میثاق معیشت کی ضرورت، تمام سٹیک ہولڈرز سے مشا ورت کریں گے: شہباز شریف
لاہور/ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ میثاق معیشت وقت کی ضرورت ہے۔ اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے تمام سیاسی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کر رہے ہیں،2018 ء میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر انہوں نے میثاق معیشت کی تجویز دی تھی مگر اس وقت کی حکومت نے حقارت کے ساتھ نظر انداز کر دیا تھا۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آئیے پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں جہاں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم نے لکھا کہ آئیے پاکستان کو ایسا ملک بنائیں جہاں تنقید حوصلے سے برداشت کی جائے‘ پاکستان کو ایسا ملک بنائیں جہاں سیاست کا مقصد عوام کی خدمت ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایسا ملک بنائیں جہاں خواتین کا احترام ہو اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ دریں اثناء لاہور کی سپیشل کورٹ سینٹرل میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں اور غریب خاندان رو رہے ہیں، ان کے پاس دوائی اور علاج کرانے کے پیسے نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے اور بیروزگاری ہے جب کہ پیٹرول سے متعلق ہم نے دل پر پتھر رکھ کر فیصلہ کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غریب ایک وقت کی روٹی کو ترستے ہیں، ہم نے ماہانہ 28 ارب روپے قومی خزانے سے خرچ کرکے پاکستان کے پسے ہوئے کروڑوں لوگوں کے لیے سبسڈی دی ہے۔ یومِ تکبیر سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کے وقت نوازشریف نے بڑے ممالک کے سربراہوں سے تلخ لہجے میں بات نہیں کی تھی۔ امریکی صدر سے نواز شریف نے بڑے اچھے انداز میں بات کی۔ نوازشریف نے کہا تھا کہ آپ کے 5 ارب ڈالر کی پیشکش کا شکریہ۔ نوازشریف نے کہا تھا ان شاء اللہ ہم زندہ رہیں گے اور ہمیں پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ دوسری جانب لاہور کی سپیشل کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے روسٹرم پر آکر بیان دیا کہ میں صوبے کا خادم رہا ہوں، سرکاری خزانے سے تنخواہ لی نہ کبھی ٹی اے ڈی اے لیا، پیٹرول بھی خود ڈلواتا تھا جب کہ تنخواہ اور ٹی اے ڈی اے کی رقم 7، 8 کروڑ بنتی تھی جو میرا قانونی حق تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے تو شوگرملزکو سبسڈی نہیں دی، جس سے میرے خاندان کو 2 ارب کا نقصان ہوا، اس کیس میں مجھ پر 25 ،25 لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام لگائے گئے، ایک طرف تو میں اربوں روپے کا اپنے خاندان کی ملوں کو نقصان پہنچاؤں؟۔ کیا دوسری جانب میں 25 ،25 لاکھ روپے حرام کھاؤں گا؟۔ بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت سے واپسی کی اجازت طلب کی جس پر عدالت نے انہیں اور حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دیدی۔ اسلام آباد سے این این آئی کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان کے جوہری دھماکوں کی سلور جوبلی پر قوم کو مبارک دیتے ہوئے کہا ہے کہ 28مئی پاکستان کا اپنی آزادی، خودمختاری اور دفاع پر سمجھوتہ نہ کرنے کے واضح اظہار کا تاریخی دن ہے۔ ہمارے سائنسدان، انجینئرز اور جوہری پروگرام کو پروان چڑھانے والا ہر فرد لائق تحسین ہے، یہ قوم کے ہیروز ہیں ۔ یوم تکبیر پر دس روزہ تقریبات کو قوم کے اتحاد اور پاکستان کی تعمیر، ترقی اور خوش حالی کے عزم کے ساتھ منایا جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ 28 مئی 1998 کو بلوچستان، چاغی کے پہاڑوں میں بلند ہونے والے نعرہ تکبیرکی گونج آج بھی جاری ہے۔ دفاع پاکستان کا یہ تمغہ بلوچستان کی دھرتی کے سینے پر سجا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان کا اپنی آزادی، خودمختاری اور دفاع پر سمجھوتہ نہ کرنے کے واضح اظہار کا تاریخی دن ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے جوہری پروگرام کے معمار شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کا سرفخر سے بلندکرنے والے عظیم محب وطن وزیراعظم نوازشریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ قائد محمد نوازشریف نے ہر لالچ ، ہر دبائو مسترد کرکے پاکستان کو دنیا کی ساتویں اور اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت بنایا۔ شہباز شریف نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو سے وزیراعظم نوازشریف تک تمام حکومتوں اور جوہری پروگرام سے متعلق تمام ذمہ داروں کو قوم سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری مسلح افواج نے جوہری پروگرام کے لئے جو خدمات انجام دی ہیں وہ تاریخ کا سنہری باب ہے۔ ہم محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے ان تمام محسنوں کو بھول نہیں سکتے جنہوں نے قوم کے مفاد کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب سمیت اپنے برادر اور عظیم دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے معاشی پابندیوں میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ 28مئی کا دن پاکستان کے اتحاد، یک جہتی اور ایک ہونے کا دن ہے، یہی اتحاد پاکستان کی اصل قوت ہے۔ قوم کے اتحاد، محنت اور یقین کامل سے اب پاکستان کو معاشی قوت بنانا ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم آج معاشی خودمختاری اور خودانحصاری کے لئے یوم تکبیر والے جذبے سے آگے بڑھنا ہوگا۔ آج یوم تجدید عہد کا دن ہے کہ پاکستان کے دفاع، سلامتی اور قومی مفادات کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت چائنیز کمپنی کی سرمایہ کاری کے سلسلے میں جائزہ اجلاس لاہور میں ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال، وفاقی وزیر پاور ڈویژن خرم دستگیر، وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ چوہدری سالک حسین، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، سیکرٹری برائے داخلہ، خزانہ، خارجہ، سیکرٹری برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ، پٹرولیم، پاور، آئی ٹی، ریلوے اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے پاکستان اور چین کے کثیرالجہت تعلقات اور سرمایہ کاری میں موجود مزید ممکنہ مواقع پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی ہدایت کی کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی چائنیز کمپنیز کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ پاک چائنہ مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں کو جلد فعال کرنے لئے ہر ممکن سہولت بہم پہنچائی جائے۔ پاکستان میں کام کرنے والی تمام چائنیزکمپنیز کے ملازمین کی سکیورٹی مزید موثر بنانے کی ہدایت کی۔