پاکستان کے کالعدم ٹی ٹی پی سے جاری امن مذاکرات کی کامیابی کے امکانات کم : اقوام متحدہ
نیویارک (این این آئی) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان کی سلامتی کو درپیش خطرات کے بارے میں یاددہانی کرواتے ہوئے خبردڈار کیا ہے کہ ملک میں جاری امن مذاکرات کی کامیابی کے امکانات کم ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے تقریبا چارہزار جنگجو پاکستان اور افغانستان سرحد سے متصل جنوبی مشرقی اور مشرقی علاقوں میں مقیم ہیں اور یہاں غیر ملکی جنگجوئوں کا ایک بڑا گروپ تشکیل دیا گیا ۔گزشتہ سال طالبان کے کابل پر قبضہ حاصل کرنے کے بعد یہ کمیٹی کے لیے ٹیم کی پہلی رپورٹ ہے، اس میں درحقیقت طالبان کی اندرونی سیاست، ان کی مالی معاونت، القاعدہ، داعش اور دیگر عسکریت پسند جماعتوں کے ساتھ ان کے تعلقات اور اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کی پابندیوں پر توجہ مبذول کروائی گئی ۔پاکستان اور کالعدم تنظیم کے درمیان مذاکرات کا پہلا مرحلہ گزشتہ سال شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک ماہ تک جنگ بندی جاری رہی تھی، تاہم کالعدم ٹی ٹی پی نے اسلام آباد پر معاہدے میں کیے گئے وعدے پورے نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جنگ بندی ختم کردی تھی۔بعد ازاں ٹی ٹی پی کی جانب سے پاکستانی فورسز پر دوبارہ حملے شروع کردیے گئے تھے، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال تقریبا 46 حملے ہوئے جس میں بیشتر حملے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر کیے گئے۔