میڈیکل رپورٹ : زکریا ایکسپریس میں خاتون سے زیادتی ثابت ، تینوں نامزد ملزم گرفتار
لاہور، اسلام آباد‘کراچی (سٹاف رپورٹر+ نمائندہ نوائے وقت+نیوز رپورٹر) ٹرین 26DN زکریا ایکسپریس میںدوران سفر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ خاتون سے زیادتی کے واقعہ میں نامزد3 ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا۔ 2 ملزموں کا تعلق ملتان اور ایک کا تعلق شور کوٹ سے ہے۔ ڈی ایس ریلوے حماد نے کہا کہ گرفتار ملزموں کو کراچی ریلوے پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔ ٹرین کے 4 سکیورٹی گارڈ بھی پولیس تحویل میں ہیں۔ چاروں سکیورٹی گارڈز نجی کمپنی کے ملازم ہیں۔ خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ جبکہ پولیس کا دعوی ہے کہ تفتیشی ٹیم ملزموں کے انتہائی قریب پہنچ چکی ہے۔ خاتون کے مطابق دو ٹکٹ چیکرز نے ساتھی کیساتھ ملکر بہانے سے اے سی کلاس کے کیبن میں لیجا کے باری باری زیادتی کا نشانہ بنایا۔ آئی جی ریلویز پولیس فیصل شاہکار کے حکم پر متاثرہ خاتون سے ریلوے پولیس کراچی نے رابطہ کرکے اسکا بیان قلمبند کیا۔ زیادتی جیسا گھناؤنا جرم کرنے والوں کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔27 مئی کو ملتان سے کراچی جانے والی زکریا ایکسپریس جو پرائیویٹ مینجمنٹ SSR گروپ کے تحت چلائی جا رہی ہے میں افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ اورنگی ٹاؤن کراچی کی رہائشی مسماۃ (ف)27 مئی کو ملتان سے کراچی جانے والی ٹرین زکریا ایکسپریس میں بیٹھی۔ روہڑی سٹیشن کے بعد، زاہد نے اسے ان کے ساتھ ان کے کمپارٹمنٹ AC بزنس میں بیٹھنے کو کہا جہاں ٹرین کا مینجر عاقب پہلے سے موجود تھا۔ زاہد، عاقب اور عملے کے تیسرے رکن زوہیب نے اس سے بد اخلاقی کی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے کو سارے واقعے کی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ عملے کے ارکان پرائیویٹ شعبہ سے ہیں۔ وزیر ریلوے اور چیئرمین ریلوے نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے پرائیویٹ (outsourced) ٹرینوں میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ ترجمان ریلوے نے کہا ہے کہ زکریا ایکسپریس واقعہ کو متاثرہ خاتون نے ریلوے انتظامیہ کی درخواست پر رپورٹ کیا۔ کراچی سٹیشن پر اترنے کے بعد بھی مسماۃ (ف) نے پولیس ہیلپ ڈیسک سے مدد طلب نہیں کی۔ ایک روز بعد جب یہ واقعہ ایک مقامی اخبار میں رپورٹ ہوا تو کراچی کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ نے ڈی سی او کو لیڈیز پولیس کے ہمراہ متاثرہ خاتون کے گھر بھیجا۔ ریلوے انتظامیہ کے قائل کرنے پر متاثرہ نے ایف آئی آر کٹائی۔ بالآخر تینوں نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتاری سمندری، جہانیاں اور شور کوٹ سے عمل میں لائی گئی۔ ریلوے انتظامیہ نے زکریا ایکسپریس کو آپریٹ کرنے والے نجی شعبہ کے ٹھیکیدار کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس بھیج دیا ہے۔ مزید برآں، ٹرینوں میں موجود پرائیویٹ شعبہ سے تعلق رکھنے والے تمام ملازمین کی ایجنسیوں کے ذریعے دوبارہ پڑتال کی جائے گی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے فرخ تیمور غلزئی نے کہا ہے کہ مسافروں کی حفاظت کے حوالے سے کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔ ریلوے پاکستان کا محفوظ ترین ذریعہ سفر ہے، ہم اس کی ساکھ پہ حرف نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے کنٹریکٹرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اس واقعے کی پیش رفت پر سی ای او سے لمحہ بہ لمحہ رپورٹ لیتے رہے۔ رپورٹ وزیر ریلوے‘ سی ای او کو پیش کر دی گئی۔