سستے آٹے کی سپلائی مزید بہتر بنانے کا حکم ، صورتحال مشکل ، عزم بلند : حمزہ شہباز
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ حمزہ شہباز سے وزیراعلیٰ آفس میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ اور ہیومنٹیرین کوآرڈینیٹر مسٹر جولین ہارنیس نے ملاقات کی اور تعلیم، صحت اور سماجی شعبوں میں بہتری کیلئے وزیراعلیٰ حمزہ شہبازکے اقدامات کو سراہا۔ جولین ہارنیس نے کہا کہ بنیادی سماجی خدمات کی فراہمی کیلئے حکومت پنجاب کا وژن قابل تحسین ہے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ پاکستان بالخصوص پنجاب میں انسانی ترقی کیلئے اقوام متحدہ کا اشتراک قابل تحسین ہے۔ سماجی ترقی کیلئے اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کے تعاون کا خیرمقدم کریں گے۔ پائیدار انسانی ترقی کیلئے متوازن پلان آف ایکشن تشکیل دینا ہوگا۔ خواتین کے تحفظ اور ترقی کے سفر میں شریک کرنے کیلئے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سابقہ دور میں قابل قدر اقدامات کئے۔ حمزہ شہباز نے پنجاب بھر میں سستے آٹے کی سپلائی مزید بہتر بنانے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ گندم کی گرینڈنگ اور مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی کے عمل کی سخت مانیٹرنگ کی جائے۔ 200 ارب روپے کی سبسڈی کی پائی پائی عام آدمی تک پہنچنی چاہئے۔ گندم اور آٹے کی سمگلنگ روکنے کیلئے پنجاب کے خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جائے۔ پولیس اور متعلقہ ادارے سمگلنگ روکنے کیلئے موثر اقدامات کریں۔ عام آدمی کی مشکلات کا ادراک ہے اور ان شاء اللہ جلد ہی گھی اور چینی کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو مزید ریلیف دیں گے۔ حمزہ شہباز نے صوبہ بھر میں کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور گراں فروشی کے فوری سدباب کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ انتظامیہ کاشتکار کو کنٹرول نرخ پر کھاد کی فراہمی یقینی بنائے۔ کاشتکار میرے بھائی ہیں، استحصال کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔ حمزہ شہباز سے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر عرفان اقبال شیخ کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج آپ سے سیاستدان نہیں، ایک پاکستانی کی حیثیت سے مخاطب ہوں۔ پاکستان کو اس وقت معاشی اور دیگر چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہم سب نے ملکر مشاورت کے ساتھ پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنا ہے۔ پاکستان کی خاطر ہم سب ایک ہیں۔ سیاست ہوتی رہے گی، سب سے پہلے پاکستان کا سوچنا ہے۔ پاکستان کی خاطر تحمل سے ایک دوسرے کی بات سننا ہوگی۔ اجتماعی فیصلوں سے معیشت کو مضبو ط بنانا ہوگا۔ ہمیں چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہے۔ سابق غلطیوں کو درست کر کے آگے بڑھنا ہے۔ سابق حکومت نے آتے ہی معیشت کے بارے میں غلط فیصلے کیے۔ 6ماہ تک یہی فیصلہ نہ ہوسکا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے کہ نہیں۔ فیصلوں میں تاخیر کے باعث روپے کی قدر 40فیصد گری۔ پاکستان کی 74سالہ تاریخ میں اتنا قرضہ نہیں لیاگیا جتنا قرضہ گزشتہ حکومت نے اپنے چار سالہ دور میں لیا۔ کرپشن کا شور مچایا گیا لیکن سابق دور میں کرپشن کا انڈیکس 116سے بڑھ کر146پر چلا گیا۔ لاکھوں افراد انڈسٹریز بند ہونے سے بے روزگار ہوئے۔ ہماری حکومت بزنس کمیونٹی کے ساتھ ہے اور ان کے جائز مسائل حل کرنے کیلئے پوری کوشش کریں گے۔ شہباز شریف بھی جلد آپ سے ملاقات کریں گے۔ مشکل معاشی صورتحال کا سامنا ہے لیکن ہمارا عزم بلند اور نیت نیک ہے۔ حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ لاہور سے تاوان کیلئے اغوا ہونے والے بچے کی بحفاظت بازیابی پر لاہور پولیس اور تفتیشی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں۔