ریاست کو تشدد یا حق تلفی نہیں کرنی چاہئے: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں کرنے اور وکلاء کو عدالتوں سے روکنے کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں۔ پی ٹی آئی اور اسلام آباد ہائی کورٹ بارکی درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہاکہ یہ کیس تو اب ختم نہیں ہوگیا؟ جس پر بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہاکہ یہ کیس ختم ہوا مگر میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، ہمارے کارکنوں کو بری طرح زخمی کردیا گیا، عمر ایوب کو بھی ٹارچر کیاگیا 30سے زائد زخم ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ درخواست تو اب ختم ہوئی، سیاسی جماعتوں کواحتجاج کرتے ہوئے بھی دیکھنا چاہیے، بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہاکہ آئین میں ہر شہری کو احتجاج کا حق حاصل ہے، ہمارے طرف متاثرین ہیں دوسرے طرف گواہ پولیس اور تھانہ ہے، اسلام آباد پولیس گھروں بغیر کسی طریقے میں داخل ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگر کوئی ڈی چوک میں تھا احتجاج کرنا تھا، اسے ہٹانا تو پولیس کا کام تھا، تمام سیاسی جماعتیں بڑی ذمہ دار ہیں اور اپنا کام قانونی طور پر سے حاصل کرتی ہیں، ریاست کو تشدد یا حق تلفی نہیں کرنی چاہیے۔
جسٹس اطہر