• news

ملک کو بند گلی سے نکالنے کیلئے قومی ڈائیلاگ شروع کیا جائے: سراج الحق


لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو بندگلی سے نکالنے کے لیے قومی ڈائیلاگ شروع کیا جائے۔ سیاسی جماعتوں میں اختلافات کے باوجود اس امر پر سب کا اتفاق ہو سکتا ہے کہ آئین پاکستان کو کیسے نافذ کیا جائے۔ پہلے مذہبی تشدد کی بات کی جاتی تھی، آج سیاسی تشدد پروان چڑھ رہا ہے۔ حالات اسی طرح رہے تو بڑے نقصان کا اندیشہ ہے۔ سیاست میں گالی گلوچ، بدزبانی اور گھٹیا گفتگو کا استعمال ہو رہا ہے۔ معیشت تباہ اور ادارے کمزور ہو چکے ہیں۔ ڈالر کی اونچی پرواز جاری، 195تک پہنچ گیا۔ گزشتہ بجٹ میں 3.3ٹریلین سود اور قرضوں کی مد میں رکھ کر عالمی ساہوکاروں کو دئیے گئے۔ ملک آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی ڈکٹیشن پر چل رہا ہے۔ پی ٹی آئی سمیت تمام حکومتوں نے سٹیٹس کو برقراررکھتے ہوئے ملک کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھا۔ اتحادی حکومت آئی تو وزیرخزانہ سب سے پہلے آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر گئے۔ حکمرانوں کی عیاشیاں، پروٹوکول اور وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ معیشت کی مضبوطی کے لیے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے۔ آنے والا بجٹ سود سے پاک ہونا چاہیے۔ معیشت کی بہتری کے لیے زکوٰۃ و عُشر کا نظام اپنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ لیاقت بلوچ اور دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا ملک کا کسان پانی کی بوند بوند کو ترس رہا ہے۔ نئی دہلی نے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ دیے ہیں، مگر ہمارے حکمران بھارت سے تعلقات بہتر کرنے کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ ادھر سراج الحق نے اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور پاکستان میں یو اے ای کے سفیر حماد عبید ابراہیم سلیم سے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی وفات پر اظہار تعزیت اور دعائے مغفرت کی۔ آصف لقمان قاضی بھی موجود تھے۔ امیر جماعت نے مرحوم رہنما کے لیے اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے۔ 

ای پیپر-دی نیشن