• news

بلیغ الرحمن گورنر پنجاب : کابینہ نے حلف اٹھالیا

اسلام آباد+ بہاولپور (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+نیوز رپورٹر) صدر عارف علوی نے محمد بلیغ الرحمن کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔ صدر نے منظوری وزیراعظم کو ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 101(1) کے تحت دی۔ صدر علوی نے پنجاب اور خیبر پی کے سے الیکشن کمشن کے ممبران کی تعیناتی کر دی۔ پنجاب سے بابر حسن بھروانہ جبکہ خیبر پی کے سے جسٹس (ر) اکرام اللہ خان بطور  ممبر الیکشن کمشن تعینات کر دیئے گئے۔ تعیناتیاں آئین کے آرٹیکل 218 (2) بی کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر کی گئیں۔ دونوں آسامیاں سابقہ ممبران کی ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہوئی تھیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے بلیغ الرحمان کو گورنر پنجاب بنانے کی دوسری سمری ایک ہفتہ قبل صدر کو ارسال کی تھی۔ اس سے قبل، رواں ماہ 7 مئی کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر بلیغ الرحمن کا نام گورنر پنجاب کے لیے صدر کو ارسال کیا گیا تھا، تاہم صدر مملکت نے وزیراعظم کی ارسال کی گئی سمری کو مسترد کر دیا تھا۔ صدر مملکت نے جواب دیا تھا کہ عمر سرفراز چیمہ ابھی تک گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز ہیں، نئی تقرری کا کوئی جواز نہیں، آئین کے آرٹیکل 101(2) کے تحت گورنر صدر کی خوشنودی تک عہدے پر فائز رہے گا۔ بہاول پور سے نامہ نگارکے مطابق نئے تعینات ہونے والے گورنر پنجاب انجینئر میاں محمد بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ تعلیمی ترقی کو اولین ترجیح دی ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم کے طور پر انہوں نے ملک میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے کی ترقی، تمام جامعات کو وسائل کی فراہمی اور ہر سطح پر نصاب کو اسلامی تعلیمات کے مطابق بنانے کے لیے اقدامات کیے۔ انہوں نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے لیے 87کروڑ روپے کا تاریخی میگا پروجیکٹ منظور کرایا۔ اس کے علاوہ جنوبی پنجاب کے طلباء وطالبات کو وزیراعظم فیس واپسی سکیم میں ترجیح دی گئی اور ہزاروں طلباء و طالبات کو سکالرشپ مہیا کیے گئے۔ وہ بطور گورنر پنجاب بھی تعلیمی ترقی کے لیے اقدامات جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں نیب ترمیمی بل اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے لئے صدر کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی سے منظور کردہ انتخابات ترمیمی بل اور نیب ترمیمی بل 2022ء وزارت پارلیمانی امور نے  صدر عارف علوی کو منظوری کے لئے ارسال کردیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق  دونوں بلز قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سینٹ سے بھی منظور ہو چکے ہیں، صدر کی منظوری کے بعد دونوں بلز ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائیں گے۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے دونوں بلز کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔علاوہ ازیں  بلیغ الرحمٰن نے گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس لاہور میں ہوئی، جہاں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے بلیغ الرحمٰن سے حلف لیا۔ تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت نے بلیغ الرحمٰن کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دے دی۔ اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے محمد بلیغ الرحمٰن کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دی تھی۔نیب اور الیکشن قوانین میں ترامیم کے بلز ایوان صدر کو موصول ہو گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر مملکت کے پاس ان پر اپنے دستخط ثبت کرنے کے 10 روز ہیں، صدر کے پاس یہ اختیار بھی ہے کہ وہ ان کو از سرنو غور کے لئے واپس پارلیمینٹ کو بھیج دیں، ان کی واپسی کی صورت میں حکومت کے لئے لازم ہو گا کہ وہ ان کو پارلمینٹ کے مشترکہ اجلاس سے دوباہ منظور کرائے۔ پارلمینٹ سے منظوری ملنے کے بعد اسے  دوبارہ صدر مملکت کو دستخط کے لئے بھیجا جائے گا۔ وہ دس دنوں میں دستخط کریں یا نہ کریں یہ مقررہ وقت کے بعد ایکٹ بن جائے گا، ایوان صدرکے ذرائع نے بتایا ہے کہ بل آ گئے ہیں تاہم ابھی صدر نے دستخط نہیں کئے اور ان پر غور جاری ہے۔ ان بلز میں نیب کے بل پر صدر مملکت کے دستخط ہونے کے بعد چیئرمین نیب کا منصب خالی ہو جائے گا۔حمزہ شہباز نے بلیغ الرحمن کو گورنر پنجاب کا حلف اٹھانے پر مبارکباد دی اور گورنر پنجاب بلیغ الرحمن کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے کہا کہ بلیغ الرحمن گورنر پنجاب کے منصب کو عوام کی فلاح کیلئے استعمال کریںگے اور ہم ملکر صوبے کے عوام کی خدمت کریںگے۔ آج آئین اور قانون کی بالادستی ہوئی ہے۔ آئین سے کھلواڑ کرنے والوں نے نا صرف وزیراعلیٰ بلکہ گورنر کے حلف میں بھی رکاوٹیں ڈالیں لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے آج آئین اور قانون کی دھجیاں اڑانے والوں کو شکست ہوئی ہے۔بلیغ الرحمان 21 دسمبر 1969ء کو بہاولپور میں پیدا ہوئے۔ پرائمری تک تعلیم کانونٹ سکول بہاولپور سے حاصل کی جس کے بعد صادق پبلک سکول میں داخل ہوئے۔ بعد ازاں او لیول کیمبرج یونیورسٹی سے پاس کیا اور گولڈ میڈل بھی حاصل کیا۔ امریکہ کی یونیورسٹی آف پنسلوینیا سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجوایشن کی۔ بلیغ الرحمان کا مسلم لیگ ن سے گہرا تعلق رہا ہے۔ 2008ء میں وہ این اے 185 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، 2008ء  سے 2013ء تک شہباز شریف کی وزارت اعلیٰ کے دور میں ان کے معاون خصوصی رہے۔ بلیغ الرحمن دوسری بار 2013ء میں بھی ن لیگ کے ٹکٹ پر ایم این اے بنے، سابق وزیراعظم نواز شریف کی کابینہ میں وزیر مملکت برائے تعلیم اور پروفیشنل ٹریننگ رہے، نومبر 2013ء میں انہیں وزیر مملکت برائے داخلہ اور اینٹی نارکوٹکس کا اضافی چارج دیا گیا۔ 2017ء میں نواز شریف کی کابینہ ختم ہونے کے بعد بلیغ الرحمان سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کا حصہ بنیا۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پنجاب کی نئی کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزراء سے حلف لیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔ حلف برداری کی تقریب میں نعرے بازی کی گئی۔ پہلے مرحلے میں حلف اٹھانے والوں میں اویس لغاری، عطا تارڑ، ملک احمد خان، سلمان رفیق، علی حیدر گیلانی، حسن مرتضیٰ، چودھری بلال اصغر اور رانا محمد اقبال شامل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن