پنجاب اسمبلی تحلیل ہوتی ہے تو غیر تر قیاتی بجٹ صرف 4ماہ کیلئے بنایا جا ئیگا
لاہور (احسن صدیق ) محکمہ خزانہ پنجاب کے حکام نے سپریم کورٹ کی جانب سے منحرف ارکان اسمبلی کے بارے میں رائے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر پنجاب کے آئندہ مالی سال 23 -2022ء کے لئے بجٹ کے حوالے سے حکمت عملی بنا لی ہے جس کے مطابق اگر پنجاب اسمبلی تحلیل ہوتی ہے تو پنجاب کا آئندہ مالی سال کے لئے صرف 4ماہ کے لئے نان ڈویلپمنٹ (غیر ترقیاتی) بجٹ بنایا جائے گا جو سرکاری ملازمین کو تنخواہوں، پنشنرز کو پنشن اور یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی کے لئے رقوم پر مشتمل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ نگران کابینہ میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ سیکرٹری خزانہ پنجاب نگران کابینہ کو بجٹ کے بارے میں بریفنگ دیں گے جس کے بعد نگران کابینہ صوبے کے 4ماہ کے لئے اخراجات چلانے کے لئے بجٹ کی منظوری دے گی۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب کا آئندہ مالی سال کے لئے 4ماہ کا نان ڈویلپمنٹ بجٹ 800ارب روپے کے لگ بھگ ہو گا۔