا سیاسی میدان میں مقابلہ کرینگے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ عمران خان سے آئین شکنی کا حساب تو لینگے اور ہمارا مطالبہ ہے عمران خان مدینہ منورہ کے واقعہ پر معافی مانگیں۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں سکھ شہریوں کے ہلاکت پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دینگے‘ سکھ شہریوں کے قتل میں ملوث ملزمان فوری گرفتار کئے جائیں‘ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ اتوار کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا پیپلزپارٹی ملک کی تمام طبقات کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے ، ہم سکھ برادری کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، بلاول بھٹو زرداری نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔دریں اثناء وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری تین روزہ دورہ پر کل 17مئی کو نیو یارک پہنچیں گے ،بطور وزیر خارجہ یہ ان کا پہلا غیر ملکی اورامریکی دورہ ہو گا ۔ وزیر خارجہ 18-19 مئی کو اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے زیراہتمام بین الاقوامی امن سیکیورٹی سمیت دنیا میں جاری تنازعات اور غذائی تحفظ کے حوالے سے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں حصہ لیں گے۔ امریکی سیکرٹری خارجہ انتھونی بلنکن انیس مئی کو ہونے والے اس اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اجلاس میں بلاول بھٹو کے علاوہ چودہ کے قریب دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ بھی اس کانفرنس میں شریک ہو رہے ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو انیس مئی کو اجلاس میں اس حوالے سے حکومت پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے سیکیورٹی کونسل سے خطاب کریں گے۔ تین روزہ دورے میں امید کی جارہی ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور امریکی سیکرٹری خارجہ انتھونی بلنکن کی ملاقات اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران ہو گی جس میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پہ بات چیت ہوگی جو پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں کافی اہم ہوگی۔
بلاول