آئی ایم ایف سے قرض نہ ملنے پر بڑے فیصلے ، زرداری کو ساتھ رکھا جا ئے: نواز شریف
اسلام آباد+لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے اپنی جماعت کو ہدایت دی ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض نہ ملنے پر بڑے فیصلے کیے جائیں، پچھلی حکومت کا ملبہ ہم کیوں اپنے سر لیں۔ مسلم لیگ (ن) کا اہم مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال، تحریک انصاف کے لانگ مارچ اور قبل از وقت انتخابات پر مشاورت کی گئی۔ شہباز شریف سمیت (ن) لیگ کی اعلیٰ قیادت موجود تھی جبکہ نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں آئی ایم ایف سے مذاکرات پر مشاورت کی گئی۔ نواز شریف نے مشورہ دیا کہ اگر آئی ایم ایف سے عوامی ریلیف پیکیج نہیں ملتا تو بڑے فیصلے کیے جائیں، پچھلی حکومت کا ملبہ ہم کیوں اپنے سرلیں۔ نواز شریف نے ہدایت دی کہ ملک کو انتشار پھیلانے والوں کے رحم و کرم نہ چھوڑا جائے، لانگ مارچ کا شور آئی ایم ایف سے مذاکرات کو متاثر کرنے لیے مچایا گیا، لانگ مارچ کے خلاف حکمت عملی پر اتحادیوں کو مکمل اعتماد میں لیا جائے اور ہر فیصلے میں آصف زرداری کو ساتھ رکھا جائے۔ نواز شریف نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا بل جلد تیار کرکے اسے قومی اسمبلی سے پاس کرایا جائے، نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لیے فوری اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کا آغاز کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے اجلاس کے شرکا کو پنجاب میں نمبر گیم کے حوالے سے آگاہ کیا۔ شرکا نے پنجاب کے بڑے شہروں میں مزید جلسے کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ نواز شریف نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو لانگ مارچ کے حوالے سے پلان مرتب کر کے اتحادی جماعتوں سے شیئر کرنے کی ہدایت کی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات کو متاثر کرنے والی قوتوں کے خلاف پلان پر مشاورت کی گئی۔ نواز شریف نے شہباز شریف کو وفاقی بجٹ کی بھرپور تیاری اور عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ دریں اثنا اجلاس میں رانا ثناء اللہ کو امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کی ہدایت دی گئی۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے حکومت سے فوری الگ نہ ہونے کے پارٹی کے فیصلے کی توثیق کردی۔ مسلم لیگ نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ فوری حکومت نہیں چھوڑی جائے گی۔ اجلاس میں سیاسی، معاشی اور آئینی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کو پنجاب کی جیلوں کو صاف کرانے اور سیاسی شخصیات کو الگ سیل میں رکھنے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔ نواز شریف نے وزیر داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’رانا صاحب! آپ امن امان کی صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے تیار رہیں۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ عمران خان کے کسی غیر آئینی فیصلے کو قبول نہیں کیا جائے گا، حکومت اور اتحادیوں کے فیصلے سے اہم شخصیت کو آگاہ کردیا گیا ہے، حکومت کیخلاف محاذ آرائی سے بھی سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ قوم کو انتشار پیدا کرنے والوں پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ اجلاس کے دوران مریم نواز نے کہا کہ فریش مینڈیٹ قومی و عوامی مسائل کا حل ہے۔دریں اثناء مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے عمران خان کے امریکی ٹی وی کو انٹرویو پر ردعمل میں کہا ہے کہ اب یہ امریکی حکومت سے استعفے مانگے گا پھر وائیٹ ہائوس کے سامنے دھرنا دے گا۔