نشتر کالونی: لڑکے کی پھندا لگی نعش برآمد‘ میڈیکل سٹور مالکان نے تشدد کیا: ورثاء
لاہور (نامہ نگار) نشتر کالونی کے قریب نجی سوسائٹی میں کمرے کی چھت پر لگے پائپ سے 14سالہ لڑکے کی گلے میں رسی سے پھندا لگی جھولتی نعش ملی ہے ۔ورثاء کا کہنا ہے کہ میڈیکل سٹور مالکان نے 5سو روپے چوری کے شبہ پراسے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا اورواقعہ کو خودکشی کا رنگ دینے کے لئے گلے میں پھندا دے کر نعش پائپ سے لٹکا دی ہے ۔بچے کے ورثاء نے شدید احتجاج کیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے 3 ملزموں کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ پاکپتن کا رہائشی محمد خاں اپنی بیوی اور 4بچوں کے ہمراہ ہئیر کے علا قے فارمانائٹس سوسائٹی میں ایک کمرے کے کوارٹر میں مقیم ہے اور خود رکشہ چلاتا ہے جبکہ اس کی بیوی لوگوں کے گھروں میں کام کرتی ہے ۔اس کا 14سالہ بیٹا مزمل قریبی میڈیکل سٹور میں ملازم تھا۔گزشتہ روزمیاں ، بیوی گھر پہنچے توان کا ایک کمرے کا کوارٹراندر سے بند تھا۔انہوں نے دیوار پھلانگ کر داخل ہو کر دیکھا تو چھت پر لگے پائپ سے مزمل کی گلے میں چادر سے پھندا لگی نعش جھول رہی تھی۔اس سلسے میں میڈیکل سٹور مالکان نے کہا مزمل نے 500 روپے چوری کئے تھے۔ جس پر انہوں نے مزمل کو تھپڑ مار کرگھر بھیج دیا تھا۔ پولیس اور فرانزک ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ۔پولیس نے مظاہرین کو انصاف کی یقین دھانی کرائی۔پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مزمل کی نعش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر کے بچے کے والد محمد خاں کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس نے تین نامزد ملزموں سٹور مالک بلال اور دوملازمین وسیم اور رضوان کو حراست میں لے لیا۔
ورثاء