ڈونلڈ لو کو برطرف کر دینا چا ہیے، عوام مقبول حکومت کو قبول نہیں کرتے: عمران
اسلام آباد‘ پشاور (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی چینل سے انٹرویو میں کہا ہے کہ سائفر کو کابینہ اجلاس میں پڑھ کر سنایا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی میں سائفر کا معاملہ اٹھایا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی میں آرمی چیف بھی موجود تھے۔ بائیس کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو ہٹانے کی دھمکی دی گئی۔ امریکی سفارتخانے کے حکام نے ہمارے ناراض ارکان سے ملاقاتیں کیں؟ امریکہ نے پاکستان میں رجیم چینج کیوں کرایا؟ شہباز شریف کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ میرے بڑے اچھے تعلقات تھے۔ بائیڈن انتظامیہ نے آتے ہی سرد مہری کا رویہ رکھا۔ اگلے الیکشن میں سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئیں گے۔ کوئی غیرمقبول حکومت مسلط کی جاتی ہے تو عوام اس کو قبول نہیں کرتے۔ امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو کو برطرف کرنا چاہئے۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ کسی معاملے کی فوجی حل پر یقین نہیں رکھتا۔ ہمارے ٹرمپ انتظامیہ سے بہترین تعلقات تھے۔ جوبائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد تعلقات میں بدلاؤ آیا۔ دریں اثناء عمران خان نے پشاور صدر بازار کا دورہ کیا اور عوام میں گھل مل گئے۔ عمران خان کئی دنوں سے پشاور میں مقیم ہیں، عمران خان سہ پہر کے وقت اچانک صدر بازار پہنچ گئے جہاں انہیں بازار کا دورہ کرایا گیا۔ اس موقع پر ایک تاجر نے عمران خان پر پیسے بھی نچھاور کئے شاپنگ کیلئے آئی خواتین بھی ان کے ساتھ سیلفیاں لیتی رہیں، پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی بھی کی گئی۔عمران خان نے صدر بازار میں لوگوں سے بات چیت بھی کی۔