آصف زرداری سے رابطوں کی تردید اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دبائو تھا عمران خان
لاہور‘ اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ ) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا، روس، چین اوردیگرممالک سے تعلقات پاکستان کے مفاد میں ہیں۔ برطانوی چینل کو انٹرویو میں پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ دنیا کے دیگرممالک سے تعلقات رکھنا جن میں امریکہ ، روس اورچین بھی شامل ہیں پاکستان کے مفاد کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام نے مجھے اس لئے منتخب کیا تھا کہ میں ان کی خدمت کرسکوں اس لئے نہیں کہ دنیا میں جہاں کچھ غلط ہورہا ہے اسے ٹھیک کروں۔ پاکستان میں 50 ملین افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے کیسے پتا چل سکتا تھا کہ پیوٹن یوکرین کے خلاف کارروائی کے لئے جارہے ہیں۔ روسی صدر سے ملاقات دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے تھی۔ ماسکو میں بیان دیا کہ فوجی کارروائی پریقین نہیں رکھتا ۔ہم نے یوکرین پرحملے کی حمایت نہیں کی۔ چئیرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ کشمیر پاکستان اوربھارت کے درمیان متنازع مسئلہ ہے۔ بھارت کشمیرمیں اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے اورکشمیریوں کے حقوق سلب کررکھے ہیں۔ کشمیر میں ایک لاکھ افراد مارے جا چکے ہیں لیکن کسی نے بھارت کی مذمت نہیں کی کیونکہ وہ اتحادی ہے۔ ہمیں بھی نیوٹرل رہنے کی اجازت دیں تاکہ ہم اپنے لوگوں کی بھلائی کے لئے کام کرسکیں۔ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہم حکومت تھے تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے دباؤ تھا۔ عمران خان نے کہا کہ امریکہ کے زیر اثر مخصوص لابی مسلم ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کروانا چاہتی ہے۔ انہوں نے عدم اعتماد کے دوران آصف زرداری سے رابطوں کی تردید کی اور ملک ریاض کے درمیان گفتگو سے لاتعلقی کا اظہار بھی کیا۔ عمران خان نے کہا کہ 26 سال سے کہہ رہا ہوں کہ آصف زرداری اور ن لیگ ایک ہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ لانگ مارچ ختم کرنے کے پیچھے کوئی ڈیل نہیں ہے۔
عمران خان