لانگ مارچ پرسوں ہوگا ، ہمارا مطالبہ فوری الیکشن ، یہ سیاست نہیں جہاد ہے : عمران
اسلام آباد‘ پشاور (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ بیورو رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی خودمختاری کے لیے جتنا وقت بھی اسلام آباد میں رہنا پڑا رہیں گے، ہم جان کی قربانی دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اسمبلیاں توڑ کر فوری طور پر نئے انتخابات کرائے جائیں، تیسری کوئی بات ہمیں قبول نہیں، فوج، پولیس اور بیورو کریسی ہمارے ساتھ ہے۔ فوج سے کہتا ہوں وہ نیوٹرل رہے۔ پشاور میں پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پارٹی کی کور کمیٹی نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی تاریخ کا فیصلہ کرلیا ہے، 25 مئی کو دن 3 بجے اسلام آباد میں سری نگر وے پر ملوں گا۔ پاکستان اور ہماری حکومت کے خلاف رجیم چینج کی سازش کی گئی،2018ء میں ہمیں ملک دیوالیہ حالت میں ملا، پاکستان کے خلاف اس وقت سازش کی گئی جب ملک ترقی کر رہا تھا، ملک کی شرح نمو 6 فیصد تھی جبکہ ہمیں جب پاکستان ملا تھا اس وقت ملک دیوالیہ تھا، کرونا کے دوران ہماری حکومت نے بہترین طریقے سے صورتحال کو سنبھالا، 8 ماہ قبل حکومت تبدیلی کے لئے امریکا نے کرپٹ ترین لوگوں کو اپنے ساتھ ملایا، مجھے اگست میں اس سازش سے متعلق پتا چل گیا تھا، یہ سازش میری حکومت کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف کی گئی اور اس میں وہ لوگ شامل ہوئے جو اپنی کرپشن چھپانا چاہتے تھے۔ نئی حکومت کے لوگوں کا تجربہ صرف کرپشن کرنے، مقدمات ختم کرنے اور انتقام لینے میں ہے، ان کے پاس نہ منصوبہ ہے اور نہ فیصلہ کرنے کی قوت۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ اور عسکری قیادت کی مشاورت سے روس کا دورہ کرنے گیا تھا، ہم نے روس سے 30 فیصد سستے پیٹرول کے لیے بات کرلی تھی جب کہ اس حکومت کی جرات نہیں ہے کہ وہ سستا تیل یا گندم حاصل کرلے، موجودہ حکومت سلامتی کمیٹی سے کہہ رہی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کریں، یہ سارا بوجھ فوج پر ڈالنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دھمکی دی گئی کہ اگر عمران خان کو نہیں ہٹایا گیا تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،اس سازش کے تحت جن لوگوں کو مسلط کیا گیا وہ نا اہل ہیں وہ فیصلے نہیں کر پارہے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی صورت ہم اس حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے، ہمارا مطالبہ اسمبلیاں توڑنا اور الیکشن کی تاریخ ہے، یہ سیاست نہیں، جہاد ہے، پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فوج کو بھی کہنا چاہتا ہوں کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں تحلیل کی جائیں اور صاف شفاف انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، پھر اگر قوم ان چوروں کو لانا چاہتی ہے تو بے شک لے آئے مگر کوئی بیرونی ملک ان کو ہم پر مسلط نہ کرے۔میں سب کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، میری 26 سالہ سیاست پر امن رہی ہے،اس دوران ہم نے نہ انتشار کرنے کی کوشش کی، نہ کسی کو کرنے دیا ہے،ہماری سیاست پر امن رہی ہے، ہمارے جلسوں میں خواتین، بچوں سمیت ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد آتے ہیں، یہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ ہے، یہ سیاست نہیں، ایک بار پھر کہتا ہوں کہ یہ سیاست نہیں، جہاد ہے، اس کے لیے ہر آخری حد تک میں جانے کے لیے تیار ہوں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لوگ بار بار کہتے ہیں کہ جان کو خطرہ ہے، کوئی جان کو خطرہ نہیں ہے، یہ اللہ کا کام ہے، یہ اس کا حکم ہے، اوپر والے کا ہمیں حکم ہے کہ جب ملک میں نا انصافی ہو یا کوئی آپ کی آزادی لینے کو کوشش کرے تو اس سے بہتر ہے موت، بجائے اس کے کہ غلام بنیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا بیوروکریسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر ہمارے پر امن احتجاج کے خلاف کوئی غلط کارروائی کی تو یاد رکھیں کہ یہ غیر قانونی ہوگا اور آپ کے خلاف ہم ایکشن لیں گے، پولیس، بیورکریسی، فوج یہ سب ہمارے اپنے ادارے ہیں، یہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہے، یہ عوام کے خلاف نہیں، ہم نے کوئی توڑ پھوڑ نہیں کرنی۔ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی فوج کو بھی کہتا ہوں کہ آپ نیو ٹرل ہیں، آپ نے کہا کہ آپ نیوٹرل ہیں، نیوٹرل رہیں اس میں، پھر سے میں کہتا ہوں کہ یہ اس ملک کی سالمیت اور اس کی آزادی کے لیے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت ہمارے مارچ میں مختلف رکاوٹیں جیسے انٹرنیٹ، پیٹرول، ٹرانسپورٹ کی بندش سمیت دیگر طریقوں سے مشکلات پیدا کرسکتی ہے، اس لیے آپ لو گ ہر طرح سے تیار ہو کر اسلام آباد کے لیے نکلیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، میں پوری قوم، اساتذہ، نوجوان، مزدور،کسان، طلبا، وکلا سب کو دعوت دیتا ہوں کہ ظلم اور غلامی کے خلاف آگے آئیں اور مارچ میں شامل ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں امپورٹڈ حکومت کی جانب سے صحافیوں پر انتقامی کاروائی کی مذمت کرتا ہوں‘ انہوں نے کہا کہ امریکی سازش کے ذریعے لائی گئی امپورٹڈ حکومت کی جانب سے صحافیوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے کی سخت مذمت کرتا ہوں‘ عمران خان نے کہا کہ ایف آئی آر کے ذریعے ہراساں کیا گیا، یہ افسوسناک ہے ایسے اقدامات قطعی طور پر ناقابل قبول ہیں۔