پی ٹی آئی رہنما کے گھر چھا پے میں فا ئرنگ ، کانسٹیبل شہید، فساد کی سازش ہے: وزیر اعلی پنجاب
لاہور+اسلام آباد (نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+نمائندہ خصوصی) ماڈل ٹاؤن میں حساس ادارے کے سابق افسر، پی ٹی آئی رہنما کے گھر چھاپے کے دوران فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید ہو گیا ہے۔ پولیس نے واقعہ میں ملوث حساس ادارے کے ریٹائرڈ افسر ساجد حسین اور اس کے بیٹے عکرمہ کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس ٹیم نے ماڈل ٹاؤن کے علاقے سی بلاک میں تحریک انصاف کے مقامی رہنما، حساس ادارے کے ریٹائرڈ افسر ساجد حسین کی گرفتاری کے لئے اس کے گھر چھاپہ مارا، تو اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں سینے پر گولی لگنے سے پولیس کانسٹیبل کمال احمد شہید ہو گیا۔ پولیس کے مطابق چھت سے فائرنگ کی گئی ہے۔ اطلاع ملنے پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کیپٹن (ر) سہیل چودھری سمیت دیگر افسر موقع پر پہنچ گئے۔ شہید کانسٹیبل کمال احمد تین کمسن بیٹوں اور دو بیٹیوں کا باپ تھا۔ 5 کمسن بچوں میں بڑی بیٹی کی عمر 11 سال جبکہ چھوٹا بیٹا شیر خوار صرف 8 ماہ کا ہے۔ کمال احمد کی نماز جنازہ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ادا کی گئی۔ جس میں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز، خواجہ سلمان رفیق، عطاء اللہ تارڑ، عمران گورائیہ، طلحہ برکی، مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران، آئی جی پنجاب راؤ سردارعلی خان ، سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ، ڈی آئی جی آپریشنز کیپٹن (ر) سہیل چودھری اور دیگر اعلیٰ افسروں نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کمال احمد کے ایصال ثواب اور درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی اور جسد خاکی پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرے پاس آپ کے ساتھ اظہار افسوس کے لئے الفاظ نہیں۔ جن لوگوں نے یہ ظلم کیا ہے انہیں کیفر کردار تک پہنچاؤں گا۔ گولی مارنے والوں نے یہ نہیں سوچا کہ آگے قوم کا سپوت کھڑا ہے۔ کمال احمد نے فرض کی ادائیگی کے دوران اپنی قیمتی جان کا نذرانہ دیا۔ سوگوار خاندان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ پولیس کے مطابق مذکورہ گھر کی چھت سے کانسٹیبل پر 3 فائر کئے گئے، پولیس نے گرفتار ملزم ساجد حسین اور اس کے بیٹے عکرمہ کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں دونوں باپ بیٹا ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم فائرنگ میں استعمال ہونے والے اسلحہ کی فرانزک رپورٹ کے بعد فائرنگ کرنے والے اصل ملزم کی شناخت ہوسکے گی۔ حمزہ شہباز نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ بات اب گالیوں سے بڑھ کر گولیوں تک آ چکی ہے۔ پولیس کانسٹیبل کمال احمد کی پی ٹی آئی آرگنائزر کے ہاتھوں شہادت ملک میں فساد برپا کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔ اگر آئین اور قانون سے کھلواڑ کرنے والوں کا راستہ اب بھی نہ روکا تو یہ فتنہ پورے ملک میں پھیلے گا۔ میں واضح کردوں کہ ان ریاست مخالف کارروائیوں کو آہنی ہاتھوں سے روکا جائے گا۔ کانسٹیبل کمال احمد کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ عمران نیازی کو آئین اور قانون سے کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے۔ عمران نیازی ملک میں انتشار چاہتا ہے اور اس کی وجہ سے سیاست دان ایک دوسرے کی شکل بھی دیکھنے کو تیار نہیں۔ شہید کانسٹیبل کا کمسن بیٹا اور بھائی بھی وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ شہید کانسٹیبل کمال احمد کے اس بیٹے کی سسکیاں دیکھ لو جو نفرت اور انتشار تم نے کارکنوں کے سینے میں ڈال دیا ہے یہ اس کا شاخسانہ ہے۔ یہ اتنا انتشار پھیلا چکا ہے کہ شہید کانسٹیبل کمال احمد کو گولی مارنے سے پہلے تحریک انصاف کے لوگوں نے یہ نہیں دیکھا یہ بھی کسی کا باپ اورکسی کا بیٹا ہے۔ جو شخص کہتا ہے کہ اس ملک پر ایٹم بم گر جاتا اس کا دماغی توازن کیا ہو گا۔ مریم نواز میری بہن ہیں لیکن مریم نواز کے علاوہ اور بھی بیٹیاں ہیں۔ یہ ریاست مدینہ کا دعویدار ہے اور اسے اتنی شرم نہیں کہ بیٹیوں کا نام کیسے لیتے ہیں۔ پاکستانیت کا تقاضا ہے کہ اگر تم سیاست کی آڑ میں انتشار پھیلاؤ گے آئین سے کھلواڑ کرو گے اور اگر جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر ملک پر خودکش حملہ کروگے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ پنجاب میں دو ماہ ہونے کو آئے ہیں پتہ نہیں گورنر کب آئے گا۔ انتشار کی سیاست کو روکنے کے لئے ہم نے ایک مشکل فیصلہ کیا ہے۔ میں نے یہ بھی سوچا کہ گرفتاریاں ہوں گئیں تو مجھ پر تنقید ہوگی کہ یہ کہاں کی جمہوریت ہے لیکن میں نے وزیراعلیٰ بن کر نہیں بلکہ پاکستانی بن کر یہ فیصلہ کیا۔ عمران خان اللہ سے ڈرو تم نے عوام پر بہت ظلم کر لیا۔ یہ کوئی بنانا ریپبلک نہیں کہ الیکشن کمشن تمہاری مرضی کا ہو۔ چار سال تک تم نے لوگوں کو بھوک کے سوا کچھ نہیں دیا۔ 21 سے زائد لوگ برف کے نیچے دب کر مری میں مرگئے لیکن تمہیں یہ توفیق نہ ہوئی جس ہیلی کاپٹر پر روز دفتر جاتے ہو اسے وہاں بھیج دیتے۔ حمزہ شہباز سے رکن پنجاب اسمبلی حسن مرتضی کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے وفد نے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پی ٹی آئی کے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کی مذمت کی گئی۔ ملاقات میں شہید کانسٹیبل کمال احمد کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے ماڈل ٹاؤن میں فرض کی ادائیگی کے دوران پولیس پارٹی پر فائرنگ کے واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہے اور فائرنگ سے شہید ہونے والے پولیس کانسٹیبل کمال احمد کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کانسٹیبل کی شہادت پر سوگوار خاندان سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی کی جائے گی۔ یہ وقت پاکستان کو بچانے کا ہے، سیاست سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے گا، قانون کی عملداری کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا، کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سابق صدر زرداری اور پی پی پی چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کے اہلخانہ سے اظہارِ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے شہید اہلکار کمال احمد کے اہلخانہ سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی نفرت اور تشدد کی سیاست کے نتائج سامنے آرہے ہیں، عمران خان کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔