• news

الیکشن ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری ، گورنر پنجاب تعیناتی کہ تو ثیق


اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ خبر نگار خصوصی ‘نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مریم نواز کے بارے میں عمران خان نے جو الفاظ استعمال کئے ہیں ہم ان الفاظ کی مذمت کرتے ہیں۔ صدر مملکت کا رویہ انتہائی نا مناسب ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ صدر آئینی سربراہ ہوتا ہے لیکن بوجھل دل کے ساتھ ہم صدر کے رویے کی مذمت کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی نے کہا کہ عمران خان سمجھتے تھے کہ ان کی حکومت زم زم سے نہا کر آئی ہے، وہ ماضی کی حکومت پر الزام لگاتے تھے کہ 20 ہزار ارب کا قرضہ لیا، قوم کو اس کا جواب دیں وہ اس وقت شدید غلط فہمی میں ہیں کہ ان کے اس مارچ سے حکومت چلی جائے گی لیکن یہ ان کی بھول ہے۔ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ آج بھی وہ بیان حلفی عدالت میں جمع کرائیں حکومت ان کو جلسے کی اجازت دے گی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف آنے والے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔ مریم نواز کے بارے میں عمران خان نے جو الفاظ استعمال کئے وہ قابل قبول نہیں۔ دونوں مسائل کو آج کابینہ اجلاس میں بھرپور طور پر اٹھایا گیا۔ پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں اتحادی جماعتوں کے کابینہ اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان کی وجہ سے ملک میں غیر یقینی صورتحال قائم ہوئی ہے اس رویے کی مذمت کرتے ہیں۔ گورنر پنجاب کے معاملے پر پیدا ہونے والے بحران کے ذمہ دار بھی صدر ہیں۔ مشیر امور کشمیر نے کہا کہ 2014 کے تناظر کی پالیسی کا تسلسل آج نظر آرہا ہے۔ عمران خان نے کوئی ایک وعدہ بھی ایسا نہیں جو پورا کیا ہو۔ سازش خفیہ کی جاتی ہے، مگر یہ کون سی سازش ہے جو سیکشن  آفیسر لیول کے افسر کو بتائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آج عمران خان نے قتل کی سازش کا شور ڈالا ہوا ہے۔ کابینہ نے بھی فیصلہ کیا عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر داخلہ کو ثبوت دیں۔ چلو آئی جی کے پی کے یا سپریم کورٹ کو ہی وہ ویڈیو دے دی جائے تاکہ اس پر تحقیقات ہوں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ یہ حکومت کسی ایک جماعت کی نہیں، نفع اور نقصان کے برابر ذمہ دار ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے الیکشن ترمیمی بل 2022ء کی منظوری دیدی اور بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی۔ کابینہ نے وزیراعظم کی صدر مملکت کو گورنر پنجاب تعینات کرنے کی ایڈوائس کی توثیق کر دی۔ کابینہ نے کہا کہ الیکشن کمشن اوورسیز کیلئے ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے پائلٹ پروجیکٹ کا اجرا کرے۔ پائلٹ پروجیکٹ کے نتائج کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔ رپورٹ پر فیصلہ ہو گا۔ اوورسیز کیلئے ووٹنگ کا طریقہ کار قابل عمل ہے یا نہیں۔ الیکشن کمشن بائیو میٹرک تصدیق کیلئے پائلٹ پروجیکٹ کا اجراء کرے۔ پائلٹ پروجیکٹ کے نتائج کی رپورٹ پارلیمان میں پیش کی جائے گی۔ رپورٹ پر فیصلہ ہو گا ووٹنگ مشین‘ بائیو میٹرک تصدیق کا طریقہ کار قابل عمل ہے یا نہیں۔ کابینہ نے وزیراعظم کی صدر پاکستان کو دیگر امور پر دی گئی ایڈوائسز پر تفصیلی بحث کی۔ وزارت داخلہ نے کابینہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے مطابق جبری گمشدگیوں پر بریفنگ دی۔ کابینہ نے جبری گمشدگیوں سے متعلق خصوص کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دیدی۔ وزیر قانون کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں تمام سیاسی پارٹیوں کے کابینہ اراکین شامل ہوں گے۔ کمیٹی متعلقہ ماہرین اور اداروں سے مشاورت کرے گی۔ وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ جبری گمشدگیاں سنجیدہ مسئلہ ہے جس کی وجہ سے لاقانونیت کی فضاء پیدا ہوتی ہے۔ کابینہ نے ریلوے ٹیسٹ ڈیویلپمنٹ اینڈ مارکیٹنگ کمپنی کو بحال کرنے کی منظوری دے دی۔ کمیٹی برائے قانونی اصلاحات کے 19 اور 25 مئی کے اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کر دی۔ کابینہ کمیٹی برائے قانونی اصلاحات کے فیصلوں میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس بائی لاز 1983ء میں ترامیم شامل ہیں۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے موجودہ چیئرمین نادر ممتاز کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی منسوخ کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل پورٹس اینڈ شپنگ کو عارضی طور پر اضافی چارج تفویض کرنے کی منظوری دیدی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن